سیٹ بیلٹ ہو یا چائلڈ لاک آپ کے لیے ہی ہیں، ایک ویڈیو جس نے لمحوں میں رونگٹے کھڑے کر دیے

image
 
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو دیکھی یقینا چیخیں نکل گئیں چلتی ہوئی گاڑی کا دروازہ کھلتا ہے اور ایک بچہ دروازے کا ہینڈل پکڑا باہر لٹکا ہوا نظر آتا ہے۔ آپ یہ منظر ویڈیو میں بخوبی دیکھ سکتے ہیں ۔ سمجھ نہیں آتا کہ آخر ہم حفاظتی اقدامات کیوں نہیں لیتے ۔ ایک سہولت گا ڑی میں موجود ہونے کے باوجود ہم لا پرواہی برتتے ہیں ۔ ایسا کیوں ؟
 
گا ڑی میں موجود حفاظتی آلے کسی وجہ سے ایجاد کئے جاتے ہیں کوئی تحقیق ہوتی ہے جب ہی ان کو آلات کی صورت میں ہماری گاڑیوں میں شامل کیا جاتا ہے ۔ کیا ہم خدانخواستہ حادثے کی صورت میں سیکھنے کا انتظار کرتے ہیں ۔ چائلڈ لاک دروازے میں لاک ان میکانزم کے ساتھ ہوتا ہے ۔ نیچے کی طرف اس بٹن کو دبا دیا جائے تو دروازے لاک ہو جاتے ہیں گاڑی کے اندر سے دروازہ کھولا نہیں جا سکتا، صرف باہر کی جا نب سے کھو لا جا سکتا ہے۔ یہ سہولت گاڑی کے پچھلے دروازوں میں ہوتی ہے کیونکہ بچوں کو گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھانے کی ہدایات ہوتی ہیں۔
 
 
اب آتے ہیں سیٹ بیلٹس کی طرف، جو کہ ہماری حفاظت میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ یہاں میں اپنے ایک روڈ ایکسیڈنٹ کا ذکر کرنا چاہوں گی۔ جی ٹی روڈ پر ہماری گاڑی کا ایک پبلک کوسٹر سے ہیڈ ٹو ہیڈ تصادم ہوا ، ہماری گاڑی سامنے سے بری طرح تباہ ہو گئی تھی ، لیکن سیٹ بیلٹس استعمال کرنے کی وجہ سے اور اللہ کے کرم سے ہم کسی شدید چوٹ سے بچ گئے۔ 80٪ افراد بیلٹ نہ پہننے کی وجہ سے ہلاک ہوتے ہیں کیونکہ سیٹ بیلٹ نہ پہننے کی صورت میں حادثے کے دوران آگے نشست والے گاڑی سے باہر اڑ جاتے ہیں۔ اسی طرح موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کا استعمال لازمی کریں کیونکہ یہ آ پکو سنگین سر کی چوٹ سے بچاتی ہے ۔ کیونکہ جسم کے دوسرے حصوں کی چو ٹوں سے تو صحتیابی ہو جانی ممکن ہے لیکن سر کی سنگین چو ٹوں سے ریکوری تقریبا ناممکن ہوتی ہے۔
 
سڑکوں کے کنارے حد رفتار کے اور دیگر ٹریفک ہدایات کے بورڈز لگے ہوتے ہیں ۔یہ صرف دیکھنے کے لئے نہیں ہوتے بلکہ ان ضابطوں پرعمل بھی کرنا ہوتا ہے ۔ حادثات کے اعدا دو شمار کے مطابق ایک تہا ئی fatalities صرف اوور اسپیڈنگ کے مرہون منت ہوتی ہیں ۔ہماری لاپرواہیوں کی قیمت نہ صرف ہمیں بلکہ سفر میں موجود پتا نہیں کتنے لوگوں کو ادا کرنی پڑتی ہے۔
 
image
 
ہم یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ سفر چاہے کوئی بھی ہو اس میں ہمیں کبھی نہ کبھی خطرے کا سامنا ہوتا ہے اور انھیں خطرات سے بچنے کے لئے تحقیقات کی بدولت حفاظتی ہدایات اور اقدامات کا سہارا لیا جاتا ہے ۔ اب ہمارا کام یہ ہے کہ ان اقدامات پر عمل کر کہ ہم اپنی اور اپنے پیاروں کی جانوں کی حفاظت کریں ۔ بے شک ذندگی اور موت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے لیکن کسی نا خوشگوار واقعے سے حفاظت کی کوشش ہمارے ہاتھوں میں ہے۔
 
آخر میں یہ ذہن میں رکھیں کہ بحفاظت گھر پہنچنا جلدی پہنچنے سے بہتر ہے!!!!!
YOU MAY ALSO LIKE: