سرطان (کینسر)

از ساگر حیدر عباسی

سرطان (کینسر) انسانوں اور ٰحیوانوں میں ہی نہیں بلکہ رینگنے والے کیڑوں ، پرندوں یہاں تک کے نباتات میں بھی پایا جاتا ہے یعنی جو جاندار جسم خلیوں سے بنتے ہیں اور ان کی جسمانی افزائش خلیوں کی تقسیم در تقسیم سے ہوتی ہے ان سب میں سرطان کینسر ہو سکتا ہے کیونکہ خلیوں کی بےقاعدگی اور بے قابو تقسیم کا نام ہی کینسر ہے۔

انسان کے جسم میں جو بے شمار خلیات پائے جاتے ہیں بچپن میں یہ خلیات اپنے سے دگنی تعداد میؓں بڑھتے ہیں جس سے انسانی جسم پرورش پاتا ہے یہ تمام خلیات جسم کی ضرورت کے مطابق ایک خاص نظام کے تحت نشوونما پاتے ہیں یعنی کوئی کٹ جائے یا جل جائے تو ان خلیات کی تقسیم کا عمل جسم کہ اس حصے کی مرمت یعنی تعمیر کے لیے قدرتی طور پر شروع ہو جاتا ہےجب کے ان خلیات کا کام جسم کے بالغ ہونے کے بعد یہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی خلیہ مردہ ہو جائے تو یہ اس کی جگہ لے کر جسم میں دوبارہ توانائی پیدا کریں ۔

ان خلیات کی تقسیم ایک مرکزی نظام کے تابع ہوتی ہے یعنی یہ خلیات ایک نظام کے تحت باقاعدگی سے اپنی افزائش کا کام سر انجام دتیے ہیں بعض دفعہ ان افزائش پر روک لگانے والا نظام بے قاعدہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ان خلیات کی افزائش بے قاعدہ ہونے لگتی ہے جو کسی نظام کے تابع نہ ہونے کی وجہ سے اس قدر غیر منظم ہوتی ہے کہ ان خلیات کہ تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے ان کا ایک لوتھڑا سا بن جاتا ہےجو اپنی ملحقہ ساختوں سے ان کی جگہ اور خوراک لینا شروع کر دیتا ہےانھیں اگر خوردبین کی مدد سے دیکھا جائے تو ان میں اور متصل خلیات کہ خلیوں میں صاف فرق دکھائی دیتا ہےبعض دفعہ خلیوں کی غیر طبعی اجتماع سے بننے والی تمام رسولیاں ٰ(کینسر ) کی رسولیاں نہیں ہوتیں انھیں بے ضرر رسولیاں بھی کہا جاتا ہے جو کہ جسم کو کوئی نقصان نہیں دیتیں جب کہ کینسر کہ خلیات صحت مند خلیات سے غذا حاصل کر کے اپنی تعداد میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اور یعی غیر ضروری افزائش سرطان(کینسر) کہلاتی ہے جو کسی جگہ جمع ہو کر غدود، گلٹی ، گانٹھ یا رسولی کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔

سرطان (کینسر ) کی تشخیص و علامات :۔
سرطان (کینسر) خلیوں کی غیر معمولی افزائش کا نام ہے جب کہ نارمل اور صحت مند خلیات ایک نظام کے تحت بنتے اور بڑھتے ہیں اور اپنا کام سرانجام دیتے ہیں جب کہ سرطان کے خلیات بے ترتیی سے تقسیم ہو کر برق رفتاری سے انبار لگا کر رسولی یا گانٹھ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور صحت مند خلیات کی غذا خود ہڑپ کر جاتے ہیں جس کی وجہ سے لمفاوی غدود بھی اس مرض سے متاثر ہو جاتے ہیں اور اپنا کام روک دیتے ہیں جس سے مریض کے اندر بیماری کی کیفیات بڑھنے لگتی ہیں سوائے معدے اور مری کے سرطان کے کسی اور سرطان میں بھوک کی کمی اور وزن کا کم ہونا نہیں پایا جاتا یعنی مری اور معدے کے سرطان میں بھوک کی کمی اور وزن میں کمی واقع ہوتی ہے اسی طرح خون کے اخراج کو بھی کینسر نہیں سمجھنا چاہیے لیکن اگر خون معدے سے الٹی کے زریعے یا معقد سے مثانے سے یا کسی اور راستے سے خون کا اخراج پایا جائے تو اسے نظرانداز نہیں کرنا چاہیے اسی طرح مصنوعی دانتوں کہ لگانے سے کوئی زخم یا جسم کہ کسی حصے میں کوئی رسولی یا کوئی گانٹھ محسوس ہو جائے تو اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور فورن اپنے معالج سے اس کا معائنہ کروانا چاہیے ۔ کینسر کسی بھی شکل میں جسم کے کسی بھی حصے میں پیدا ہو سکتا ہے یا پھر ان کیفیات میں سے کوئی بھی کیفیت اگر دو ہفتے سے زیادہ رہے تو اسے خطرہ سمجھیں یہ کینسر کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

جسم کے کسی حصے میں سخت قسم کی گانٹھ یا رسولی کا ہونا ، جسم کے کسی حصے میں کوئی ایسا زخم جو مندمل نہ ہو رہا ہو، جسم کے کسی تل یا مسے کا گلٹی میں تبدیل ہو جانا ، معقد کے راستے یا منہ کے راستے خون کا آنا ، معدے میں پرانے السر کا ہونا ، آواز کا مسلسل بیٹھ جانا، حلق میں مسلسل خرابی کا ہونا یا عورتوں میں خلاف حیض جو سن یاس میں آئے اس کے علاوہ مختلف بیماریوں میں مسلسل مبتلا رہنے سے اور ان کا علاج بروقت نہ کرنے سے بھی کئی بیماریا ں کینسر کے ہونے کا سبب بن سکتی ہیں جیسے ہیپاٹائٹس بی یا سی جگر کا کینسر، معدے کے السر کی وجہ سے معدے کا کینسر مسلسل قبض یا ٹائیفائیڈ کی وجہ سے آنتوں کا کینسر ہو سکتا ہے سرطان کے پھیلنے کی اور بھی وجہ ہو سکتی ہیں بعض اوقات یہ مرض وراثتی بھی ہوتا ہے سرطان کے بعض امراض ایسے ہوتے ہیں جن میں کینسر کے خلیات سست روی سے اور بعض میں بہت تیزی سے پھیل جاتے ہیں مردوں میں پھیپھڑوں ، معدے ، جگر، پروسٹیٹ گلینڈ ، آنتوں اور خواتین میں سرویکس ، چھاتی، پھیپھڑوں ، معدے اور آنتوں کے کینسر زیادہ پائے جاتے ہیں ۔

سرطان( کینسر ) پر اتنی طویل ریسرچ کی جا چکی ہے کہ یہ مرض اب ایک مضمون کی شکل اختیار کر چکا ہے تاحال اس کا کوئی مفید اور کامیاب علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے اس کا علم اونکو لوجی اور اس کے معالج کو اونکولوجسٹ کہا جاتاہے۔

اللہ تعالی ہم سب کو اس موذی مرض سے اپنی حفاظت میں رکھے آمین ثم آمین
آپکی دعاوں کا طلبگار (ساگر حیدر عباسی)
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

ساگر حیدر
About the Author: ساگر حیدر Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.