جوان بیٹے کے کینسر میں مبتلا ہونے کی خبر نے توڑ ڈالا، ایسے 4 اداکار جو موت کے بعد ہی عوام کو دوبارہ یاد آئے

image
 
پاکستانی قوم کا حافظہ بہت کمزور ہے ان کو سیاست دانوں کی کوتاہیاں، ان کی رشوت ستانیاں ہر پانچ سال بعد بھول جاتی ہے جب بھی نۓ الیکشن میں سیاست دان نئے وعدوں کے ساتھ آتے ہیں تو عوام سب بھول جاتے ہیں - ایسا ہی کچھ حساب اداکاروں کے معاملے میں ہوتا ہے جب تک وہ اسکرین پر نظر آتے رہتے ہیں تب تک عوام کی یاداشت کا حصہ بنے رہتے ہیں اور جیسے ہی اسکرین سے اترتے ہیں یہ زود فراموش قوم ان کو بھول بیٹھتی ہے اور اسی حالت میں وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے- ایسے ہی کچھ اداکاروں کے بارے میں ہم آپ کو بتائيں گے-
 
1: مسعود اختر
اداکار مسعود اختر کا شمار ایک وقت میں ایسے اداکاروں میں ہوتا تھا جن کے بغیر کوئی بھی ڈرامہ ادھورا سمجھا جاتا تھا۔ ساہیوال میں پیدا ہونے والے مسعود اختر کو حکومت پاکستان کی جانب سے پرائيڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازہ گیا مگر اس کے بعد ارباب اقتتدار کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام بھی انہیں فراموش کر بیٹھی- جوان بیٹے میں کینسر کی تشخیص نے اداکار مسعود اختر کے نازک دل پر اس طرح کا اثر ڈالا کہ وہ اس کے بعد صرف پانچ ماہ ہی زندہ رہ سکے اور خاموشی سے مارچ 2022 کو خالق حقیقی سے جا ملے- اس دوران انہوں نے ہسپتال میں کافی دن گزارے مگر کسی بھی میڈیا سے منسلک شخصیت نے ان کو دیکھنے کی بھی زحمت نہ کی-
image
 
2: سجاد کشور
پاکستان ٹیلی وژن کے 1000 سے زائد ڈراموں میں اپنی بھاری بھرکم اور رعب دار شخصیت سے لوگوں کو متاثر کرنے والے سجاد کشور کے نام سے ہماری نئی نسل واقف بھی نہ ہو گی- مگر نوے کی دہائی کے لوگ ان کو ان کے کرداروں کے سبب بہت اچھی طرح یاد رکھتے ہیں- حکومت پاکستان اور ریڈيو پاکستان سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ جیتنے والے سجاد کشور 2005 تک مختلف کرداروں میں ٹی وی کی اسکرین پر نظر آتے رہے اور پھر جب انہوں نے نظر آنا چھوڑا تو لوگوں نے ان کو یاد کرنا بھی چھوڑ دیا-اسی دوران بیٹی کی بے وقت موت نے ان کو بہت متاثر کر دیا اور ان کی صحت تیزی سے گرنا شروع ہو گئي یہاں تک کہ وہ بستر سے جا لگے- ان کی بیماری کی خبروں کو کسی میڈيا چینل نے اس قابل بھی نہ سمجھا کہ عوام تک پہنچایا جائے اور بلاآخر مئی 2022 کو 89 سال کی عمر میں ایک طویل بیماری کے بعد ایک مشہور اداکار ایک بہت عام سے گمنام انسان کی طرح اس دنیا سے رخصت ہو گیا-
image
 
3: سلطانہ ظفر
فاطمہ ثریا بجیا کا کوئی ڈرامہ ہو اور اس میں سلطانہ ظفر کا نام کسی کردار کے لیے شامل نہ ہو یہ ناممکنات میں سے ہوتا تھا۔ انتہائی مہذب اور شائستہ اردو بولنے والی حیدرآبادی لب و لہجے والی یہ ادکارہ نوے کی دہائی کے لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی ہوگی- مگر زيادہ تر لوگ اس بات سے ناواقف ہوں گے کہ سلطانہ ظفر آج کہاں ہیں- پاکستان ٹیلی وژن کے اچھے دنوں کی ساتھی سلطانہ ظفر جیسے ہی ٹیلی وژن کمرشل ہوا اور مختلف چینلز کی بھرمار ہوئی پاکستان چھوڑ کر اپنے شوہر اور اپنے تین بچوں کے ساتھ امریکہ جا بسیں جہاں انہوں نے کپڑے کا بوتیک شروع کر دیا- گزشتہ سال 16 جولائی 2021 کو امریکہ میں ہی ان کا انتقال ہو گیا جس کی خبر بھی کسی میڈيا چینل نے چلانے کی زحمت نہ کی-
image
 
4: طلعت اقبال
طلعت اقبال کا شمار پاکستانی ڈراموں اور فلموں میں سائڈ ہیرو کے طور پر جانا جاتا تھا ایک طویل عرصے تک عروج کو دیکھنے کے بعد گمنامی کا دکھ وہی جان سکتا ہے جس نے یہ عروج دیکھا ہوتا ہے- ایسے وقت میں حساس اداکاروں کو جب اولاد کا دکھ مل جائے تو وہ ان کے لیے جان لیوا ہی ثابت ہوتا ہے- ایسا ہی کچھ طلعت اقبال کے معاملے میں بھی ہوا- اپنی بیٹی سارہ طلعت کی موت نے ان کو توڑ کر رکھ دیا یہاں تک کہ دوا کے لیے کھانے والی گولی ان کے گلے میں اس بری طرح پھنسی کہ ان کو امریکہ ڈیلاس میں ایمرجنسی میں ہسپتال لے جانا پڑا اور ستمبر 2021 کو وہ امریکہ ہی میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے-
image
YOU MAY ALSO LIKE: