ڈیڑھ ماہ پہلے کی بات ہے عمران خان اور پی ٹی آئی اپنی
سیاسی موت آپ مر رہے تھے، عوام کے ساتھ ساتھ اس کے اپنے سپورٹرز بھی مایوس
ہو چکے تھے. ملک میں مہنگائی، بے روزگاری، نہ انصافی، لاقانونیت، رشوت خوری
کا بازار گرم تھا. ملک پر قبضہ مافیا کا راج تھا، حکومت نام کی کوئی چیز
نہیں تھی. 2018 میں پی ٹی آئی جماعت تبدیلی اور نئے پاکستان کا گمراہ کن
نعرہ لگا کر اقتدار میں آئی، عوام کو پچاس لاکھ گھروں اور ایک کروڑ نوکریوں
کا جھانسہ دیا گیا، نئے پاکستان کا نعرہ لگایا گیا، پھر نیا پاکستان تو
معرض وجود میں نہ آیا البتہ پرانے پاکستان کو کھنڈر بنا دیا گیا، پیٹرول،
بجلی، آٹا، چینی، ادویات اور ضرورت کی اشیاء کی قیمتوں میں کئی سو گنا
اضافہ کیا گیا، ساڑھے تین سالوں میں اتنا قرض لے لیا گیا کہ دوسری تمام
سیاسی جماعتوں نے ستر سالوں میں مل کر بھی اتنا قرض نہیں لیا تھا، نہ کوئی
پروجیکٹ شروع کیا نہ ہی مکمل کیا، نہ عوام کو ریلیف دیا نہ سبسڈی دی گئی،
بلکہ عوام پر مہنگائی کے بم گرائے گئے، خود عمران خان کشکول لے کر در در پر
صدا لگاتا رہا اور عوام کے منہ سے نوالہ تک چھینتا رہا، تبدیلی کے غبارے سے
ہوا نکل گئی. نوبت یہاں تک آ گئی کہ عوام اسے جھولیاں اٹھا اٹھا کر بد
دعائیں دینا شروع ہو گئی اور اس کے اپنے سپورٹرز اسے مغلظات بکنا بھی شروع
ہو گئے، کارکنوں سے تبدیلی وائرس ختم ہونا شروع ہو گیا، عمران خان اور پی
ٹی آئی کی سیاست ختم ہو رہی تھی. پھر ن لیگ ،پیپلزپارٹی ،جمعیت علمائے
اسلام اور دوسری سیاسی جماعتوں پر مشتمل پی ڈی ایم نے اس مردہ گھوڑے میں
نئی جان ڈال دی ، آج پی ڈی ایم اقتدار میں ہے. مہنگائی ویسے ہی بڑھ رہی ہے،
ڈالر کی اڑان بھی جاری ہے، ڈالر ملک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے،
پیٹرول کی قیمتوں میں چند دنوں میں ہوشربا اضافہ ہو جائے گا اور ملک میں نہ
تھمنے والا مہنگائی کا طوفان آ جائے گا. تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ
اگر یہی حالات ایک دو ماہ اور رہے تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا. اب اس کا
سارا ملبہ ن لیگ پر گرے گا اور وہ اس کے نیچے دب جانے گی. ضرورت ہی کیا تھی
گرتی ہوئی دیوار کو سہارا دینے کی، ضرورت ہی کیا تھی عمران خان کی سیاست کو
دوبارہ زندہ کرنے کی اور ضرورت ہی کیا تھی کپتان کو سیاسی شہید بنانے کی.
شہباز شریف کی چند دنوں یا چند مہینوں کی وزارت عظمیٰ کا نقصان پاکستان کو
ہو گا، خود ن لیگ کو ہو گا اور عوام کو ہو گا. نقصان جس کا بھی ہو گا لیکن
پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے والے کا آپ نے فائدہ کر دیا، اس کو سیاسی
شہید بنا دیا اس کی سیاست کو بچا لیا.
|