تحریک ِ عدم اعتماد کا کیا بنے گا؟

عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیا پیش ہوئی جن کے پاس ٹانگے کی سواریاں بھی نہیں ہیں وہ بھی بھانت بھانت کی بولیاں بول بول کررنگ جمانے کی کوشش کررہے ہیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا منشور اور منزل ایک نہیں، عدم اعتمادکامقابلہ کرنا ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن کا لانگ مارچ چوں چوں کا مربہ ہے، اپوزیشن کا صرف عمران خان کو ہٹانے پراتفاق ہے، اس کے علاوہ کسی بات پر نہیں ہے اپوزیشن کہتی ہے ان کے نمبرز پورے ہیں تو اسلام آباد میں دھرنوں کی کیا ضرورت ہے ؟ کچھ چیزیں ایسی ہیں جووزیراعظم قوم سے شیئر کرنا چاہتے ہیں اس لئے جلسے کے ذریعے وزیراعظم عمران خان قوم کو اعتماد میں لیں گے ہم تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ آئینی اور قانونی طریقے سے کریں گے،ارکان کو دھمکی دینے یا رابطوں میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرنا اپوزیشن کا آئینی حق ہے،عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک کا سیاسی وجمہوری طریقے سے مقابلہ کریں گے، اپوزیشن والے نمبرز پورے کرنے کے دعوے کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کا نظریہ ایک نہیں،کیا ن لیگ بلاول کو وزیراعظم بنانا چاہ رہی ہے؟ اپوزیشن کا یہ غیر فطری الائنس ہے جو وقتی بلبلہ ہے۔ او آئی سی کانفرنس اسلام آباد میں ہونے جارہی ہے، یہ اجلاس پاکستان کیلئے اعزاز ہے۔ او آئی سی اجلاس کے لیے دعوت نامے بھیجے جاچکے ہیں، اس میں مداخلت نہیں ہونے دیں گے جواب آں غزل کے طورپر پیپلز پارٹی سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ بیانات، اعلانات سے واضح ہے کہ حکومت کے پاس 172 بندے نہیں، عمران خان کچھ دنوں بعد سابق وزیراعظم کہلائیں گے۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی انہیں چائے پلاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سوچ کر بتائیں گے، عمران خان کو پتہ چل گیا ہے کہ ان کے ساتھ پی ٹی ا?ئی ارکان کی بڑی تعداد نہیں ہے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ عمران خان سمجھ گئے کہ اتحادی بھی اس کے ساتھ نہیں، اْنہیں بہت بڑی شکست ہونے والی ہے، کچھ عرصے بعد وہ ملک کا سابق وزیراعظم کہلائے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کچھ عرصے بعد عمران خان کہہ رہے ہوں گے کہ مجھے نکالا کیوں۔ پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان بلاول بھٹو زرداری کی اردو کا مذاق اڑاتے ہیں، جبکہ وہ خود معیشت، روحانیت، دستاویزات جیسے لفظ نہیں کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں متفقہ ایجنڈے پر جماعتیں اکٹھی ہوتی ہیں، اب کہا جارہا ہے کہ عمران خان کے خلاف عالمی سازش ہو رہی ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو دنیا کے بڑے لیڈروں میں سے تھا ان کے خلاف سازش کی بات تو سمجھ میں آتی ہے عمران خان تو ان کے پائے کے لیڈرنہیں ہیں جبکہ مسلم لیگ نون کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان استعفیٰ دے دیں تو وہ تحریک عدم اعتماد واپس لے لیں گے اس سے قبل وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دیکھتے ہیں انہیں بدلے میں کیا دیا جاسکتا ہے نون کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چور کرپٹ ٹولے نے 27 مارچ کو جلسے کا اعلان کیا ہے، انہیں سمجھ آگئی ہے ممبران کی تعداد پوری نہیں کرسکتے ہیں جن کے 172 لوگ پورے نہ ہوں وہ ڈی چوک پر 10 لاکھ لوگ لانے کا حق ہی نہیں رکھتے اسی تناظرمیں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سینئر سیاستدان رانا ثناء اﷲ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ڈی چوک جلسے میں استعفے کا اعلان کریں گے یہ حکومت کی خام خیالی ہے کہ وہ 10لاکھ کا جلسہ کریں گے حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے، 10 لاکھ تو چھوڑیں یہ 2014ء تا 2018ء کے دوران 1 لاکھ کا جلسہ نہیں کرسکے صرف چند سو لوگ ہوں گے۔ ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیں، مجھے لگتا ہے وزیراعظم جلسے میں استعفے کا اعلان کریں گے انہوں نے کچھ کیا تو ردعمل شدید ہوگادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نااہل کو اقتدار سے باہر کرنے کی تحریک پیش کی ہے، حکومت کے ساتھ اب مذاکرات نہیں ہوں گے، تحریکِ عدم اعتماد واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہمارے نمبرز اتحادیوں کے بغیر بھی پورے ہیں، ہم حکومتی اتحادیوں سے بھی مذاکرات کر رہے ہیں یہ سب باتیں اور دعوے اپنی جگہ پر تحریکِ عدم اعتماد کاکیا بنے گا کچھ نہیں کہاجاسکتا کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان کا وزیر ِ اعظم رہنا اب کوئی معجزہ ہی ہوسکتاہے لیکن اتناضرورکہاجاسکتاہے عمران خان مشکل میں ہیں لیکن یہ بات بھی اہم ہے کہ شکست کھانا عمران خان کی شرست میں نہیں ہے دیکھئے آگے آگے ہوتا ہے کیا؟
 

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 399094 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.