مہلت پھر مل گئی

چھبیس اپریل کی دوپہر بیٹے عبداللہ کی دوائی لے کر سیالکوٹ سے گاؤں آتے ہوئے پہلی بار سینے میں عجیب و غریب قسم کا درد محسوس کیاجو بڑھتے بڑھتے چھبیس اور ستائس کی درمیانی رات شدت اختیار کرگیا ( اس سے پہلے میرے نزدیک دل کی تکلیف صرف دھڑکنوں کی خطرناک حد تک بے ترتیبی ہی تھی) ۔

ٹھیک ایک بجے رات ڈاکٹر خان صاحب کو مس کال کی ، جوابی کال میں انہیں درد کا بتایا انہوں نے فوراً آکر کچھ دوا دی مگر کوئی فایدہ نا ہوا، ساری رات اور پھر اگلا دن بھی گزر گیا ۔

عبداللہ کی طبیعت ابھی بھی خراب تھی چھوٹا سا پھول سہما سہما لگتا تھا رات ساڑھے سات بجے اسے دوبارہ حوا ہسپتال وزیرآباد لے کر آئے اور ساڑھے نو بجے کے قریب واپسی ہوئی ۔

بچے کو واپس گھر چھوڑ کر دوبارہ ڈاکٹر صاحب کے کلینک گیا اور ان سے درد روکنے کے لئے کوئی انجیکشن لگانے کی استدعا کی ، آج دوسری رات بھی ساری درد میں کراہتے ہوئے گزار دی تھی ۔

اٹھائیس اپریل کی سحری میں چند لقمے ہی کھائے تھے کہ درد اپنی انتہاؤں کو چھونے لگا ، اذان ختم ہوتے ہی بڑی مشکل سے نماز فجر ادا کی اور گھر آگیا ۔

جیسے تیسے کرتے دن نکل آیا الٹا لیٹتا تھا تو کچھ سکون ملتا تھا ،میں نے چارپائی چھوڑی اور ننگے فرش پہ سینے کے نیچے تکیہ رکھ کر لیٹ گیا مگر درد اب تھا کہ بڑھتا ہی جارہا تھا ، کوئی اسے دل کا درد کہہ رہا تھا تو کوئی گیس کی وجہ سے میرا خود بھی یہی خیال تھا کہ یہ ہارٹ پرابلم نہیں ہے ۔

ڈاکٹر محسن ٹی ایچ کیو سمبڑیال کے ڈی ایم ایس ہیں فرض شناس اور رحمدل معالج ہیں اپنے حوالے سے کئی مریض انکے پاس بھیجتا ہوں وہ بھی اچھے طریقے سے پیش آتے ہیں آج پہلا دن تھا کہ اپنی ذات کے لئے ان سے بات کی ، بڑی مشکل سے واٹس ایپ پہ ٹیکسٹ میسج کے ذریعے انہیں اپنی تکلیف بتائی ،
انہوں نے جواب دیا۔
"آپ آجائیں سنبھال لیں گے"۔

گھر سے تھوڑی ہی دور گئے تھے کہ یکدم میرے پورے سینے کا درد بائیں جانب سینے اور بازو میں منتقل ہوگیا یہ ایک بہت خوفزدہ کردینے والا احساس تھا ، اب واضح ہوگیا تھا کہ ہارٹ اٹیک آچکا ہے یا آنے والا ہے اب جو بھی کرنا ہے جلدی اور بروقت ہونا چاہئے ،وقت بہت کم ہے ۔ بڑا بھائی آگے تھا امی پیچھے بیٹھی کچھ پڑھ پڑھ کر مجھ پہ پھونک رہی تھیں جبکہ سلمان نے مجھے سنبھالا ہوا تھا میں نے انہیں کہا "اب سمبڑیال چھوڑو جتنی جلدی کرسکتے ہو مجھے وزیرآباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچاؤ" ۔۔۔

یہ ایک ایسا وقت تھا جب دنیا کی ہر چیز بے وقعت ہوگئی تھی جیسے ہی مجھے احساس ہوا کہ یہ ہارٹ پرابلم ہے اور اس بیماری میں موت بہت تیزی سے اپنے شکار کو دبوچتی ہے ، دنیا اس کے خیالات اور اس کے سارے رشتے بالکل دماغ سے نکل گئے ۔

اب صرف اللہ ہی اللہ تھا اس کے سوا کوئی جائے پناہ نہیں تھی ، میں نے بے اختیار اپنا مواخذہ شروع کیا تو زبان پہ یہ الفاظ جاری ہوگئے " کہ اے اللہ کوئی ایسا عمل نہیں کرسکا جو تیرے حضور پیش کرسکوں باوضو تھا آنکھوں سے آنسو نکل آئے استغفار پڑھنا شروع کردیا، یہ پہلا خیال تھا دوسرا خیال دماغ میں یہ آیا کہ "اللہ تیری صفات اور عبادات میں کبھی کسی کو شریک نہیں کیا اور ساتھ عربی دعا " اللہ رب لا اشرک به شئیا" پڑھنا شروع کردی۔ تیسرا خیال یہ تھا کہ اللہ اگر آخری وقت آگیا ہے تو تو معاف کرنے پہ قادر ہے معاف کردے اور اگر تو نے مہلت عطا کی تو باقی زندگی اور ذیادہ محنت سے تیرے احکامات پہ عمل پیرا ہونے کی پوری کوشش کروں گا "۔۔

اس کے بعد درد تو اسی طرح سے جاری تھا مگر نفسیاتی طور پہ میں کافی پرسکون ہوگیا موت کا یکدم خوف جو طاری ہوا تھا وہ بالکل دل سے نکل گیا ، اس وقت احساس ہوا کہ اللہ تعالیٰ پہ امید و یقین ہمارا کتنا بڑا نفسیاتی سہارا بھی ہے ۔

سنٹرل پنجاب کے لئے وزیرآباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا ایسا تحفہ ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ،یہ ایک شاندار منصوبہ ہے جو روزانہ دور دراز سے آئے درجنوں دل کے مریضوں کے لئے ذندگی کی نوید بنتا ہے، ہسپتال کے ایم ایس یقینا" ایک ویژنری انسان ہیں ، دیگر سرکاری ہسپتالوں کی نسبت یہاں ڈاکٹرز انتہائی متحرک ،ہمدرد اور عملہ بڑے مہذب انداز سے پیش آتا محسوس ہوا ۔

محض اللہ کے فضل و کرم سے زندگی بچ گئی لمحہ بہ لمحہ طبیعت بہتری کی طرف مائل ہے ، مگر کھانے پینے اور سونے جاگنے میں اب پہلے جیسی بے اعتدالی مناسب نہیں ، چند ماہ بہت احتیاط کی ضرورت ہوگی۔ ان شاءاللہ وہ مہربان اللہ ضرور اپنا کرم کرے گا ۔ کچھ عرصہ صحافتی و سماجی سرگرمیوں سے کنارہ کشی بہتر ہے ۔

دوست احباب سے خصوصی دعاؤں کی گزارش ہے کہ اللہ کریم مجھے مکمل طور پہ صحت و عافیت عطا کریں اور میرا خاتمہ باالخیر ہو ۔ آمین

Shahid Mushtaq
About the Author: Shahid Mushtaq Read More Articles by Shahid Mushtaq: 114 Articles with 77860 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.