عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”روزہ اور قرآن (روز قیامت)مومن آدمی کے لیے
شفاعت کریں گے،روزہ کہیگا کہ اے میرے رب میں نے اسے دن کے کھانے اور اس کے
شہوتوں سے دور رکھا، لہٰذا اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما، قرآن کہیگا
کہ میں نے اسے رات کی نیند سے دور رکھا، لہٰذا میری شفاعت قبول فرما۔ لہٰذا
ان کی شفاعت قبول کی جائے گی۔“ (بیہقی نے روایت کیا)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ روزہ رکھنا اور قرآن پاک کی تلاوت کرنا قیامت
کے دن مومن کی شفاعت کرے گا۔روز قیامت جب حساب کتاب ہو گا اور اللہ تعالیٰ
مومن کو اس کے گناہوں کی وجہ سے جہنم کی آگ میں ڈالنے کا حکم دیں گے تو
قرآن پاک اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کرے گا اور کہے گا: اے میرے رب!
اگرچہ وہ ایک گنہگار آدمی ہے اور اس نے اپنی فطرت کے ہاتھوں مجبور ہوکر
گناہ کیا ہے کیونکہ وہ فرشتہ نہیں ہے لیکن وہ میری تلاوت کیاکرتا تھا اور
مجھے نماز تراویح میں سنا کرتاتھا،پس میری شفاعت قبول فرما اور اسے جہنم کی
آگ سے بچا اور جنت میں داخل فرما۔“
اسی طرح اس وقت روزہ بھی بندہ کی شفاعت کرے گا کہ اے میرے رب میں نے اسے
کھانے پینے اور اس کی فطری خواہش پوری کرنے سے دور رکھا تھا اور اس نے یہ
سب کچھ صرف تیرے حکم اور تیری رضا کے لیے کیا۔ تو میری شفاعت قبول فرما۔
پھر اللہ ان دونوں کی شفاعت قبول کرے گا اور اس مومن کو جنت میں داخل کرے
گا۔ لہٰذا اہل ایمان کو چاہیے کہ روزہ رکھیں اور قرآن پاک کی تلاوت کریں
تاکہ وہ ان کی شفاعت کے حقدار ہوں اور جنت میں داخل ہوں۔
|