حکمرانوں کی منی لارنڈنگ مشینیں: فرح خان بمقابلہ ایان علی - واپس کون لائے گا؟

image
 
پاکستان کے سیاسی ایوان ہوں یا کھیل کے میدان، چائے کے ہوٹل ہوں یا گھر کے دستر خوان ہر جگہ فرح خان نامی خاتون کے چرچے زبان زد عام ہیں۔
 
سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست کہلانے والی فرح خان پر کیا الزامات ہیں اور کیوں حکومت انہیں پاکستان واپس لانے کیلئے کوششیں کررہی ہے یہ سوالات ہر پاکستانی کے ذہن میں اٹھ رہے ہیں لیکن کیا آپ کو یاد ہے کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں بھی ایک خاتون کے چرچے تھے ۔۔۔۔۔ جی ہاں ۔۔۔۔۔۔۔ آپ درست سمجھے ایان علی وہ خاتون تھیں جن پر منی لانڈرنگ کرنے کے الزامات تھے۔
 
ان دنوں یہ دونوں خواتین یعنی ایان علی فرح خان دونوں ملک سے باہر ہیں تو عوام یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا حکومت فرح خان کے ساتھ ایان علی کو بھی واپس لائے گی یا صرف فرح خان کے خلاف کی مستعدی دکھائی جائیگی۔
 
آئیے دونوں خواتین پرلگائے جانیوالے الزامات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
 
ایان علی کی بات کی جائے تو یہ خاتون ایک ماڈل اور گلوکارہ ہیں۔ایان علی نے 2010 میں اپنے ماڈلنگ کیریئر کا آغاز کیا اور بہترین فی میل ایمرجنگ ماڈل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ ایان علی چار بار لکس اسٹائل ایوارڈز کے لیے نامزد ہوئیں۔
 
 
لیکن ۔۔۔۔ان کی وجہ شہرت ان کی شوبز سے وابستگی کے بجائے 14 مارچ 2015ء کو پاکستان ایئر پورٹ سیکورٹی فورس کے ہاتھوں منی لانڈرنگ کے جرم میں گرفتاری بنی۔
 
 ایان ایک نجی ایئر لائن کے ذریعے دبئی جا رہی تھیں کہ ایئرپورٹ سیکورٹی فورس نے کاؤنٹر پر ان کے سامان کی جانچ کی اور پانچ لاکھ امریکی ڈالر سے زائد یعنی پاکستانی روپے میں تقریباً 10 کروڑ سے زائد برآمد ہوئے-
 
جس کے بعد انہیں تین ماہ جیل کی ہوا کھانی پڑی، کیس کی سماعت کسٹم عدالت میں ہوئی اور عبوری چالان میں ملزمہ کو قصور وار قرار دیا گیا اور نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔ بعد ازاں ایان علی نے ضمانت کی درخواست دائر کی اور عدالتی اجازت کے بعد بیرون ملک روانہ ہوگئی تھیں۔
 
اب اگر فرح خان کی بات کی جائے تو حکومت نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان نے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب اگر فرح خان پر لگائے جانیوالے الزامات پر ایک نظر ڈالیں تو ان پر پی ٹی آئی مخالف جماعتوں نے کرپشن کے سنگین الزامات عائد کیے جس کے بعد فرح خان پاکستان سے دبئی روانہ ہوگئی تھیں اور وہ اب وہیں پر ہیں ۔
 
یہاں اہم بات تو یہ ہے کہ نیب نے بھی فرح خان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہے اور نیب کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران فرح خان کے اکاؤنٹ میں 84 کروڑ 70 لاکھ روپے پائے گئے جو ان کے بیان کردہ اکاؤنٹ پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتے۔
 
 
image
 
یہاں اہم بات تو یہ ہے کہ نیب نے بھی فرح خان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہے اور نیب کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران فرح خان کے اکاؤنٹ میں 84 کروڑ 70 لاکھ روپے پائے گئے جو ان کے بیان کردہ اکاؤنٹ پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتے۔
 
نیب کا کہنا ہے کہ فرحت شہزادی المعروف فرح خان کے انکم ٹیکس گوشواروں کا جائزہ لیتے ہوئے مبینہ طور پر یہ دیکھا گیا کہ ان کے اثاثوں میں سال 2018 کے بعد سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر بہت نمایاں اور غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
 
فرح خان پر الزامات کی بات کی جائے تو یکم مئی کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران فرح خان کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان پر انتقامی کارروائی پر مبنی مقدمہ بنایا گیا۔
 
عمران خان نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ نیب سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ فرح خان پر کیسے کیس بنا سکتے ہیں، ذریعہ آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا کیس سرکاری عہدیدار پر کیا جاسکتا ہے کسی عام آدمی کا کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا
 
لیکن ۔۔۔۔
 
نیب کا کہنا ہے کہ فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر 1997سے 1999 تک ضلع کونسل گوجرانولہ کے چیئرمین رہے ہیں اورآئین کے مطابق سابق عہدے دار یا ان کے اہلخانہ کے خلاف کرپشن و مالی بدعنوانی کی شکایات نیب کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں۔
 
یہاں سوال یہ ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں 2 سال تک تو ایان علی عدالت میں پیش ہوتی رہیں تاہم 2017 میں دبئی جانے کے بعد سے وہ عدالت کی سماعتوں میں غیر حاضر رہیں۔
 
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا حکومت فرح خان پر لگائے گئے الزامات کو ثابت کر پاتی ہے یا نہیں اور کیا صرف فرح خان کو واپس لایا جائے گا یا ایان علی کیخلاف بھی کارروائی کو آگے بڑھانے کیلئے انہیں پاکستان واپس لایا جائے گا۔
YOU MAY ALSO LIKE: