کیتھی اپنی آنکھوں کی حرکت بھی سنتی تھی... ایک ایسی بیماری جس میں آوازیں آپ کا پیچھا نہیں چھوڑتیں

image
 
ہمارا اکثر دل چاہتا ہے کہ ہم دنیا کے شور شرابے سے دور خاموشی میں کچھ وقت گزاریں اور قدرتی مناظر سے محظوظ ہوں۔ اسی لئے شہر کے شور شرابے سے دور سال میں ایک دو دفعہ ضرور اپنے لئے ایسا وقت نکالنا چاہئے کیونکہ یہ ہماری اچھی صحت کے لئے انتہائی ضروری ہے۔
 
لیکن اگر آپ ویرانے میں بھی جائیں اور یہ آوازیں آپ کا پیچھا نہ چھوڑیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔ کیتھی کتنی کوشش کر لے لیکن وہ ہر وقت آوازیں سنتی رہتی تھی۔ وہ بچپن ہی سے اپنے والدین سے اس بات کی شکایت کر رہی تھی کہ سوتے وقت بھی وہ مختلف قسم کی آوازیں سن رہی ہوتی ہے اسے لگتا تھا کہ یہ اس کے جسم کے اندر پیدا ہونے والی آوازیں تھیں، جیسے دل کا دھڑکنا، خون کی گردش وغیرہ۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ اس کے کان کی حساسیت ہے۔ لیکن یہ سب کچھ اس کے لئے بہت پریشان کن تھا۔
 
وہ بچپن ہی سے اپنے جسم کے اندر پیدا ہونے والی آوازوں کو سنتی آئی تھی اس کے کان اس کے اندر اور باہر ہونے والی ہر آواز کو سنتے تھے۔ اس کے لئے یہ سب بہت تکلیف دہ تھا۔ کبھی آپ نے تصور کیا ہے کہ آپ جانتے ہی نہ ہوں خاموشی کیا ہے!!!!!
 
بعض لوگوں کے لئے یہ ہالی ووڈ فلموں کے کرداروں کی سپر نیچرل پاور ہو گی جو اپنے آس پاس کی ہر آواز کو سن سکتے ہیں۔ ان کے لئے یہ ایک ایڈونچر ہے لیکن کیتھی کے لئے یہ کسی کی بددعا کی طرح تھا جس کی وجہ سے وہ انتہائی اذیت ناک زندگی گزار رہی تھی۔ ڈاکٹرز سے علاج تو چل رہا تھا لیکن کیونکہ وہ ایک چھوٹے ٹاؤن سے تعلق رکھتی تھی جہاں میڈیکل معلومات کم ہونے کے باعث ڈاکٹرز کی طرف سے کوئی خاص بیماری تشخیص نہ ہو سکی- بس اس کی ناک اور کان سے متعلق علاج ہوتے رہے جس میں کوئی خاص افاقہ نہیں ہوا۔
 
image
 
وہ اپنی بیماری کے ساتھ جی رہی تھی پھر اسکی شادی ہو گئی اب اسکی عمر 32 سال تھی۔ اس کا ایک بیٹا بھی تھا جو بھرپور توجہ چاہتا تھا وہ اپنے اندر باہر شور سے شدید ڈپریشن کا شکار رہنے لگی، 2016 میں وہ انگلینڈ شفٹ ہو گئی یہاں تجربہ کار ڈاکٹرز تھے جنھوں نے اسکی بیماری تشخیص کی، اس نے ڈاکٹرز کو بتایا کہ وہ اپنی آنکھوں کی حرکت کو بھی سنتی ہے کہ جیسے اسکی آنکھیں اس کی نبض سے جڑی ہوں۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ ایک یونیک بیماری Bilateral superior semi circular canal dehiscence کا سامنا کر رہی ہے، اس کی کھوپڑی کی ٹیمپورل ہڈی میں سوراخ ہے جس کی وجہ سے اس کی سننے کی صلاحیت اور بیلنس متاثر ہوتے تھے۔
 
شازو نادر ہی اس بیماری کا سامنا لوگ کرتے ہیں ۔ عموماً یہ نقص 40 سال سے اوپر کی عمر کے لوگوں میں ہو سکتا ہے۔ اس کی تشخیص اس لئے مشکل ہوتی ہے کیونکہ مریضوں کی علامات الگ الگ ہوتی ہیں۔ ڈاکٹرز نے اسے سرجری تجویز کی جس کے تحت اس کو ایک مشکل مرحلے سے گزرنا تھا۔ مرحلہ وار دونوں کانوں کی ہڈی کے سوراخوں کو بند کرنا تھا بالآخر اس نے اس علاج سے گزرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ابھی وہ ایک کان کی سرجری سے گزر چکی ہے جو کامیاب آپریشن گزرا اور کچھ عرصے میں وہ اپنے دوسرے کان کا بھی پروسیجر کروائے گی۔ وہ اب بہت خوش ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ خاموشی کی کیا اہمیت ہے۔
 
اسی طرح ایک کانوں کی بیماری جس کا آبادی کے تقریباً 15٪ لوگ کو سامنا کر رہے ہیں Tinnitus ہے جو آوازوں کو سننے سے متعلق ہے آوازیں جو آپ کے جسم کے اندر سے آتی ہیں ۔ اسے اکثر "کانوں کا بجنا" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ اس کی تھیراپی ہے کہ ان آوازوں کو کس طرح نظرانداز کیا جائے اور ان آوازوں کے ساتھ رہنا سیکھا جائے۔اس کے لئے میڈیکل ٹریٹمنٹ بھی ہیں اور بعض اوقات کان کی ویکس صاف کرنے سے ہی یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔
 
image
 
ہمارے جسم کی بناوٹ بہت ہی گھمبیر ہے جو کسی معجزے سے کم نہیں توکیا ہمیں اپنے رب کی قدرت دیکھنے کے لئے مزید معجزے چاہئیں ۔۔۔۔۔ جدھر دیکھوں تو ہی تو ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا کوئی شمار نہیں ہے کاش ہم ہمیشہ اسکی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والے بندوں میں شامل رہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: