|
|
رمضان کے مہینے کی آمد کے ساتھ ہی ہمارے تمام شیڈول اور
روزمرہ کے افعال یکسر تبدیل ہو جاتے ہیں ۔ ایک جانب تو سونے جاگنے کے اوقات
تبدیل ہو جاتے ہیں تو دوسری جانب کھانے پینے اور گرم ٹھنڈا لگنے سے بھی صحت
کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ رمضان میں مختلف افراد صحت کے
مسائل کا سامنا کرتے ہیں جن سے بچنا ممکن ہوتا ہے- |
|
رمضان میں حملہ آور ہونے
والی بیماریاں |
|
1: سر درد |
عام طور پر اکثر افراد کو رمضان میں سر درد کی شکایت کا سامنا کرنا پڑ سکتا
ہے ان میں سے کچھ افراد کو روزے کے دوران سر درد ہوتا ہے- یہ وہ افراد ہوتے
ہیں جو کسی نہ کسی عادت کا شکار ہوتے ہیں عام طور پر چائے کی یا نکوٹین کی
طلب لوگوں میں سر درد کا باعث ہوتا ہے- اس کے علاوہ اکثر افراد کے سونے
جاگنے کے اوقات کی تبدیلی بھی سر درد کا سبب بن سکتی ہے جب کہ کچھ افراد کا
روزہ کھولنے کے بعد ہونے والا سر درد درحقیقت بی پی کے لو یا ہائی ہونے کی
نشانی ہو سکتا ہے- |
|
علاج |
اگر کسی عادت کی وجہ سے روزے کی حالت میں سر درد ہوتا ہے تو ایسے افراد کو
چاہیے کہ اس صورت میں اپنے سر اور گردن پر ٹھنڈے پانی سے مسح کریں اور کوشش
کریں کہ رمضان کی برکت سے ان عادات سے جان چھڑا سکیں-جب کہ اگر سر درد نیند
کی کمی کے سبب ہے تو ایسے حالات میں اپنی نیند کا خیال کریں اور نیند پوری
کر لیں اس سے سر درد بھی ٹھیک ہو جائے گا- |
|
|
|
2: گلے میں خراش |
اکثر سحری اور افطار کے اوقات میں کبھی گرم اور کبھی
ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے گلے میں انفیکشن ہو سکتا ہے- جس کی وجہ سے گلے میں
خراش ہو سکتی ہے اور بعض اوقات یہ خراش بڑھ کر انفیکشن کے سبب بخار کا باعث
بھی ہو سکتی ہے- ان حالات میں کچھ احتیاطی تدابیر اس طرح سے ہو سکتی ہیں- |
|
علاج |
روزہ کھولنے کے بعد ایک وقت میں گرم اور ٹھنڈی اشیا کے
استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر روز رات کو سونے سے قبل
نیم گرم پانی کے غرارے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ منقہ کے ایک یا
دو دانے چبا لینے سے بھی گلے کی خراش میں آرام ملتا ہے- مصنوعی مٹھاس والے
مشروبات کے استعمال میں پرہیز بھی گلے کی تکلیف سے بچا سکتے ہیں- |
|
3: سینے میں جلن |
اکثر اوقات کھانے پینے کے نظام کے اوقات کار میں تبدیلی
کے سبب معدے کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہاضمے کا عمل سست ہو
جاتا ہے اور اس وجہ سے سینے میں جلن کھٹی ڈکاریں آنے کا سلسلہ شروع ہو جاتا
ہے جو کہ روزے کو بہت اذیت ناک بنا دیتا ہے- |
|
علاج |
اگر آپ سینے کی جلن کا شکار وقتاً فوقتاً ہوتے رہتے ہیں تو اس حوالے سے آپ
کو رمضان میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جن سے بچنے کی تدابیر
کچھ اس طرح سے ہیں-زيادہ تلی ہوئی اور مصالحے والی اشیا کے استعمال میں
احتیاط برتیں۔ افطار اور سحری میں دہی کا استعمال زيادہ رکھیں۔ سینے میں
جلن کی صورت میں سوڈے والے مشروبات پینے کے بجائے آدھا دودھ اور آدھا پانی
ملا کر پی لیں- |
|
|
|
4: قبض |
عام طور پر رمضان میں پانی کم پیا جاتا ہے جس کی وجہ سے
اکثر افراد رمضان میں قبض کا شکار ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے پیٹ میں گیس کی
شکایت ہو جاتی ہے اس صورت حال سے بچنے کا طریقہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے- |
|
علاج |
زیادہ سے زيادہ پانی افطار اور سحری کے درمیان پیئيں،
پھل اور سبزيوں کا استعمال تازہ حالت میں کریں۔ بیسن کا زيادہ استعمال قبض
کا سبب بن سکتا ہے جس سے بچنے کے لیے بیسن کے اندر اجوائن اور سفید زیرے کا
استعمال لازمی کریں۔ سحری میں گرم دودھ کے اندر دو چمچ اسپغول کا چھلکا مکس
کرکے لینےسے قبض دور ہو جاتی ہے- |
|
اس کے علاوہ مختلف امراض جیسے ذیابیطس اور ہائی بلڈ
پریشر کے مریض اور دوسرے امراض میں مبتلا مریض روزہ رکھنے سے قبل اپنے
معالج سے ضرور مشورہ کر لیں- |