ناں ناں کرتے بالآخر حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرا ہی
دیا. کچھ دن حکومت اپنے سینے میں عوام کا درد اٹھائے پھرتی رہی اور بالآخر
کل وہ بوجھ بھی اس نے اتار ہی دیا. پہلی حکومتیں پیٹرولیم مصنوعات کی
قیمتوں میں ایک روپے، دو روپے، پانچ روپے یا پھر زیادہ سے دس روپے تک اضافہ
کرتیں تھیں . لیکن یہ حکومت عوام کی زیادہ ہمدرد تھی اس لیے اس نے تیس روپے
کا اضافہ کیا ہے. حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی مہنگائی کا جن مزید بے قابو
ہو گیا تھا. اس کے باوجود کے ابھی پیٹرول کی قیمتیں مستحکم تھیں. لیکن اب
پیٹرول کا لاوا پھٹ چکا ہے، اب مہنگائی کا ایک سونامی آئے گا اور وہ
پاکستان میں مزید تباہی مچائے گا. بجلی کی قیمت میں اضافہ ہو گا، کرایوں
میں اضافہ ہو گا، اشیائے خورد نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا. حتیٰ کہ
ضرورت کی ہر چیز مہنگی ہو جائے گی. کاروبار سے منسلک ہر بندہ اپنی چیزوں کے
من مانے ریٹ بڑھائے گا. لیکن غریب اور تنخواہ دار طبقہ آخر کدھر جائے گا.
یہ طبقہ جھولیاں اٹھا اٹھا کر وزیراعظم اور حکومت کو بد دعائیں دے گا.
|