سیدھا سیدھا 5 لاکھ کا منافع، 23 لاکھ کا اعلیٰ نسل کا گھوڑا خرید کر لانے والا تاجر گھوڑے کو نہلانے کے بعد سر پکڑ کر رونے پر مجبور ہو گیا

image
 
کہا جاتا ہے کہ شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اکثر افراد اپنے شوق کی تکمیل کے لیے بھاری رقم خرچ کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ہیں- جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو گھوڑے پالنے کا بہت شوق ہے اور اس کے لیے انہوں نے نہ صرف اعلیٰ نسل کے گھوڑے جمع کر رکھے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان پر خطیر رقم بھی خرچ کرتے ہیں اور ان کو خشک میوہ جات سمیت ایسی غذا کھلائی جاتی ہے جس کا تصور بھی عام آدمی کے لیے محال ہے-
 
مگر بعض اوقات انسان کےاس شوق سے لوگ ناجائز فائدہ بھی اٹھا لیتے ہیں جیسا کہ بھارتی پنچاب سے تعلق رکھنے والے اس تاجر کے ساتھ ہوا-
 
تفصیلات کے مطاابق رمیش سنگھ نامی ایک تاجر نے 23 لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ کر کے سیاہ رنگ کا مارواری گھوڑا خریدا۔ جو لوگ نسلی گھوڑے پالتے ہیں ان کو یہ بات اچھی طرح پتہ ہو گی کہ مارواری نسل کے سیاہ گھوڑے بہت کمیاب ہوتے ہیں اور شوقین افراد ایسے گھوڑے کسی بھی قیمت پر خریدنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے رمیش سنگھ نے یہ گھوڑا 23 لاکھ میں خرید لیا-
 
image
 
رمیش سنگھ کا یہ کہنا تھا اس کا ارادہ تھا کہ اس نسل کا گھوڑا جو صرف 23 لاکھ میں اس کو مل گیا ہے یہ گھوڑا آسانی سے 28 لاکھ میں فروخت ہو جائے گا جس کے نتیجے میں اس کو 5 لاکھ کا منافع مل سکتا ہے- اسی سوچ کے تحت رمیش سنگھ نے سرمایہ کاری کر کے کالا گھوڑا خرید لیا-
 
گھوڑا خریدنے کے بعد جب رمیش سنگھ نے اس گھوڑے کو صاف ستھرا کرنے کے لیے اس کو نہلانا شروع کیا تو اس کے نہ صرف ارمانوں پر اوس پڑ گئی بلکہ شیمپو کی جھاگ کے ساتھ ساتھ اس کے 23 لاکھ بھی بہہ گئے اور نیچے سے عام سا براؤن کلر کا گھوڑا نکل آیا جو دیسی نسل کا عام سا گھوڑا تھا جس کی قیمت آدھی بھی نہ تھی-
 
رمیش سنگھ نے اس حوالے سے جب پولیس سے رجوع کیا اور ان افراد کے خلاف ایف آئی آر کٹوائی جنہوں نے اس کو رنگ کر کے گھوڑا فروخت کیا تھا تو اس موقع پر رمیش سنگھ پر یہ انکشاف ہوا کہ وہ کوئی واحد انسان نہ تھے جس کے ساتھ فراڈیوں نے یہ دھوکہ کیا ہے بلکہ اس کے علاوہ چھ سے سات افراد ایسے ہی پینٹ شدہ گھوڑے خرید کر اپنی رقم سے محروم ہو چکے ہیں-
 
image
 
ملزماں کی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے پولیس حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ گروہ تین افراد پر مشتمل ہے تاہم ابھی تک اس گروہ کی گرفتاری نہیں ہو سکی لیکن ان خبروں کے سامنے آنے کے بعد کم از کم گھوڑوں کے شوقین افراد کسی حد تک محتاط ضرور ہو گئے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: