2 بھائیوں کے خون والا درخت ہو یا زہریلا گلاب، انوکھے حقائق رکھنے والا دجال کا جزيرہ جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں

image
 
دجال کا نام برائی کے حوالے سے لیا جاتا ہے یہ وہ کردار ہے جس کے حوالے سے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی حدیثوں میں اس کا ذکر موجود ہے اور اس کے متعلق یہ بات پتہ چلتی ہے کہ عالم اسلام کے لیے دجال کا ظہور مشکل ترین اور فتنہ انگیز ہوگا۔ شیطانی قوتوں کا مظہر دنیاوی طاقتوں سے مالا مال ہو گا اور اس کے ذریعے وہ دنیا میں تباہی مسلط کرے گا-
 
لیکن بحیرہ عرب میں ملک یمن میں واقع سقطری نامی ایک ایسا جزیرہ ہے جسے کو دجال کا جزیرہ بھی کہا جاتا ہے اس جزیرہ کے شمال میں جزیرہ نما عرب پر واقع یمن ہے تو مغرب میں افریقی ملک صومالیہ واقع ہے جنوب میں بحیرہ ہند ہے تو شمال مغرب میں دنیا کی اہم ترین تجارتی گزر گاہ ہے-
 
یہ جزيرہ حقیقت میں افریقہ کا حصہ تھا مگر 50 لاکھ سال قبل جب دنیا کے تمام براعظموں سے جدا ہو گیا تو یہاں کے نباتات ،چرند پرند اور دیگر ماحول دنیا کے ہر حصے سے کافی حد تک مختلف ہے جس کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
image
 
زرخیزی
اس جزیرے کی مٹی کو دنیا کی زرخیز ترین مٹی میں شمار کیا جاتا ہے جس میں نہ صرف اگنے کی طاقت بہت زیادہ ہے بلکہ یہاں پر اگنے والے نباتات دنیا کے دیگر حصوں سے مختلف اور انوکھے ہوتے ہیں جو کہ دنیا کے کسی اور حصے میں نہیں اگ سکتے ہیں-
 
دو بھائيوں کے خون والا درخت
اس جزیرے میں ایک خاص قسم کا درخت پایا جاتا ہے جس کو ڈریگن بلڈ ٹری کہا جاتا ہے مقامی لوگ اس درخت کو دم الاخوین کے نام سے بھی پکارتے ہیں جس کا مطلب دو بھائيوں کے خون والا درخت کہتے ہیں-
 
اس درخت کے تنے سے خون کے رنگ کا ایک رس نکلتا ہے جس کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے درخت سے خون نکل رہا ہو-
 
اس درخت سے خون نما نکلنے والی اس گوند کو ماضی میں مختلف کاموں کے لیے مقدس سمجھ کر استعمال کیا جاتا تھا اور حالیہ دور میں بھی اس کا استعمال کاسمیٹکس اور مختلف ادویات میں کیا جاتا ہے-
 
image
 
بوٹل ٹری
اس جزیرے میں ایک اور انوکھا پودا جو پایا جاتا ہے وہ بوٹل ٹری ہے جس کا تنا نیچے والے حصے میں بوتل کی طرح چوڑا ہوتا ہے جب کہ اوپر جاتے جاتے یہ پتلا اور نازک ہو جاتا ہے- اس پودے پر لگنے والے پھول اتنے خوبصورت ہوتے ہیں کہ ان کو صحرائی گلاب بھی کہا جاتا ہے لیکن یہ پودا شدید زہریلا ہوتا ہے- اس جزیرے پر تقریباً 700 ایسے نباتات پائے جاتے ہیں جو کہ دنیا کے کسی اور حصے میں نہیں پائے جاتے ہیں-
 
جزیرے میں بیک وقت صحرا، ساحل، پہاڑ اور غار موجود
اس جزیرے میں ایک جانب تو سفید مٹی کے ساحل موجود ہیں تو دوسری جانب اسی مختصر سے جزیرے میں 1500 میٹر بلند پہاڑ بھی موجود ہیں جہاں پر ایسی غاریں موجود ہیں- جہاں پر قدیم دور کے انسانوں کے نشانات موجود ہیں جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ یہ جزیرہ روز اول سے انسانوں کا مسکن تھا-
 
دجال کا ظہور اور یہ جزيرہ
جس طرح کہا جاتا ہے کہ دجال کا ظہور مشرق سے ہوگا اور ایسی جگہ سے ہوگا جہاں پر مشرق وسطیٰ کو وہ متاثر کر سکے- اس کے علاوہ اس کی رہائش کی جگہ منفرد ہو گی تو ان تمام نشانیوں کے سبب لوگ اس جزيرے کو دجال کے جزیرے کے نام سے پکارتے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: