پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے چوبیس برس بیت گئے
،اٹھائیس مئی انیس سو اٹھانوے کو وطن عزیز پاکستان دنیا کی ذمہ دار جوہری
قوت کے طور پر سامنے آیا،پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں بھارت کے
چار ایٹمی دھماکوں( 18مئی1974،11 مئی، 1998)کا جواب پانچ ایٹمی دھماکے کر
کے دیاتھا،ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان کو مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی
7ویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل ہواتھا اس دن کو ’یوم تکبیر‘کے نام سے
یاد کیا جاتا ہے،11 مئی، 1998 کو جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت
تمام دنیا کی توجہ پاکستان پر مرکوز ہو گئی تھی عالمی دنیا بالخصوص امریکہ
نہیں چاہتا تھا کہ پاکستان بھی بھارت کی طرح ایٹمی تجربات کرے، یاد رہے کہ
پاکستان اور بھارت دونوں نے ہی پہلی مرتبہ 1998 میں تین، 3 ہفتوں کے وقفے
سے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے ،پاکستان کے جوہری پروگرام کے خالق
اور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان(مرحوم ) کے مطابق پاکستان کا جوہری
پروگرام امریکا اور برطانیہ سے زیادہ محفوظ ہے، ایٹمی پروگرام کی بنیاد
پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اور قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی
تھی،28مئی 1998کو اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے قوم سے خطاب میں یہ
تاریخی جملے کہا تھا کہ ’گزشتہ دنوں بھارت نے جو ایٹمی تجربات کیے تھے کہ
آج ہم نے ان کا بھی حساب چکا دیا ہے‘۔جس کی بدولت پاکستان کا دفاع ناقابل
تسخیر بنا، ایٹمی سائنسدان خصوصاً ڈاکٹر عبد القدیر خان (مرحوم )خراج عقیدت
اورتحسین کے لائق ہیں۔ 1974سے 1998تک قومی یکجہتی ایٹمی پاکستان بنانے میں
انتہائی اہمیت کی حامل ہے ،سانچ کے قارئین کرام !وطن عزیز پاکستان کے قیام
کے بعد27اکتوبر1947 بھارت کی جانب سے کشمیر کے مسئلہ کو لے کرپہلی جنگ کا
آغاز کیا گیا جس کے بعد 1965کی جنگ اور 1971کی جنگ اور مشرقی پاکستان کی
علیحدگی نے محب وطنوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ فوری طور پر پاکستان
کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے ایٹمی طاقت کا حصول ناگزیر ہے، قیام
پاکستان کے بعد سے آئے روز حکومتوں کی تبدیلی اور مارشل لاء لگنے کی وجہ سے
بھارت ایشیاء میں اپنا ایک الگ مقام بنانے کے لیے ایٹمی قوت حاصل کرنے کے
لیے سرگرم تھا 18مئی1974کو بھارت نے ایٹمی دھماکہ کر کے جنوبی ایشیا میں
ایٹمی قوت رکھنے والا ملک بن گیاپاکستانی قوم اور سیاستدانوں نے بھارت کو
منہ توڑ جواب دینے کا عزم کیا،اس وقت کے وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو
نے پاکستان کو نا صرف جنوبی ایشاء بلکہ عالم اسلام کا ایٹمی ملک بنانے کا
عزم کیااس وقت پاکستان کے پاس اتنی سرمایہ کاری نہ تھی پھر بھی ذوالفقار
علی بھٹو نے بھارت کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے ایٹمی پروگرام کا آغاز
کیا، جس کی ذمہ داری ڈاکٹر عبدالقدیر خان (مرحوم )اور انکی ٹیم کو دی
،جنہوں نے انتہائی نامساعد حالات میں ایٹمی طاقت بننے کے لیے اپنے کام کا
آغاز کیا ، ایک موقع پراس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے یہ بھی
اعلان کیا کہ اگر ہندوستان نے ایٹم بم بنایا تو ہم گھاس کھا لیں گے مگر
ایٹم بم ضرور بنائیں گے،5جولائی1977 کو اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی
بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں جنرل محمد ضیاء الحق نے تیسرامارشل
لاء نافذ کردیا اور صدارت سنبھال لی اس دور میں جمہوری اقدار کو شدید نقصان
پہنچا اور جمہوریت ناپید نظر آئی لیکن اس کے باوجود ایٹمی پروگرام انتہائی
خوش اسلوبی سے جاری رہاتھا،وزیراعظم میاں نواز شریف کے دور میں 28مئی 1998
چاغی کے مقام پر بھارت کے تین دھماکوں کے مقابلے میں 5ایٹمی دھماکے کیے اور
پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر دنیا کے نقشے پر ایٹمی پاکستان بنا دیا،اس سے
قبل امریکی صدر بل کلنٹن اور برطانیہ کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے وزیراعظم
نواز شریف کو فون کرکے دھماکے نہ کرنے کے عوض بھاری مراعات امداد دینے کی
پیشکش کی مگر وزیراعظم نواشریف نہ مانے اور ان کا جواب تھا کہ میں دھماکے
نہ کرنے کا وعدہ نہیں کر سکتا، ڈاکٹر عبد القدیر خان (مرحوم) ا نکی ٹیم
بدولت ہمیں ایٹمی قوت حاصل ہوئی یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان" محسن
پاکستان" کے لقب سے جانے جاتے ہیں۔آپ اور آپکی ٹیم کے دیگر سائنسدانوں کا
وطن عزیز کو ایٹمی قوت بنانا کسی معجزہ سے کم نہیں،امسال ممبر قومی اسمبلی
چودھری ریاض الحق جج ، ممبر صوبائی اسمبلی چودھری منیب الحق ، ممبر صوبائی
اسمبلی میاں یاور زمان ،ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) میاں محمد منیر،مسلم لیگ (ن)
کے رہنما ؤں فیاض ظفر چودھری ،اکبر علی خاں، عمار اجمل چودھری ودیگر نے
اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ چوبیس برس قبل سابق وزیر اعظم پاکستان میاں
محمد نواز شریف نے بھارت کے چار بم دھماکوں کے جوا ب میں بلوچستان کے علاقے
چاغی میں پانچ ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا
کی ساتویں ایٹمی طاقت بنانے کا اعزاز حاصل کیا ، جس پر پاکستانی عوام انہیں
زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے
کوبھارت نے پوکھران میں تین بم دھماکے کرکے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال
دیا تھا،اْس وقت کے امریکی صدربل کلنٹن نے پانچ بار فون کرکے اس وقت کے
وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو ایٹمی دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا اور اس
کے بدلے کروڑوں ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی گئی لیکن تمام تر عالمی دباؤ کے
باوجود دلیر بہادر سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے اٹھائیس مئی کے دن پانچ
ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم جاری کیا اور چاغی کے پہاڑوں پر نعرہ تکبیر کی
گونج میں ایٹمی تجربات نے ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند کر دیا ، ایٹمی
دھماکے کرنا میاں نوازشریف کا تاریخ ساز اور جراتمندانہ فیصلہ تھا، آج
پاکستان الحمدﷲ دنیا کے نقشہ پر ایٹمی قوت کے طور پر موجود ہے اور رہے گا
،انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 1974 میں ایٹمی
پروگرام کے آغاز کی ذمہ داری قابل قدر سائنس دان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو
سونپی تھی جنھوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے
کام شروع کیا،میاں نواز شریف نے بطور وزیر اعظم تمام تر عالمی دباؤ کے
پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا چوبیس سال پہلے اعلان کر کے بھارت کی طاقت
اور غرور کو خاک میں ملادیا ، ہم میاں نواز شریف کو ایٹمی پاکستان کا بانی
قرار دیتے ہیں اور نوازشریف کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، بعدازاں
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اکبر علی خاں کے دفتر میں ایک تقریب منعقد
ہوئی جس میں یوم تکبیر کے حوالہ سے کیک کاٹا گیا مسلم لیگی کارکنوں کی کثیر
تعداد نے تقریب میں شرکت کی ٭ |