دلہن میں یہ عادت ہے اس وجہ سے ہم بارات واپس لے جارہے ہیں، دولہا کو دلہن کی ایسی کیا عادت بری لگ گئی کہ عین وقت پر شادی سے انکار کردیا

image
 
عام طور پر برصغیر میں لڑکی کی شادی کرنا والدین کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے بیٹی کے پیدا ہوتے ہی اس کے لیے اچھے بر کی تلاش شروع ہو جاتی ہے- اس کے لیے ساری عمر میں جہیز تیار کیا جاتا ہے تاکہ اس کے لیے اچھے رشتے آسکیں-
 
لیکن اس کے باوجود اچھے رشتے کی خواہش میں ماں باپ اپنی خوداری کو بھول کر لڑکے والوں کے آگے جھک کر ہر ہر طریقے سے ان کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ لڑکے والوں کو اپنی بیٹی سے شادی کے لیے راضی کیا جا سکے-
 
اللہ اللہ کر کے شادی کا دن آپہنچتا ہے اور لڑکے والے کسی فاتح کی طرح لڑکی کو لے کر چلے جاتے ہیں اور شادی کے بعد ماں باپ بالاآخر سکھ کا سانس لیتے ہیں کہ ان کی بیٹی اپنے گھر کی ہو گئی-
 
image
 
عام طور پر ہندوستان میں جہیز کی بنیاد اور چھوٹی چھوٹی باتوں کو بنیاد بنا کر بارات لینے سے انکار کرنے کی رسم تمام تر قانونی پابندیوں کے باوجود جاری ہے مگر حالیہ دنوں میں لڑکے والوں نے ایک انتہائی عجیب وجہ سے شادی کرنے سے انکار کر دیا-
 
تفصیلات کے مطابق بھارت کے علاقے داندلی کے علاقے کولاگی کے مندر میں اس وقت ایک عجیب و غریب صورتحال پیدا ہو گئی جب ایک جوڑے کی شادی طے ہوئی اور شادی کی تمام تقریبات کے منعقد ہونے کے بعد جب آخر میں کھانا کھانے کی باری آئی تو دولہن نے کھانے کے لیے اپنے الٹے ہاتھ کا استعمال کیا-
 
جس کو دیکھ کر دولہے نے شادی سے انکار کرتے ہوئے ڈولی لے جانے سے منع کر دیا اور اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے اس کا یہ کہنا تھا کہ لڑکی چونکہ الٹے ہاتھ سے کھانا کھاتی ہے اس وجہ سے وہ یہ شادی نہیں کر سکتے ہیں-
 
لڑکے والوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے گھرانے میں الٹے ہاتھ سے کھانا کھانا خلاف تہذيب اور بدترین گناہ ہے اس وجہ سے وہ ایسی لڑکی کواپنے گھر نہیں لے جا سکتے ہیں جو کہ الٹے ہاتھ سے کھانا کھاتی ہے-
 
image
 
اس سارے معاملے کا بدترین پہلو یہ ہے کہ وہ لڑکی جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے دائيں ہاتھ سے مفلوج ہے اس وجہ سے وہ اپنے روز مرہ کے افعال کے لیے بائیں ہاتھ کو استعمال کرنے پر ہی مجبور ہے اور بائيں ہاتھ سے کھانا کھانا اس کی عادت نہیں بلکہ اس کی مجبوری ہے-
 
بارات واپسی کے فیصلے پر لڑکی والوں اور لڑکوں والوں کے درمیان ہونے والی تکرار کے سبب پولیس موقع پر پہنچ گئی اور انہوں نے جھگڑے کو نبٹانے کی کوشش کی یہاں تک کہ معاملہ علاقے کے بڑوں کے درمیان جرگے تک جا پہنچا-
 
جرگے میں شامل افراد نے دولہا اور اس کے گھر والوں کو سمجھانے کی کوشش کی اور ان کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ لڑکی کو رخصت کروا کر اپنے گھر لے جائیں جس کے بعد بلاآخر دولہا اور اس کے گھر والے شادی کی تمام رسموں کو مکمل کرکے دلہن کو رخصت کروا کر اپنے ساتھ لے جانے پر تیار ہو گئے-
YOU MAY ALSO LIKE: