|
|
گزشتہ چھ سات سالوں سے نجی چینلز پر رمضان ٹرانسمیشن کا
آغاز کیا گیا جس میں ابتدا میں مقصد عوام کو رمضان کی رحمتیں اور برکتیں
سمیٹنے کا موقع ہلکی پھلکی تفریح کے ساتھ فراہم کیا جائے- اس موقع پر جنید
جمشید نے جب اے آر وائی پر شان رمضان کے میزبانی اختیار کی تو ان کے منفرد
انداز کے سبب اس ٹرانسمیشن کی شہرت ایک مثال بن گئی- |
|
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا سے ایک پوسٹ شئير کی ہے جس میں
انہوں نے اپنی ایک نائٹ ڈيوٹی کا احوال بیان کیا ہے- ان کا کہنا تھا یہ وہی
رات تھی جس رات پاکستان کی قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی پروسیڈنگ
ہونی تھی- |
|
جنید جمشید کی شہادت کے بعد وسیم بادامی نے رمضان
ٹرانسمیشن کا بیڑہ اٹھایا جس میں ان کے ساتھ ساتھ ان کا ایک ننھا دوست احمد
شاہ بھی شریک تھا جس کی مزیدار باتوں نے ان کے اس شو کو مزید مقبول کرنے
میں بہت مدد دی- |
|
|
|
احمد شاہ اور ان کے بھائی |
احمد شاہ کی وجہ شہرت ان کی ایک ویڈیو تھی جو کہ ان کی
اسکول ٹیچر نے بنا کر سوشل میڈیا پر شئير کی تھی جس میں وہ اپنے منفرد
انداز میں بات کر رہے تھے اس کے بعد ان کی ایک اور ویڈيو پیچھے تو دیکھو نے
سب کو ان کا گرویدہ بنا دیا- |
|
اس وقت سے لے کر اب تک گزشتہ چار سالوں سے وہ ہر سال
رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ ہوتے ہیں۔ ابتدا میں ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے
والے احمد شاہ ہی صرف اس ٹرانسمیشن کا حصہ ہوتے تھے اور خصوصی طور پر رمضان
کا پورا مہینہ اے آر وائی کے مہمان کے طور پر ان کی فیملی گزارتی تھی- مگر
وقت کے ساتھ ساتھ پہلے ان کے بڑے بھائی ابوبکر اور اس کے بعد چھوٹے بھائی
عمر نے بھی شو میں وسیم بادامی کا ساتھ دینا شروع کر دیا- |
|
رمضان ٹرانسمیشن میں ایک اور چھوٹے مہمان کے قصے |
اس سال جہان وسیم بادامی کے یہ تین چھوٹے دوست احمد،
ابوبکر اور عمر اپنی پیاری پیاری حرکتوں کے ساتھ سب کا دل بہلا رہے تھے-
وہیں پر وسیم بادامی کو اس سال ایک نیا دوست بھی ملا جس نے شروع میں اپنی
دوستی سے سب کا دل خوش کیا مگر پھر وہ ان کا دشمن بن گیا اور ان کو ایک بہت
بڑا نقصان بھی پہنچا دیا- |
|
|
|
مکاؤ نسل کا سفید رنگ کا یہ طوطا ابتدا میں وسیم بادامی
کے ساتھ بہت دوستانہ انداز میں ملا جس کے سبب وسیم بادامی ہر ٹرانسمیشن میں
اس کے حوالے سے کچھ نہ کچھ رکھنے لگے- مگر ایک دن ان کے اس ننھے دوست کی
نظر ان کے مہنگے فون پر پڑی اور اس نے وسیم بادامی سے یہ فون چھین کر اپنے
ساتھ لے گیا- |
|
جب اس سے یہ فون چھیننے کی کوشش کی گئی تو اس نے اس کی
اسکرین تک توڑ ڈالی اس بڑے نقصان کے بعد وسیم بادامی نے اس طوطے کے قریب تک
جانے سے انکار کر دیا اور یہ بھی دھمکی دے ڈالی کہ اگر یہ طوطا ان کے قریب
بھی آیا تو وہ شو چھوڑ کر چلے جائيں گے- |
|
ابھی رمضان کے دوسرے عشرے کا آغاز ہوا ہے اور اس
ٹرانسمیشن میں بہت کچھ ابھی باقی ہے دیکھتے ہیں کہ وسیم بادامی اپنے ان
دوستوں کے ساتھ اور کتنا انجوائے کرتے ہیں- |