ریڈیم گرلز کون تھیں اور ان کی پراسرار موت نے دنیا بھر میں تہلکہ کیسے مچایا؟ ایسے حقائق جنہوں نے ملازموں کو مالکان کے سامنے لا کھڑا کیا

image
 
ریڈیم گرلز فیکٹری میں کام کرنے والی خواتین تھیں جو ریڈیم glow پینٹ کی وجہ سے تابکاری زہر کا شکار ہوئیں۔ پہلے واچ ڈائل ریڈیم سے پینٹ کئے جاتے تھے۔ یہ پینٹنگ مختلف فیکٹریوں میں خواتین کرتی تھیں، پھر ہوا کچھ یوں کہ ایک جوان فیکٹری ورکر مولی کی پراسرار موت ہوئی ۔
 
بیماری کی ابتداء اسکے دانت گلنے سے ہوئی پھر تیزی سے اندرونی اعضاء اور اور ہڈیاں گلنا شروع ہو گئیں، یہ بیماری ہی اسکی موت کا باعث بنی۔ یکے بعد دیگرے فیکٹری ملازمین کی اسی طرح موت واقع ہوئی تحقیقات کی گئیں اور کچھ حقائق سامنے آئے۔
 
فیکٹریز میں ورکرز کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے پینٹ کو بے ضرر بتایا گیا، لہٰذا ریڈیم کے نقصانات سے ناواقف ہونے کی بناء پر ورکر خواتین نے مہلک مقدار میں ریڈیم کھا لیا، وہ اس طرح کہ ہونٹوں کے زریعے برش کو "پوائنٹ" کرنے کی ہدایت دی گئی تھی بالکل اسی طرح جس طرح ہم سوئی میں دھاگہ ڈالتے ہوئے دھاگے کی نوک کو سیدھا کرتے ہیں تاکہ ٹھیک ٹھیک ٹپ ملے۔
 
خواتین کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنے برش کو اسی طرح سیدھا کریں کیونکہ پانی سے دھونے سے انہیں زیادہ وقت اور مواد استعمال کرنا پڑتا تھا، کیونکہ پینٹ پاؤڈر ریڈیم، گم اور پانی سے بنایا گیا تھا۔ تو ریڈیم کی مقدار منہ کے ذریعے ان کے جسم میں داخل ہوتی اور آہستہ آہستہ ان کے جسم میں داخل ہو کر صحت کو نقصان پہنچاتی۔
 
image
 
ورکرز کی ایک جیسی موت کے بعد جب یہ نقصانات کھلے تو فیکٹری ورکرز نے ایک تحریک شروع کی اب وہ خود تو ریڈی ایشن سے ایکسپوز ہو گئی تھیں لیکن وہ آگے آنے والوں کو بچانا چاہتی تھیں تاکہ کمپنیز کوئی سیکیورٹی میژرز لیں اور اپنے ورکرز کی صحت کے ذمہ دار ہوں، یہ مہم 1917 کے آس پاس شروع ہوئی (اوٹاوا، الینوائے کنیکٹی کٹ امریکہ میں )اور 1920 کی دہائی میں کامیاب ہوئی۔
 
1928، نیو جرسی میں پانچ ملازم خواتین نے ریڈیم ڈائل کمپنی پر کارکنوں کے حق میں ایک مقدمہ کیا جو پیشہ ورانہ بیماریوں پر مبنی تھا۔ یہ مقدمہ آجروں کے خلاف نیو جرسی کے پیشہ ورانہ قانون کے تحت تھا۔ وہ کامیاب ہوئیں اور کمپنی نے 1938 میں انھیں ہرجانے دیے۔1928 کے موسم خزاں میں طے ہوا کہ ریڈیم گرلز میں سے ہر ایک کے لیے ہرجانے10,000 (2020 میں $151,000 کے مساوی) اور $600 سالانہ (۔ 2020 میں $9,000) اور تا زندگی کے لیے $12 فی ہفتہ (2020 میں $200 کے برابر) ادا کیے جائیں، اور تمام طبی اور قانونی اخراجات بھی کمپنی ادا کرے گی۔ قانونی چارہ جوئی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تشہیر، پیشہ ورانہ بیماری، لیبر قانون کا قیام اسی مہم کی بدولت ہے۔ جس کو ہم لیبر ایکٹ کا بھی نام دے سکتے ہیں۔
 
image
 
لیبر ایکٹ کا قیام:
ریڈیم گرلز کی کہانی صحت اور مزدوروں کے حقوق کی تحریک دونوں کی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ ریڈیم گرلز کیس کے نتیجے میں مزدوروں کے ساتھ بدسلوکی کی وجہ سے کارپوریشنوں سے ہرجانے کا مقدمہ کرنے کا حق قائم ہوا۔ اس کیس کے تناظر میں، صنعتی حفاظت کے معیارات کو کئی دہائیوں تک واضح طور پر بڑھایا گیا تھا۔ قانونی چارہ جوئی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تشہیر، پیشہ ورانہ بیماری، لیبر قانون کا قیام اسی مہم کی بدولت ہے۔ تاریخ کا یہ واقعہ اس حد تک مشہور ہوا کہ باقاعدہ اس پر فلم بھی بنائی گئی-
 
image
ریڈیم گرلز پر بننے والی فلم کا سین
YOU MAY ALSO LIKE: