زکوٰۃ: رمضان میں اس بار آپ کے بینک اکاؤنٹ سے کتنی کٹوتی ہوگی، کون کون زد میں؟

image
 
رمضان ہر مسلمان کیلئے ایک خاص اہمیت رکھتا ہے، ماہ صیام میں جہاں اہل اسلام عبادت میں وقت گزار کر رب کریم کی قربت حاصل کرتے ہیں وہ ایک چیز بعض لوگوں کیلئے تشویش کا سبب بن جاتی ہے۔ وہ ہے بینکوں میں کی جانے والی زکوٰۃ کی کٹوتی، امسال زکوٰۃ کا کیا نصاب مقرر کیا گیا ہے اور بینکوں میں رکھی رقوم میں کتنی کٹوتی ہوسکتی ہے۔ آئیے ایک نظر دیکھتے ہیں۔ لیکن اس سے قبل واضح رہے کہ چونکہ زکٰوۃ ایک شرعی معاملہ ہے اس لیے ہم اس کی ادائیگی کے طریقہ کار سے متعلق تفیصلات میں نہیں جائیں گے اس سلسلے کسی عالم یا مفتی سے ہی رجوع کیا جاسکتا ہے- ہم یہاں صرف زکوٰۃ کے حوالے سے بینک کے نظام کی بات کریں گے-
 
زکوٰۃ کا نصاب
رواں سال رمضان المبارک میں زکوٰۃ کا نصاب 88 ہزار 927 روپے مقرر کیا گیا ہے یکم رمضان کو بینک88 ہزار 927 روپے یا اس سے زائد رقم پر ازخود زکوٰۃ کی رقم منہا کرلی جائے گی۔ زکوٰۃ کی کٹوتی کے لئے یکم رمضان کو تمام بینک عوام کے لئے بند رہیں گے۔
 
کس کس اکاؤنٹ سے زکوٰۃ کاٹی جائے گی
وزارت مذہبی امور کی مشاورت کے بعد 52 تولے چاندی کی قیمت کے برابر اسٹیٹ بینک نے زکوٰۃ کا اعلان کر دیا ہے۔ بینکوں میں 88 ہزار 927 روپے رکھنے والے صارفین سے ڈھائی فیصد کے حساب سے زکوٰۃ کی کٹوتی کی جائے گی تاہم زکوٰۃ صرف سیونگ اکاؤنٹس سے ہی منہا کی جائے گی، کرنٹ اکاؤنٹ اور غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس سے زکوٰۃ کی رقم منہا نہیں ہوگی۔
 
image
 
کیا زکوٰۃ کٹوتی ضروری ہے؟
معروف عالم دین مولانا مفتی منیب الرحمن کا کہنا ہے کہ زکوٰۃ ٹیکس نہیں بلکہ عبادت ہے جس سے روگردانی پر آخرت میں عذاب دیا جائے گا بینک میں زکوٰۃ کی کٹوتی جبری ہے اگر کھاتہ دار کی مرضی شامل نہ ہو تو اس کی زکوٰۃ ادا نہ ہوگی۔ جس طرح اسلام میں نماز روزہ یا اور جسمانی عبادات ہیں بالکل اسی طرح زکوٰۃ اسلام میں مالی عبادت ہے۔ (اس کی تفصیلات کے حوالے سے کسی عالم یا مفتی سے رابطہ کرنا ضروری ہے)-
 
image
 
البتہ بینک کو کٹوتی سے کیسے روکا جاسکتا ہے؟
رمضان سے قبل لاکھوں پاکستانی زکوٰۃ کٹوتی سے بچنے کے لیے بینکوں میں بیان حلفی جمع کرواتے ہیں، پہلے حکومت نے اہل تشیع کمیونٹی کو استثنیٰ دیا تھا بعد میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے تمام مسلمانوں کو استثنیٰ دیدیا اور اب اگر آپ بینک کٹوتی سے روکنا چاہتے ہیں تو بینک آپ کو تحریری طور پر آگاہ کریں بینک آپ کے کھاتے سے کٹوتی نہیں کرسکتا- تاہم اگر آپ لکھ کر نہیں دیتے تو بینک ازخود کٹوتی کرسکتا ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: