|
|
انسان کی زندگی کے حوالے سے تجربہ کار لوگوں کا یہ ماننا
ہے تنہا سفر کرنے کی صورت میں انسان بہت ساری ایسی چیزیں سیکھ لیتا ہے جو
عام حالات میں شائد سالوں میں نہ سیکھ پائے- یہی وجہ ہے کہ بچوں کی تربیت
کے حوالے سے ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ بچوں کو تنہا سفر کرنےکا موقع لازمی
فراہم کریں تاکہ وہ خود اعتمادی سیکھ سکیں- |
|
بھارت کے علاقے منگلورو سے تعلق رکھنے والے کشن راؤ کے
بیٹے شانتانو نے جب میٹرک کے امتحانات دیے تو آنے والی چھٹیوں میں اس نے
اپنے والد سے ننھیال جانے کی خواہش کا اظہار کیا- سولہ سالہ شانتانو اگرچہ
اب ایک جوان لڑکا تھا مگر اس کا ننھیال کیرالہ میں تھا جو ان کے گھر سے
ٹرین کے ذریعے سفر کرنے کی صورت میں ساڑھے نو گھنٹوں کے فاصلے پر تھا اور
کشن راؤ کو فکر تھی کہ ان کے بیٹے نے اس سے قبل تنہا سفر نہیں کیا تھا- |
|
مگر بیٹے کی ضد نے اس کو اس کی بات ماننے پر مجبور کر
دیا اور ٹرین میں اس کا ٹکٹ بک کروا کر منگلورو سے بیٹے کو ٹرین میں بٹھا
دیا اور ساتھ میں رابطے کے لیے اس کو موبائل فون بھی دیا تاکہ مستقل طور پر
رابطے میں رہا جا سکے- |
|
مگر سفر کے پانچ گھنٹوں کے بعد کشن راؤ کو اس وقت شدید پریشانی ہوئی جب اس
کا رابطہ اس کے بیٹے سے نہ ہو سکا- جس کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں یعنی ممکن
ہے کہ شانتانو اپنے اس سفر میں انجوائے کرتے ہوئے والد کی کال کو جواب دینا
بھول گیا ہو یا پھر یہ بھی ممکن ہے کہ راستے میں سگنل کا بھی اشو ہو گیا ہو
جس کی وجہ سے رابطہ ممکن نہ ہو- |
|
|
|
مگر کشن راؤ نے یہ سب سوچنے کے بجائے انتہائی منفی باتیں
سوچنا شروع کر دیں جس کی وجہ سے ان کو ایسا محسوس ہوا کہ خدا نخواستہ ان کے
بیٹے کے ساتھ کچھ غلط نہ ہو گیا ہو- اسی خوف کے سبب کشن راؤ نے فوراً ہی
ریلوے منسٹر ایشوینی وشنو سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا- |
|
اور ان کو ٹوئٹ میں مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا بیٹا
جو اس ٹکٹ نمبر پر سفر کر رہا ہے اس سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اس وجہ سے
فوری طور پر ان کو ان کے بچے کے بارے میں بتایا جائے- |
|
اس معاملے کا سب سے حیرت انگیز پہلو یہ ہوا کہ ٹوئٹ کے
صرف چونتیس منٹ کے بعد ہی کشن راؤ کو ان کے بیٹے کی کال موصول ہوئی جس میں
اس نے ان کو بتایا کہ وہ بخیریت ہے- شانتانو کا یہ بھی کہنا تھا کہ والد کے
ٹوئٹ کے بعد ٹرین میں فوری طور پر اس سے حکام نے رابطہ کیا اور اس کو کہا
کہ فوری طور پر اپنے والد سے رابطہ کرو- |
|
یاد رہے کہ بھارتی ریلوے نے اپنے صارفین کی مدد اور خدمت
کے لیے ایسی آن لائن سروس کا بھی آغاز کر رکھا ہے جس کی مدد سے کسی بھی قسم
کی سفر کے دوران پریشانی یا شکایت کی صورت میں اپنی شکایت درج کروائی جا
سکتی ہے- جس پر فوری طور پر عمل کر کے اس کو دور بھی کیا جا سکتا ہے امید
ہے کہ پڑوسی ملک سے سبق سیکھتے ہوئے ہمارے وزیر ریلوے بھی ایسے کچھ اقدامات
کریں گے- |