|
|
حالیہ دنوں میں کراچی سمیت پورے سندھ میں مویشیوں میں
لمپی اسکن بیماری کے پھیلنے کی خبریں گردش کر رہی ہیں جو کہ ایک وائرل
بیماری ہے اور ایک خاص قسم کی مکھی کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ یہ بیماری ایک
چھوت چھات کی بیماری ہے اور ایک جانور سے دوسرے جانور تک تھوک کے ذریعے
پھیلتی ہے۔ جانوروں کے پانی کے برتن ایک ہونے کے سبب یہ تیزی سے ایک سے
دوسرے تک پھیل رہی ہے- |
|
لمپی اسکن بیماری کی
علامات |
اس بیماری کے سبب گائے بھینسوں کو بخار ہونے کے ساتھ
ساتھ ان کی کھال پر پیپ والے دانے بن جاتے ہیں جو کہ گوشت اور دودھ میں بھی
سرائیت کر جاتے ہیں- اس وجہ سے میڈیکل ماہرین کے مطابق ایسے جانور کے گوشت
اور دودھ کا استعمال انسانوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے جس کی وجہ سے ماہرین
ان کے استعمال سے منع کر رہے ہیں- |
|
گوشت کا نعم البدل
|
جیسے کہ ہم سب جانتے ہیں کہ دنیا بھر کے لوگوں کی خوراک
کا بنیادی جز دودھ اور گوشت ہوتا ہے اور اگر اس کا استعمال نہ کیا جائے تو
پھر کیا کھایا جائے جو جسم میں پروٹین کی اور کیلشیم کی کمی کو بھی پورا کر
دے اور زبان کی لذت پر بھی فرق نہ پڑے- |
|
چکن کا استعمال |
گوشت کے نعم البدل کے طور پر چکن کا استعمال کیا جا سکتا ہے جو اگرچہ تیزی
سے مہنگا ہو رہا ہے مگر اس کی قیمت ابھی بھی کسی حد تک گوشت کی قیمت کے
برابر ہی ہے- اس وجہ سے پروٹین کی مقدار کے حصول کے لیے یہ ایک بہترین
ذریعہ ہے- |
|
|
|
مچھلی کا استعمال |
گوشت کے دوسرے نعم البدل کے طور پر مچھلی کا استعمال بھی
کیا جا سکتا ہے جو کہ روزانہ تو نہیں کھائی جا سکتی ہے- مگر گوشت کھانے سے
بہتر اس کا استعمال ہو سکتا ہے اور یہ لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے
بھی بہت مفید ثابت ہو سکتی ہے- |
|
سبزی کے کباب |
کچے کیلے کو اگر گوشت کی طرح پکایا جائے اور اس میں چنے
کی دال ملا کر شامی کباب بنائيں جائيں تو ان کی لذت بالکل گوشت کے بنے شامی
کباب کی طرح ہوتی ہے- اس طرح سے زبان کی لذت بھی حاصل کی جا سکتی ہے اور یہ
پروٹین، کیلشیم کا ایک اہم ذریعہ بھی ثابت ہو سکتا ہے- |
|
دال کا استعمال |
مختلف قسم کی دال اپنے اندر اتنی ہی طاقت کی حامل ہوتی
ہیں جتنا کہ گوشت کا ایک ٹکڑا اپنے اندر طاقت رکھتا ہے- اس کو اچھے انداز
میں پکانے سے یہ ایک بہترین کھانا ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر ہفتے میں دو دن دال،
دو دن سبزی اور ایک دن چکن اور ایک دن مچھلی کا استعمال کیا جائے تو اس طرح
سے ایک جانب تو غذا متوازن ہو جائے گی اور گوشت کی کمی بھی محسوس نہیں ہو
گی- |
|
|
|
دودھ کا نعم البدل
|
ڈبے کا دودھ |
اس وقت کھلا دودھ جن خطرات کا شکار ہے اس صورت میں بہتر
ہے کہ اس کا استعمال نہ کیا جائے اور اس کی جگہ پر ڈبے کا دودھ لمپی اسکن
بیماری سے محفوظ رکھنے کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے- |
|
بادام کا دودھ |
چائے وغیرہ پینے کی حد تک تو ڈبے کا دودھ بہترین نعم
البدل قرار دیا جا سکتا ہے مگر اس کی غذائیت کے حوالے سے بہت سارے افراد کو
کچھ شبہات ہو سکتے ہیں- اس صورت میں کچھ دیگر اشیا کا استعمال محفوظ ہو
سکتا ہے اور تازہ دودھ پینے والے افراد کے لیے ایک اچھی چوائس ثابت ہو سکتے
ہیں- بادام کا دودھ تیار کرنے کے لیے بادام کو رات بھر بھگو کر رکھ دیں اور
اس کے بعد اس میں تھوڑا سا پانی ملا کر بادام کا دودھ حاصل کیا جا سکتا ہے-
یہ دودھ لذت کے اعتبار سے بہترین ہوتا ہے اور غذائیت سے بھی بھر پور ہوتا
ہے مگر اس میں پروٹین کی مقدار عام دودھ کے مقابلے میں قدرے کم ہوتی ہے- |
|
ناریل کا دودھ |
ناریل کا دودھ بھی دودھ کے ایک بہترین نعم البدل کے طور
پر استعمال ہو سکتا ہے یہ دودھ چکنائی اور غذائیت کے اعتبار سے گائے کے
دودھ کے برابر ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس کا ذائقہ بھی بہترین ہوتا ہے- |
|
یاد رکھیں! |
حفاظت کے نقطہ نظر سے ان تمام اشیا کو گوشت اور دودھ کی
جگہ پر استعمال کرنے سے نہ صرف غذائیت کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے بلکہ
اس سے لمپی اسکن بیماری کے منفی اثرات سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے- آج کی
تھوڑی سی احتیاط مستقل کے بڑے خطرات سے محفوظ رہنے میں معاون ثابت ہو سکتی
ہے- |