ہمارازندگی میں دوقسم کے ا نسانوں سے واسطہ پڑتا ہے
،ایک وہ جو کسی مزاحمت کے بغیر ماحول کاحصہ بن جاتے ہیں یعنی دوسروں کے رنگ
میں رنگ جاتے ہیں اوردوسری قسم کے افراد وہ ہیں جو اپنی سوچ اورجہدمسلسل سے
اپناخول اورمجموعی ماحول تک تبدیل کردیتے ہیں، جوقطرہ قطرہ دوسروں کی زندگی
اورشخصیت پراپنااثرچھوڑتے ہیں انہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ان افراد کے
چلے جانے سے بھی ان کی شخصیت کانقش نہیں مٹتا ۔پنجاب پولیس کے پروفیشنل ڈی
آئی جی کیپٹن (ر)لیاقت علی نے تخت لاہورمیں پولیس کی مختلف تقریبات میں
اپنی منفرد شخصیت اورعلمیت کے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ا ن کے ادبی ذوق اورلہجے
کاایک زمانہ مداح ہے۔
2اگست2021ء کومیں مرادٹرسٹ (رجسٹرڈ) کے ٹر سٹی حضرات کاوفدلے کرمحسن
پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرخان مرحو م سے ملاقات کیلئے ان کی رہائشگاہ اسلام
آباد گیا ۔ بیماری نے انہیں کافی حدتک نحیف کردیا تھا اوروہ مشکل سے ایک
چھڑی کے سہارے چل رہے تھے ۔ڈاکٹر عبدالقدیرخان کے ساتھ گرمجوشی سے ہونیوالی
ملاقات کے بعد انہوں نے مجھے ڈاکٹر اے کیوخان ہسپتال ٹرسٹ کے بارے میں کچھ
ہدایات دیں اورکہا کہ میں بہت بیمار ہوں لہٰذاء آپ خود ہسپتال کے سارے
انتظامی معاملات دیکھیں۔واپسی کی اجازت سے قبل انہوں نے مجھے اپنے گھر سے
کچھ تحائف پیش کئے،جو کتابوں کی شکل میں تھے۔ان میں دوکتابیں پنجاب پولیس
کے زیرک ڈی آئی جی،منفرد اسلوب کے مصنف اوردانشور کیپٹن(ر)لیاقت علی ملک کی
تھیں جوسنگ میل پبلی کیشنز کے روح رواں افضال احمدنے بہت اہتمام کے ساتھ
شائع کی تھیں۔ڈاکٹر عبدالقدیرخان مرحو م نے بتایا کہ یہ کتابیں بطور خاص
ہمارے دوست افضال احمدنے مجھے بھجوائی ہیں۔ورک بھائی یہ اچھی کتابیں ہیں،آپ
انہیں پڑھنے کے بعد اپنے کالم میں ان پر سیرحاصل تبصرہ ضرور کیجئے گا۔میں
نے کہا ڈاکٹر صاحب میں ضرور ان کامطالعہ اوران پرتبصرہ کروں گا۔اس بات
کوکئی ماہ گزر گئے ،اب محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرخان بھی اس دنیائے فانی
میں نہیں رہے ۔چندروز قبل میری لائبریری میں مجھے یہ کتابیں ملیں اورمجھے
ڈاکٹر عبدالقدیرخان مرحو م کی بات یادآگئی ،میں نے اپنے آپ سے کہا کہ کیپٹن
(ر)لیاقت علی ملک کی کتاب "قطرہ قطرہ زندگی" پڑھوں اوراس پراپنے کالم میں
رائے دے دوں کیونکہ یہ کتابیں مجھے ڈاکٹر عبدالقدیرخان مرحو م نے دی تھیں
اور تبصرہ کرنے کی خصوصی تاکید تھی ۔میں نے کتاب" قطرہ قطرہ زندگی"
کامطالعہ کیا تومصنف کے صادق جذبوں نے مجھے سرشار کردیا۔میں سمجھتاہوں
جوکوئی کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک کتاب کامطالعہ کرے گاوہ ان کی شخصیت سے
متاثرہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ میں نے ورلڈ کالمسٹ کلب کے مرکزی سیکرٹری
جنرل اورمنفرد اسلوب کے سینئر کالم نگار محمدناصراقبال خان سے کیپٹن(ر)
لیاقت علی ملک کی تصنیفات کاذکر اوران کاسیل نمبر طلب کیاتوبرادرم
محمدناصراقبال خان نے بھی کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک کے عمدہ افکار ،اعلیٰ
اخلاص اوران کی پراعتماد شخصیت کی شہادت دی ۔پرجوش کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک
کے ساتھ فون پردعاسلام اوررسمی گفتگو کے بعد میں نے انہیں بتایا کہ یہ
کتابیں مجھے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرخان مرحوم نے بطورتحفہ دی
تھیں۔میں اپنے کالم میں آپ کی تصنیفات پرسیرحاصل تبصرہ ضرورکروں
گا۔کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک نے نہایت عجزو انکساری کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا
کہ ورک صاحب میں توطفل مکتب ہوں اگرآپ سے سینئر کالم نگار کے نزدیک میری
کتابیں اس قابل ہیں توآپ ان پر ضرورلکھیں ۔میں نے کہا کہ میں نے پڑھی ہیں
،آپ کی پنجابی زبان اورشاعری میں صوفی شاعر حضرت بابا بلھے شاہؒ کی شاعری
کی جھلک نظرآتی ہے ۔آپ کااسلوب بیان بہت عمدہ اورتاثیر سے بھرپورہے۔قاری
ایک بار پڑھنے بیٹھتا ہے تووہ آپ کی شاندار تصنیف " قطرہ قطرہ زندگی
"کومکمل کرنے کے بعد ہی اٹھتا ہے ۔
پچھلے دنوں ایک عشائیہ میں میری ملاقات لاہورمیں تعینات فرض شناس اورزندہ
دل ایس ایچ او برادرم رفیع اﷲ خان سے ہوئی ، ان کاشعری اورادبی ذوق بھی بہت
اعلیٰ ہے ۔ان کے ساتھ کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک کی شاعری پرگفتگوہوئی توانہوں
نے کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی باذوق
اورنفیس انسان ہیں ،محکمہ پولیس کیلئے ڈی آئی جی کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک
کادم غنیمت ہے ۔یہ توکیپٹن(ر) لیاقت علی ملک کے بارے میں محکمہ پولیس کے
ایک منجھے ہوئے ایس ایچ او کے خیالات وجذبات تھے۔"میر ی نظر میں" کیپٹن
(ر)لیاقت علی ملک جوہیں وہ میں نے اختصار لیکن اخلاص کے ساتھ عرض
کردیاہے۔اب میں فرض شناس اورمردم شناس کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک کی تصنیفات
کے بارے میں وطن عزیز کے مستنداور چندقدآوردانشوروں اورکالم نگاروں کی رائے
اپنے قارئین کی نذر کرتا ہوں ۔ہمارے ملک کے ہردلعزیز دانشور ڈاکٹر
نورمحمداعوان نے کہا کہ کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک ایک درویش منش انسان ہیں
۔کچھ لوگ انہیں صوفی کہتے ہیں ،پتہ نہیں ملامتی یامقالاتی صوفی ہیں ۔کیپٹن
(ر)لیاقت علی ملک تذکیہ نفس ،تصفیہ قلب اورتجلہ ء روح کے راستوں پرگامزن
ہیں ۔ان اجلی منازل اورمقامات کے کچھ نقوش ان کے فکروخیال اورلفظ وبیان میں
نظرآتے ہیں۔ان کی موجودہ کتاب "قطرہ قطرہ زندگی "میں صوفیانہ سے زیادہ
عارفانہ رنگ نظرآتا ہے ۔اسلوب تحریرجداگانہ اورترکیبات ،استعارات
اوراصطلاحات کااستعمال یگانہ ہے ۔ان کی تحریروں میں برجستگی اورخیالات میں
پختگی ہے ۔ حضرت مولاناعبدالحق بھی اپنے مخصوص انداز میں فرماتے ہیں ، میں
نے کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک کی تینوں کتابیں حرف بہ حرف پڑھی ہیں ،مجھے بہت
خوشی ہوئی ہے ۔انہوں نے حضورنبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ واصحبہٰ وسلم کی ایک
حدیث مبارکہ کے مفہوم کاحوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ "بات میں بھی کچھ
جادوہوا کرتا ہے"۔بعض باتیں ایسی ہوتی ہیں جوقاری پرجادوکرتی ہیں۔ایسی ہی
کچھ تحریریں کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک کی ہیں ۔جہا ں تک منظوم حصہ ہے ،وہ بہت
دلی گہرائی سے ہے ،ان کے جوپنجابی الفاظ ہیں وہ بھی گہرااثررکھتے ہیں ۔
جہاں تک تحریری معاملہ ہے وہ معاشرے کے عین مطابق ہے ۔اﷲ تعالیٰ انہیں مزید
برکت عطاء فرمائے۔بہت عمدہ تحریریں ہیں،حرف بہ حرف پڑھی ہیں اوردل سے دعا
نکلتی ہے اورخوشی ہوئی ہے۔
پروفیسر احمدرفیق اختراپنے والہانہ اوردوستانہ انداز فرماتے ہیں پولیس کی
وردی نے کیپٹن (ر)لیاقت علی کوچھوا بھی نہیں ۔اس کی تحریربنیادی کلچر کی
تصویرلگتی ہے ۔یادنہیں آتا کہ اس سے بہتر بھی اُس ماحول کی کسی نے تصویرکشی
کی ہو۔وہ انسان کی" بلٹ ان "Built-inخاصیتوں کاطلب گار ہے ۔ماں کی محبت
یارشتوں کااحساس ،وہ ان میں کسی بھی ملاوٹ کیخلاف ہے ۔بابامحمدیحییٰ خان نے
کیا خوب تبصرہ فرمایا ہے ،ان کے نزدیک کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک کی فکر انگیز
تحریریں انسانی ،فطری اورنفسیاتی رویوں کااحاطہ کرتی دکھائی دیتی ہے ۔ساتھ
یہ گرہ بھی کھولتی ہے کہ ثبات کے اصل خدوخال توشکستگی کی کرچیوں کی چکا
چوند ی سے چہرہ نُماہوتے ہیں ۔ لیاقت علی ملک کی نثر اورشاعری کانوں
،آنکھوں اوردماغ کوکم مگر قلب اورہماری روح کوبرا ہ راست متاثر کرتی ہے ۔یہ
کتا ب ان لوگوں کیلئے ہے جوروایتی کتابوں سے ہٹ کرکچھ منفرد اورمختلف پڑھنا
اورایک مدت تک لطف اندوزرہنا چاہتے ہیں۔راقم صمیم قلب سے دعاکرتاہے اﷲ ربّ
العزت کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک کی توفیقات اورتصنیفات میں اضافہ
فرمائے۔(الٰہی آمین)
|