آسمان کی اونچائی سے سمندر کی گہرائی تک، سیما قریشی کے وہ خطرناک کارنامے جو کوئی بھی سرانجام دینے سے پہلے کئی بار سوچے

image
 
پاکستان کی سیما قریشی یوں تو 54 سال کی ہیں لیکن ان کے لیے یہ صرف ایک نمبر سے زیادہ کچھ نہیں ہے- جی ہاں جس عمر میں خواتین نانی دادی بن کر باقی عمر سکون سے گزارنے کی خواہش کرتی ہیں اس عمر میں سیما قریشی وہ خطرناک کارنامے انجام دے رہی ہیں جنہیں کوئی 20 سالہ نوجوان لڑکا یہ لڑکی بھی سرانجام دینے سے قبل 10 بار سوچے گا-
 
پاکستان کے شہر کراچی میں رہنے والی سیما قریشی اپنے ان تمام ایڈونچر کا شوق پورا کر رہی ہیں جس کی خواہش وہ بچپن سے ہی رکھتی تھیں- لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ یہ خطرناک ایڈونچر سے بھرپور زندگی ایسی عمر میں گزار رہی ہیں جس میں عموماً پاکستانی خواتین اپنے گھٹنوں کا درد لے کر بیٹھی ہوتی ہیں-
 
سیما قریشی اپنی اس زندگی سے متعلق بتاتی ہیں کہ وہ شادی سے پہلے گیمز میں تھیں لیکن وہ سلسلہ بھی وہیں ختم ہوگیا تھا اور انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں کہ زندگی انہیں ایسا موقع بھی دے گی-
 
 
سیما نے ان ایڈونچرز کا آغاز اس وقت کیا جب ان کی عمر 50 سال سے زائد تھی اور انہوں نے پاکستان ٹور کے دوران پہلی بار پیرا گلائیڈنگ کی-
 
سیما کہتی ہیں کہ جب میں پیراگلائیڈنگ کے دوران آسمانوں پر اڑ رہی تھی تو اسی وقت میں نے فیصلہ کر لیا تھا اب زندگی میں بہت کچھ کرنا ہے اور رکنا نہیں ہے-
 
سیما قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری ہمت دیکھ کر وہاں موجود دیگر افراد کا بھی حوصلہ بڑھا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے پیرا گلائیڈنگ کی-
 
اسی بڑھتی عمر کے ساتھ ریشپنسٹ کی ملازمت کے لیے جانے سیما قریشی جم انسٹرکٹر کے طور پر بھی اپنی خدمات بھی سرانجام دے چکی ہیں کیونکہ وہ جہاں ملازمت کے لیے گئی تھیں وہ بنیادی طور پر ایک جِم تھا-
 
اس کے علاوہ سیما قریشی جہاز بھی اڑا چکی ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ سیما کے مطابق وہ پہلے کبھی جہاز میں نہیں بیٹھی تھیں اور جب پہلی بار بیٹھیں بھی تو بطورِ پائلٹ جس کے لیے انہیں پہلے باقاعدہ ایک گھنٹے کی ٹریننگ فراہم کی گئی-
 
image
 
سیما قریشی اپنے تیراکی کے ایڈونچر سے متعلق بتاتی ہیں کہ یوں تو انہیں پانی سے خوف آتا تھا لیکن جب وہ چرنا آئی لینڈ گئیں تو وہاں انتظامیہ نے انہیں لائف جیکٹ پہنا کر تیراکی کرتے ہوئے دوسری طرف جانے کی ہدایت کی- اور ساتھ ہی یہ بھی ہدایت کی دوسری طرف پہنچ کر اوپر چڑھنا ہے اور چٹان سے واپس پانی میں چھلانگ لگانی ہے-
 
سیما کا کہنا تھا کہ میں نے ان کی ہدایت پر کرتے ہوئے ایک بار چھلانگ لگانے کا سوچا لیکن میں نے اس موقع پر تین بار پانی میں چھلانگ لگائی اور یوں میرا خوف بھی نکل گیا-
 
50 کلومیٹر تک لگاتار سائیکل چلانے کا اعزاز بھی سیما قریشی کے پاس موجود ہے جو یقیناً ایک ہمت والا کام ہے-
 
سیما قریشی کے ایسے ایڈونچرز کی فہرست بھی طویل ہے جو ابھی کرنا باقی ہیں اور دیکھیں اب یہ ایڈونچر کب پورے ہوتے ہیں؟
YOU MAY ALSO LIKE: