محکمہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے۔محکمہ زراعت
ملکی جی ڈی پی میں 19.2 فیصد حصہ ڈالتا ہے۔ جوکہ بنیادی طور پر گندم مکئی
چاول،گناہ اور کپاس پر منحصر ہے۔ ان فصلوں میں گندم بہت اہمیت کی حامل ہے
کیونکہ تقریباً 9 میلین ہیکٹر (9178 ہزار ہیکٹر) پر کاشت کی جاتی ہے۔
2020-2021 میں گندم کی تاریخی ریکارڈ 27.29 میلین ٹن پیداوار ہوئی جوکہ 8.1
فیصد پچھلے سال کی نسبت زیادہ رہی۔ اس تاریخی پیداوار کو برقرار رکھنے
کیلئے ہمیں بہت سی بیماریوں سے جن میں کنگکی اور کنگیاری قابل ذکر جوکہ
گندم کے معیار اور پیداوار کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس لیئے ان کی برقت تشخیص
اور کنٹرول بہت ضروری ہے۔ تین قسم کی کنگی کی بیماریاں پاکستان میں گندم پر
حملہ ہوتی ہیں جوکہ (1) زرد کنگی (2) بھوری کنگی (3) سیاہ کنگی کی بیماریاں
ہیں۔ موسم سرما میں بارشیں اس بیماری کو پھیلنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
زرد کنگی میں زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی لائینوں میں نظر آتے ہیں۔
بھوری کنگی (Leaf Rust) میں بھورے رنگ کے دھبے بے ترتیب پتوں پر منتشر ہوتے
ہیں اور سیاہ کنگی میں گہرے رنگ کے دھبے تنے پر اور پتوں پر ہوتے ہیں۔ ان
کنگی کی بیماریوں کے انسداد کیلئے کنگی کیخلاف قوت مدافعیت تکھنے والی
سفارش کردہ اقسام کو کاشت کریں اور زیادہ رقبہ پر ایک کی بجائے تین یا چار
اقسام کاشت کریں۔ گندم کی فصل کو نومبر میں کاشت کریں کیونکہ اس پر کنگی کا
حملہ پچھیتی فصل کی نسبت کم ہوتا ہے۔ غیر ضروری آبپاشی سے اجتناب کریں۔ اس
کے علاوہ گندم کی جزوی کانگیاری اور گندم کی کھلی کانگیاری پھپھوندی کی وجہ
سے ہوتی ہے۔ گندی کی جزوی کانگیاری میں چند سٹوں میں بیماری کا حملہ ہوتا
ہے اور بیج کا کچھ حصہ اس سے متاثر ہوتا ہے اور باقی حصہ محفوظ رہتا ہے۔
گندی کی کھلی کانگیاری میں سیاہ سفوفی خوشوں کی صورت میں نمودار ہوتی ہے۔
یہ سیاہ رنگ کا سفوف جوکہ دانوں کی جگہ بیمار خوشوں میں نظر آتا ہے۔ دراصل
سیاہ رنگ کی پھپھوندی ہے جو ہوا کے ذریعے اُڑ کر تندرست پودوں پر گر جاتے
ہیں اور ان میں یہ بیماری پیدا کرتے ہیں اور یہ بیماری دانے کے اندر موجود
رہتی ہے اور آئندہ سال یہ دانے بیج کے طور پر استعمال کرنے سے بیماری پیدا
ہوسکتی ہے۔ ان دو بیماریوں کے انسداد کیلئے بیج تندرست فصل سے لیں۔ مئی جون
میں بیج کو چار سے چھ گھنٹے پانی میں بھگو کر دھوپ میں اچھی طرح سکھا کر
آئندہ اگلے سال کی فصل کیلئے محفوظ کرلیں اور بیج کو سفارش کردا پھپھوندی
کش زہر لگاکر کاشت کریں۔اﷲ آپ کا حامی و ناصر ہو۔ |