عمران خان پر تنقید نے شاہد آفریدی کو ہیرو سے زیرو کیسے بنا دیا؟ کرکٹ کیریئر کی حقیقت

image
 
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کو سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کے بعد پی ٹی آئی سپورٹرز نے نشانے پر رکھ لیا ہے اور ان کے کرکٹ کیریئر پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں- جس کے بعد لالہ کے مداح بھی ان کی حمایت میں سوشل میڈیا پر مورچے سنبھال چکے ہیں۔
 
آئیے شاہد آفریدی کے کرکٹ کیریئر اور بیان پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔
 
عمران خان سے متعلق بیان
شاہد آفریدی نے عید کے موقع پر ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’انہیں شہباز شریف پسند ہیں کیونکہ وہ بہترین ایڈمنسٹریٹر ہیں، اس انٹرویو میں شاہد آفریدی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کہا کہ ’میں نے 2013 میں پہلی مرتبہ کسی کو ووٹ دیا تھا کیونکہ عمران خان سے امیدیں تھیں لیکن ان سے بہت غلطیاں ہوئی ہیں جس کو انہیں ماننا چاہیے۔اس انٹرویو کے بعد پی ٹی آئی سپورٹرز کی جانب سے ان پر سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کی جارہی ہے۔
 
 
 
شاہد آفریدی
یکم مارچ 1977 کو پیدا ہونیوالے صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی کو پاکستان کرکٹ میں سب سے زیادہ شہرت حاصل کرنیوالا کھلاڑی کہا جاسکتا ہے۔ بوم بوم آفریدی کے نام سے مشہور لالہ نے 1996 میں مشتاق احمد کی جگہ بطور لیگ اسپنر قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے تیز تیرین سنچری بناکر پوری دنیا کی توجہ حاصل کی اور پورے کیریئر میں انہیں باؤلر کے بجائے ایک جارحانہ بلے باز کے طور پر دیکھا گیا تاہم انہوں نے اپنی گیند بازی سے شائقین کو بھرپور محظوظ کیا۔
 
ٹیسٹ کیریئر
شاہد آفریدی نے 27 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 48 اننگز میں 36 اعشاریہ51 رنز کی اوسط سے 1716 رنز بنائے جس میں 5 سنچریاں اور 5 نصف سنچریاں شامل تھیں اور ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے 52 چھکے اور 220 چوکے لگائے جبکہ ٹیسٹ میچز میں انہوں نے 48 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
 
ایک روزہ کیریئر
ون ڈے میچز میں شاہد آفریدی نے 398 میچز میں 23اعشاریہ 58 کی اوسط سے 6 سنچریوں اور 39 نصف سنچریوں کی مدد سے 8 ہزار 64 رنز بنائے۔ ایک روزہ میچوں میں 351 فلک شگاف چھکے اور 729 چوکے بھی ان کے کھاتے میں ہیں جبکہ باؤلنگ میں انہوں نے 395 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
 
image
 
ٹی ٹوئنٹی
قومی ٹیم کیلئے شاہد آفریدی نے 99 ٹی ٹوئنٹی میچز میں حصہ لیا اور 91 اننگز میں 4 نصف سنچریوں کی مدد سے 73 بلند و بالا چھکوں اور 103 چوکوں کی مدد سے 17 اعشاریہ 92 کی اوسط سے 1416 رنز بنانے کے علاوہ 98 وکٹیں بھی حاصل کی۔
 
حاصل کلام
یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کرکٹ میں شاہد آفریدی جیسی شہرت کسی دوسرے کھلاڑی کو نصیب نہیں ہوئی اور ان کی خدمات پاکستان کیلئے ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عمران خان کے سپورٹرز ہوں یا شاہد آفریدی کے مداح سب کو ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرنا چاہیے اور کسی کی ذات کو نشانہ بنانے کے بجائے قومی ہیروز کی عزت برقرار رکھی جائے۔
YOU MAY ALSO LIKE: