کیا آپ کو بھی روزے کے دوران نیند بہت زیادہ آتی ہے، روزہ میں نیند اور تھکاوٹ سے کیسے بچا جائے؟

image
 
روزہ جہاں ہر مسلمان کیلئے خوشیوں اور رب سے لو لگانے کا پیغام لیکر آتا ہے وہیں بعض لوگ روزوں کے دوران مختلف مسائل کا شکار بھی دکھائی دیتے ہیں جن میں نیند ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اکثر دفاتر میں روزہ دار نیند کی وجہ سے پریشان دکھائی دیتے ہیں۔
 
دفتر میں نیند کا مسئلہ
روزوں کے ایام میں اکثر لوگوں کے نزدیک سب سے مشکل کام سحری کیلئے نیند سے اٹھ کر کھانا سمجھا جاتا ہے اور ان کو نیند کے حوالے سے زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض افراد سحری میں بہت زیادہ کھانے کی وجہ سے بھی نیند اور غنودگی کا شکار نظر آتے ہیں۔
 
نیند اور تھکاوٹ سے کیسے بچا جائے؟
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی عام انسان کو کم سے کم 8 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کرنی چاہیے تاہم رمضان میں سحری کیلئے جاگنے کی وجہ سے اکثر لوگوں کی نیند متاثر ہوتی ہے جس سے ان کا کام بھی متاثر ہوتا نظر آتا ہے۔
 
image
 
نیند کی کمی کی وجہ سے تھکاوٹ، چڑچڑا پن اور یادداشت متاثر ہونا بھی عام ہے، ایسے میں مختلف امراض جیسے بے خوابی، اعصاب کی کمزوری اور شوگر جیسے مسائل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
 
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ میں سستی اور نیند ایک عام سی بات ہے، اس میں چند عادات کو تبدیل کرکے آپ روزے کے دوران تروتازہ رہ سکتے ہیں۔ سب سے پہلے تو روزوں کے دوران بیکار کے کاموں میں وقت گزارنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ عبادت اور قرآن پاک کی تلاوت کی جائے۔
 
سحری تک جاگ کر اپنے جسم کو تھکانے کے بجائے تراویح کے بعد سونے کی کوشش کی جائے کیونکہ تراویح ایک مکمل ورزش کی طرح آپ کے جسم کو فعال کرتی ہے۔ اگر آپ سحری تک جاگیں گے تو یقیناً دن بھر نیند کے زیر اثر رہیں گے- لیکن اگر آپ تراویح کے بعد سوجائیں تو سحری کے وقت بہتر محسوس کریں گے۔
 
اکثر یہ سننے میں آتا ہے کہ چائے پینے سے نیند اڑ جاتی ہے لیکن بعض لوگوں کو نیند زیادہ آتی ہے۔ سحری میں دہی یا لسی کا استعمال زیادہ کی بجائے مناسب مقدار میں کریں کیونکہ دہی یا لسی سے بھی آپ کو غنودگی کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
 
image
 
سحری میں کھانے کے بعد اگر دفتر فوری جانا مقصود نہ ہو تو عبادت کے بعد کچھ دیر سستا لیں تاکہ کھانے کی وجہ سے آپ پر نیند کا غلبہ زیادہ نہ ہو۔ کوشش کریں کہ سحری کے بعد نہا کر تروتازہ ہوکر دفتر جائیں۔
 
نیند میں خلل ڈالنے والی چیزوں سے گریز
ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کل موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا استعمال عام ہے۔ متعدد افراد گھنٹوں ڈرامے اور فلمیں دیکھتے ہیں تاہم سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ ایسا کرنے سے انسان کی نیند بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
 
انسانی جسم میں نیند کا ذمے دار میلاٹونن ہارمون الیکٹرانک آلات کی چھوڑی گئی طاقتور نیلی روشنی کے باعث جسم میں مناسب مقدار میں شامل نہیں ہوتا جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے سے ڈیڑھ گھنٹہ قبل الیکٹرانک آلات بند کردینے چاہئیں۔
 
اسی طرح کیفین کے استعمال سے نیند اڑ جاتی ہے جو چائے اور کافی کے علاوہ کئی ٹھنڈے مشروبات میں بھی پائی جاتی ہے۔ اگر ایسے مشروبات شام کے وقت پیے جائیں تب بھی نیند پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیفین کا اثر انسانی جسم پر 5 سے 9 گھنٹوں تک برقرار رہتا ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: