دورِ خلافت میں اکیلی خاتون کا شام سے مدینہ تک کا سفر اور آج کی دنیا کے 10 پرامن ترین ممالک

image
 
مسلمانوں کے ابتدائی دور خلافت میں ایک خاتون سونے سے لدی اکیلی شام سے سفر شروع کرتی ہے اور مدینہ تک خیریت سے پہنچ جاتی ہے۔ پوچھنے والے پوچھتے ہیں کہ ہزاروں میل سفر میں کوئی خطرہ تو نہیں ہوا؟ وہ خاتون کہتی ہیں کہ عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے دور میں کسی کی مجال جو نگاہ اٹھا کر بھی دیکھے۔ اس خاتون کے یہ پراعتماد الفاظ اس لئے تھے کہ وقت کے حکمران عوام کو بہترین حفاظت یا سیکورٹی مہیا کرنا اپنا اولین فرض سمجھتے تھے۔ اگرچہ یہ وقت تو تاریخ کا حصہ بن گیا لیکن دنیا میں آج بھی درجنوں ایسے ممالک ہیں جو آفاقی اصولوں پر چلتے ہوئے اپنی عوام کو معاشرے میں موجود شرپسندوں سے محفوظ رکھتے ہیں اور یہ صرف ہوتا ہے سخت سزاؤں کے ساتھ قانون پر سختی سے عمل کرنے سے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ دنیا میں کونسے ممالک سب سے زیادہ محفوظ سمجھے جاتے ہیں جہاں کا طرز حیات کسی بھی انسان کیلئے آئیڈیل ہوسکتا ہے۔
 
10۔ سوئٹزر لینڈ
دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں سوئٹزرلینڈ کا دسواں نمبر ہے، یہاں دلچسپ بات تو یہ ہے کہ سوئٹزر لینڈ دنیا میں ہتھیار فروخت کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے جبکہ یہاں قتل جیسے جرم کی تعداد بھی سالانہ تقریباً 50 کے قریب اور پاکستان میں یہ تعداد 8 ہزار کے لگ بھگ ہے۔
image
 
9۔ جاپان
دنیا کا نواں محفوظ ترین ملک جاپان ہے۔ پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدگی اور دفاعی طاقت میں اضافے کے باوجود جاپان کے شہریوں کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں ہے اور یہاں سخت قوانین بھی عوام کو جرائم سے دور رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
image
 
8۔ جمہوریہ چیک
دنیا کے دس محفوظ ترین ممالک کی فہرست میں چیک ری پبلک 8 مقام پر پہنچ چکا ہے۔ اگرچہ یورپ کے کئی ممالک میں عام عوام پر اسلحہ رکھنے کی پابندی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود چیک ری پبلک میں پستول اور دیگر اسلحہ رکھنے میں آسانی کے باوجود جرائم نہیں ہوتے۔
image
 
7۔ سنگاپور
سنگاپور میں قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی وجہ سے جرائم کی شرح بہت کم ہے ۔ یہاں سڑک پر چیونگم پھینکنے جیسے چھوٹے سے جرم کی سزاء بھی ایک ہزار ڈالر تک ہے جبکہ منشیات یا غیر قانونی اسلحے پر موت کی سزا دی جاتی ہے۔
image
 
6۔ کینیڈا
کینیڈا کی تعمیر و ترقی میں پاکستان اور بھارت سمیت دیگر ایشیائی باشندوں کا بہت بڑا کردار ہے لیکن کینیڈا میں بڑی تعداد میں ایشین باشندوں کی موجودگی کے باوجود قوانین پر سختی سے عملدرآمد کیا جاتا ہے اور ٹریفک سگنل توڑنے یا سیٹ بیلٹ نہ لگانے جیسے معمولی نوعیت کے جرائم پر بھی بھاری جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے لوگ قوانین کی پامالی سے گریز کرتے ہیں۔
image
 
5۔ ڈنمارک
ڈنمارک دنیا کے چند اُن ممالک میں شامل ہے جہاں کرپشن کا کوئی وجود نہیں ہے لہٰذا یہاں مجرم پولیس یا عدالتوں میں رشوت دیکر چھوٹ نہیں سکتے اور یہی وجہ ہے کہ اس ملک میں جرائم خود بخود ختم ہوچکے ہیں اور ڈنمارک امن کا گہوارہ بن چکا ہے اور یہاں صورتحال یہ ہے کہ اکیلی خاتون دن ہو یا رات کبھی بھی کہیں بھی بلا خوف و خطر سفر کرسکتی ہے۔
image
 
4۔ آسٹریا
دنیا کے چوتھے محفوظ ترین ملک کا درجہ حاصل کرنے والا آسٹریا کچھ سالوں کے دوران پرتشدد مظاہروں کی زد میں بھی رہا، کورونا کے دوران لاک ڈاؤن میں بھی آسٹرین باشندے سڑکوں پر آئے تاہم حکومت اور عوام کے باہمی تعاون سے ملک میں امن و امان کی فضا برقرار ہے- یہاں پرس چھیننے یا جیب کاٹنے کے علاوہ سنگین جرائم کی بھی بہت کم وارداتیں ریکارڈ ہوتی ہیں۔
image
 
3۔ پرتگال
مغربی یورپ میں واقع پرتگال میں بیروزگاری کی وجہ سے جرائم کی شرح کافی زیادہ رہی ہے لیکن پرتگال نے روزگار کے مواقع پیدا کرکے نوجوانوں کو منفی سرگرمیوں سے دور کیا اور یہاں کی پولیس کے مثبت رویئے نے لوگوں کو جرائم ترک کرنے میں کافی مدد کی- جس کی وجہ سے آج پرتگال دنیا کے پرامن ترین ممالک میں تیسرے نمبر ہے۔
image
 
2۔ نیوزی لینڈ
نیوزی لینڈ کے لوگ بہت کھلے ذہن کے مالک ہیں لیکن یہاں کسی کی دل آزاری کی بھی قطعی اجازت نہیں ہے اور آزادی اظہار یا تقریر کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے قوانین موجود ہیں تاہم نیوزی لینڈ کے لوگ باہمی احترام کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں اور تشدد کی شرح بہت کم ہے- جس کی وجہ سے یہاں پولیس کو بھی پستول یا دیگر اسلحہ ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔
image
 
1۔ آئس لینڈ
آئس لینڈ کو پوری دنیا میں سب سے پرامن ترین ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ امن و امان کی سب سے بڑی وجوہات یہ ہیں کہ یہاں کے لوگوں کا معیار زندگی بہت اعلیٰ ہے، آئس لینڈ کی پولیس انتہائی تعلیم یافتہ ہے اور سماجی تناؤ نہ ہونے کے برابر ہے جس وجہ سے یہاں فوج اور پولیس بھی پستول یا رائفل وغیرہ ساتھ نہیں رکھتی جبکہ پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں عوام پولیس سے بھی زیادہ اسلحہ اپنے پاس رکھتے ہیں جس کی وجہ سے طاقت کا توازن بگڑنے سے نقص امن کے خدشات جنم لیتے ہیں۔
image
 
ان 10 ممالک میں امن و امان کا قیام کرپشن کے خاتمے، روزگار، تعلیم اور دیگر سہولیات کی فراہمی سے عمل میں آیا اور صرف یہ 10 ممالک ہی نہیں بلکہ دنیا کے درجنوں ممالک میں سزاء اور جزا کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے ان ممالک کو امن کا گہوارہ بنایا جاچکا ہے کیونکہ جہاں طاقتور اور کمزور کیلئے قوانین الگ ہوں وہاں انصاف نہیں ہوتا اس لئے پرامن اور انصاف پر مبنی معاشرے کیلئے حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے دور کی طرح اسلامی اصولوں کے نفاذ کی ضرورت ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: