سر امریکہ سے آپ کے لیے کال ہے... وزیراعظمِ پاکستان کے کردار میں عمر شریف کے اسٹیج ڈرامے کا کلپ وائرل، پاکستانی حالات سے موازنہ

image
 
عمر شریف کا شمار ایسے مزاحیہ فنکار کے طور پر کیا جاتا رہا ہے جنہوں نے اپنے ڈراموں کے ذریعے مزاحیہ انداز میں معاشرے کی ان سچائیوں کی طرف نشاندہی کی جو ان کی شہرت کا حقیقی سبب بن گئی-
 
ان کے ڈراموں میں وطن سے محبت کا درس جس انداز میں دیا جاتا تھا وہ ان کی وطن سے محبت کی ایک کھلی دلیل تھی۔ حالیہ دنوں میں جب کہ ہماری قوم پہلے تحریک عدم اعتماد کے ہونے نہ ہونے کے حساب سے کافی مصروف رہی اور اس کے بعد پرانے وزیر اعظم کے نئے پاکستان اور نئے وزیر اعظم کا پرانے پاکستان کا موازنہ کرواتی رہی اسی دوران عمر شریف کی ایک پرانی ویڈیو انہی حالات کے سبب تیزی سے وائرل ہو رہی ہے-
 
عمر شریف کے اسٹیج ڈرامے کی وائرل ویڈيو
پاکستان کو بنے ستر سالوں سے زيادہ ہو چکے ہیں مگر یہاں کی سیاسی صورتحال اتنے سالوں میں کم و بیش ایک جیسی ہی رہی ، کسی بھی منتخب وزیراعظم کو اپنے پانچ سال مکمل کرنے کا موقع آج تک نہیں مل سکا-
 
سیاست کے میدان کی اس نفسا نفسی کا براہ راست اثر ملک کی معیشت پر پڑا اور دنیا کی ہر نعمت سے مالا مال یہ ملک سیاسی عدم استحکام کے سبب ہمیشہ اپنے اخراجات کی تکمیل کے لیے دوسرے بڑے ملکوں کا محتاج رہا اور یہ سلسلہ ستر سال گزرنے کے باوجود بھی آچ تک جاری ہے-
 
 
ہمارے حکمرانوں کی انہی کمزوریوں کو عمر شریف نے انتہائی خوبصورت انداز میں بیان کیا ہے جس کے مطابق مختلف ممالک کے حکمرانوں نے جب عمر شریف کو وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دی تو ان کا کیا رد عمل تھا-
 
بھارت کے حکمران کی کال
عمر شریف نے اس موقع پر بھارتی حکمران کی کال ریسیو کرتے ہوئے ان کے ساتھ بہت اچھے انداز میں بات کی اور ان سے درخواست کی کہ ان کی سالگرہ کے موقع پر اس وقت کی مشہور ترین ہیروئین کو بھجوا دیا جائے-
 
سعودی عرب کے فرماں روا کی کال
سعودی عرب ہمارے ملک کا برادر ملک ہے جس کے ساتھ ہمیشہ سے ہی ہمارے بہت قریبی اور دوستانہ تعلقات رہے ہیں سعودی عرب کے ساتھ ہماری دوستی کی سب سے خاص بات ان کا ہر مشکل وقت میں ہمارے ملک کا ساتھ دینا ہے-
 
جس کو عمر شریف نے بہت ہی خوبصورت انداز میں بیان کیا جیسے ہی سعودی حکمران کی کال آتی ہے وہ سب سے پہلے اسلامی نقطہ نظر سے جائے نماز اور ٹوپی ڈھونڈنے لگتے ہیں یعنی سعودی عرب کا خیال آتے ہی‎ ہم سب کو اللہ یاد آجاتا ہے-
 
اس کے بعد انہوں نے انتہائی فقیرانہ انداز میں اپنے ملک کے خزانے کے خالی ہونے کا ذکر کرنا شروع کر دیا اور عوام کی پریشانیوں اور بھوک کا ذکر بالکل ایسے کرنا شروع کر دیا جیسے کہ فقیر بھیک مانگتے ہوئے کرتے ہیں۔ جس کے بعد سعودی حکمران نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ اپنے ملک کی ساری زکوٰۃ، خیرات پاکستان کے رہنے والوں کے لیے بھجوا دیں گے- اگرچے یہ کلپ کافی پرانا ہے مگر اس کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہماری اب بھی یہی حالت ہے-
 
image
 
امریکہ صاحب بہادر کا فون
اگرچہ انگریزوں کی غلامی سے 1947 میں ہمیں آزادی مل گئی تھی مگر امریکہ کی ذہنی غلامی سے اب تک ہم نہیں نکل سکے- ہمارے ملک کے ہر حکمران کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ سپر پاور امریکہ کی گڈ بک میں رہے تاکہ اس کی حکومت قائم رہے اور اگر امریکہ ناراض ہو جاتا ہے تو اس کا مطلب اقتدار کا خاتمہ بھی ہو سکتا ہے- جیسے ماضی میں لیاقت علی خان کی شہادت، بھٹو کی پھانسی، ضیاالحق کی موت ان سب کی کڑیاں کسی نہ کسی طرح امریکہ صاحب بہادر کی طرف ہی جاتی نظر آتی ہیں-
 
اس ویڈیو میں عمر شریف نے اپنے حکمرانوں کی اس کمزوری کو انتہائی لطیف انداز میں بیان کیا ہے اور دکھایا ہے کہ امریکہ کے حکمران کی کال کے آتے ہی ہمارے حکمران کی ٹانگیں کانپنا شروع ہو گئیں اس کے بعد انہوں نے سب سے پہلے اپنی اس کمزوری کا اظہار کیا کہ ان کو انگلش میں بات کرنی نہیں آتی ہے-
 
اس کے بعد جب کچھ دیر تک جواب سنائی نہیں دیا تو انہیں لگا کہ امریکہ ہم سے ناراض تو نہیں ہو گیا اس کے بعد وزیر اعظم صاحب نے یہ تسلیم کیا کہ امریکہ ہمارا بڑا بھائی ہے۔ ہمارا باپ ہے ہم امریکہ کے خادم ہیں۔
 
وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ کی عزت اس سے زیادہ کیا ہوگی کہ ہمارے ملک میں الیکشن کے ووٹ ڈلتے ہیں مگر ان کی گنتی امریکہ کر کے حکمران کا فیصلہ کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ امریکی حکمران کو راضی کرنے کے بعد عمر شریف کا یہ کہنا تھا کہ اب جب امریکہ راضی تو ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے-
 
یاد رہے یہ ویڈيو کلپ کئی سال پہلے کے ایک اسٹیج ڈرامے سے لیا گیا ہے اور سوشل میڈيا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: