اربوں روپے سے بننے والا اسپین کا جدید ایئرپورٹ ناکارہ طیاروں کا گھر کیسے بنا؟

image
 
اسپین کے جنوب میں واقع سیوڈڈ رئیل سینٹرل ایئرپورٹ 2009میں ایک اعشاریہ ایک بلین یورو کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔ اس ہوائی اڈے کی خاص بات اس کی طویل اسٹوریج کی سہولت تھی- تاہم بدقسمتی سے یہ ہوائی اڈہ صرف 3 سال کام کرسکا اور 2012 میں انتظامی کمپنی نے دیوالیہ کی درخواست دائر کردی اور ریسیور شپ کا راستہ اختیار کرلیا۔ یہ ہوائی اڈہ 7سال تک بند رہا جس کے بعد ستمبر 2019 میں اس کو دوبارہ کھولا گیا۔
 
ہوائی اڈے کی خصوصیات
اس ہوائی اڈے کی خاص بات اس کا 4100 میٹر لمبا اور 60 میٹر چوڑا رن وے بھی ہے، جو اسے اسپین اور یورپ میں سب سے طویل ترین بناتا ہے۔ اس کا ڈیزائن ہر قسم کے کمرشل ہوائی جہازوں بشمول ایئر بس اے 380 کے حجم کو مد نظر رکھ کر بنایا گیا تھا۔
 
مسافر ٹرمینل کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا تھا کہ یہ ایک سال میں 20 لاکھ مسافروں کو پروسیس کر سکے اور اگر اضافی ماڈیولز شامل کیے جائیں تو ایک سال میں زیادہ سے زیادہ دس ملین مسافروں کو لے جایا جا سکتا ہے- جبکہ اس کی کارگو سہولیات ایک سال میں زیادہ سے زیادہ 47000 ٹن سامان سنبھالنے کے لیے ڈیزائن کی گئی تھیں۔
 
ہوائی اڈے کا ایک حصہ نجی پروازوں اور کھیلوں کی پروازوں کے لیے سہولیات کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا تھا۔ ہوائی اڈہ سڑک کے ذریعے A-41 موٹر وے سے منسلک ہے۔
 
image
 
ریل سے منسلک کرنے کا پروگرام
 اس کے علاوہ ٹرمینل کو قریبی میڈرڈ – سیویل ہائی اسپیڈ ریل لائن سے جوڑنے کے لیے ایک 300 میٹر لمبا پل بنایا گیا تھا- لیکن افسوس کہ اس ٹرانسپورٹیشن لنک کی تعمیر کبھی شروع نہیں کی گئی حالانکہ اگر یہ پروجیکٹ مکمل کیا جاتا تو یہ اسپین کا پہلا ہوائی اڈہ بن جاتا جو ریل نیٹ ورک سے منسلک ہوتا اور قریب ترین شہروں میڈرڈ اور کورڈوبا کے سفر کے اوقات کو محدود کرنے میں مدد دیتا۔
 
دوبارہ آپریشن کا آغاز اور بندش
2009 میں اس ہوائی اڈے سے دوبارہ پروازوں کا آغاز ہوا تو ایئر برلن کی پہلی پرواز نے پالما ڈی میلورکا کیلئے اڑان بھری تاہم 30 مئی 2010 کو اس سروس کو بند کر دیا گیا۔
 
سیوڈڈ رئیل ایئر پورٹ نے جون 2010 میں بین الاقوامی پروازوں کا دوبارہ آغاز کیا، ریانیر کے ذریعے بین الاقوامی سروس شروع کی گئی۔ ایئر لائن سروس نے لندن کے اسٹینسٹڈ ہوائی اڈے کیلئے ہر ہفتے تین پروازیں چلائیں۔اسی سال 2010میں 11 نومبر کو ہوائی اڈہ بند ہونے تک تقریباً 22000 مسافروں نے سفر کی سہولیات سے استفادہ کیا۔
 
 ریانیر کے ساتھ تجارتی معاہدوں میں خلل سے ہوائی اڈے کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور روٹ کی منسوخی کے نتیجے میں 22 ملازمتیں ضائع ہوئیں۔
 
اس کے بعد اسپین کی ایک کم لاگت کیریئر ایئرلائن ویولنگ نے اس ہوائی اڈے سے بارسلونا، پیرس اور پالما ڈی میلورکا کے لیے پروازیں چلائیں تاہم 29 اکتوبر 2011 کو اس کمپنی نے بھی آپریشن ختم کردیا۔
 
2012 تک ہوائی اڈے کی مالی مشکلات نے انتظامی کمپنی کو €300 ملین سے زیادہ قرض کے بوجھ تلے دبنے کے بعد دیوالیہ کی درخواست دینے پر مجبور کردیا ۔13 اپریل 2012 تک ہوائی اڈے کے تمام آپریشنز بند کر دیے گئے اور 7 سال سے زیادہ عرصے تک ایسے ہی رہے۔
 
image
 
سیوڈڈ رئیل ایئر پورٹ دیوالیہ کیوں ہوا
اس ہوائی اڈے کی بندش میں کئی عوامل کارفرما تھے۔اس ایئرپورٹ کی تعمیر میں منصوبہ بندی کے ابتدائی مراحل کے دوران کچھ اہم امور کو نظر انداز کیا گیا۔اس ہوائی اڈے کی تعمیر کے وقت آتش فشاں اور پرندوں سے بچاؤ کیلئے اقدامات کو نظر انداز کیا گیا اور یہی وجہ تھی کہ اس ایئرپورٹ کی تعمیر میں 4سال کی تاخیر بھی برداشت کرنا پڑی۔ اس ہوائی اڈے کو اپریل 2016 میں نئی کمپنی کو فروخت کر دیا گیا تاہم مالی اور انتظامی مشکلات کی وجہ سے 2018 تک اس کی فروخت کو حتمی شکل نہیں دی گئی تھی۔
 
ناکارہ جہازوں کا مسکن
یہ ایئرپورٹ دنیا میں کورونا وائرس سے قبل تقریباً متروک ہو کر سیاحوں کیلئے ایک شکار گاہ کے طور پر مشہور ہوچکا تھا- تاہم سال 2020 میں فروری میں جب شکار کا سیزن ختم ہوا تو کورونا کی وجہ سے یہاں لوگوں کی آمد و رفت بھی ختم ہوگئی- لیکن اس دوران ایئرپورٹ مالک کو طیارے کھڑے کرنے کیلئے درخواستیں موصول ہونا شروع ہوئیں۔
 
سیوڈڈ ایئرپورٹ کے مالک کا کہنا ہے کہ یہ ہوائی اڈہ بند ہونے کے بعد طیاروں کو کھڑا کرنے کے کام آرہا ہے اور ہمیں اس سے خاطر خواہ آمدن بھی ہورہی ہے۔ سی ای او کا کہنا ہے کہ یہاں تقریباً 80جیٹ طیارے کھڑے اور مزید طیاروں کیلئے شیڈز کی تعمیر نو کا کام جاری ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: