|
|
ڈاکٹروں کا یہ ماننا ہے کہ دانتوں کی صفائی انسان کی صحت
کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ قرار دی جاتی ہے کہ انسان کی
ساری غذا اس کے منہ کے راستے اس کے جسم میں داخل ہوتی ہے اور اگر دانت ہی
خراب ہوں گے تو اس کی وجہ سے جراثيم منہ کے راستے جسم میں داخل ہوں گے جو
بیماری کا سبب بن سکتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ ماہرین باقاعدگی سے دانتوں کو
صاف کرنے کی تجویز دیتے ہیں اور کم از کم دن میں دو بار دانت صاف کرنے کی
نصیحت کرتے ہیں- جس کو سن کر کچھ افراد کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہر کھانے
کےبعد دانت برش کرنا ان کی صحت مندی کے لیے بہت ضروری ہے- یہاں تک کچھ
والدین تو اپنے بچوں کو ہر بار میٹھا کھانے کےبعد دانت برش کروا رہے ہوتے
ہیں- لیکن آج ہم آپ کو دن بھر میں دو سے زیادہ بار دانت برش کرنے کے ایسے
نقصان بتائيں گے جس کے بعد آپ خود ہی بار بار دانت صاف کرنے سے توبہ کر لیں
گے- |
|
بار بار دانت برش کرنے
کا نقصان |
یہاں ایک بات ہم واضح کرنا چاہیں کہ دانت ٹوتھ پیسٹ کے
ساتھ صاف کرنا اور کلی کر کے خلال کر کے دانت صاف کرنا دو مختلف باتیں ہیں
۔ دانتوں کا خلال کر کے کلی کے کے صاف کرنا ہر کھانے کے ساتھ ضروری ہے مگر
دانتوں کو بار بار برش سے پیسٹ لگا کر صاف کرنا سنگین مسائل کا سبب بن سکتا
ہے- |
|
|
دانتوں پر نشان بن سکتے
ہیں |
عام طور پر ٹوتھ پیسٹ میں ایسے اجزا شامل ہوتے ہیں جو کہ دانتوں کے اوپر
موجود داغ دھبے دور کرتے ہیں لیکن اگر بار بار پیسٹ کا استعمال دانتوں پر
کیا جائے تو اس کی وجہ سے دانتوں پر موجود حفاظتی اینامل بھی اتر جاتا ہے-
اس حفاظتی اینامل کے اتر جانے کی وجہ سے کچھ بھی کھانے کی صورت میں اس کے
نشانات دانتوں پر پڑ جاتے ہیں- اس وجہ سے دانتوں پر داغ دھبے بننے کے عمل
میں تیزی آجاتی ہے- |
|
|
دانتوں کو گرم ٹھنڈا
لگنے لگتا ہے |
دانتوں کے اینامل کے ہٹ جانے کی وجہ سے دانت حساس ہو
جاتے ہیں اور جب بھی انسان کچھ کھاتا ہے تو دانتوں پر گرم اور ٹھنڈا زیادہ
محسوس ہوتا ہے- بعض اوقات اس کی وجہ سے دانت اتنے کمزور ہو جاتے ہیں کہ ان
میں درد بھی ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ایسا بار بار پیسٹ لگا کر دانت برش
کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے- |
|
|
دانتوں کو کیڑا
لگ جانے کے امکانات میں اضافہ |
عام طور پر لوگ دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچانے
کے لیۓ بار بار برش کرتے ہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ بار بار دانت برش
کرنے والے لوگوں کے دانتوں کے نہ صرف اینامل اتر جاتا ہے بلکہ اس کے ساتھ
ساتھ ڈينٹین بھی اتر جاتے ہیں- جس کی وجہ سے دانت کمزور پڑ جاتے ہیں اور ان
میں کیڑا لگ جاتا ہے- |
|
|
مسوڑھوں میں
سوزش |
بار بار برش کرنے کی وجہ سے مسوڑھے بھی نازک ہو
جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں انفیکشن کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے اور
سوزش بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں سے خون بھی جاری ہو سکتا ہے
جو کہ دانتوں کی جڑوں کو کمزور کر دیتی ہیں اور اس طرح سے دانتوں میں درد
بھی ہو سکتا ہے- |
|
|
دانتوں کی صفائی کے لیے ضروری اقدامات کیا
ہونے چاہئیں |
ماہرین جدید ترین تحقیقات کے بعد اس بات پر متفق ہیں کہ دانتوں کی صفائی کے
لیے صبح شام دو وقت ہی برش کرنا بہتر ہوتا ہے- مگر اس کے ساتھ ساتھ ہر
کھانے کے بعد کلی کرنا ضروری ہوتا ہے اور کوشش کرنی چاہیے کہ دانتوں میں
غذا کے ذرات کو خلال کر کے نکال لیں اور اس کے علاوہ دن میں ایک بار
فلورائيڈ والے ماوتھ واش کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے- |