دھان کی جڑی بوٹیاں اور انکا مربوط طریقہ انسداد

تحریر: رانا گلزار احمد اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایگریکلچر،
پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آ ف پیسٹی سائیڈز لاہور
دھان ایک اہم اور نقد آور فصل ہے۔ اس کا شمار پاکستان کی اہم ترین غذائی اجناس میں ہوتا ہے۔ کیونکہ ملکی غذائی ضروریات کا ایک بڑا حصہ دھان کی فصل سے پورا ہوتا ہے۔ پاکستان میں یہ گندم کے بعد دوسری اہم غذا ہے۔ دھان کی فصل کپاس کے بعد دوسری بڑی بر آمد ہے۔ (GDP 2020-21 )یعنی ملکی زرمبادلہ میں اضافے کے بعث بنتی ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جی ڈی پی کا 0.7% حصہ دھان کی فصل کا مرہون منت ہے۔ اس کے علاوہ زراعت میں دھان کی فصل کا حصہ 3.5% تک آتا ہے۔ دھان کی فصل کی اہمیت اور بڑھتی ہوئی غذائی ضروریات کے پیش نظر موجودہ سال دھان کے پیداواری رقبہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.9% اضافہ کیا گیا ہے۔ ان تمام تر کوششوں کے باوجود دھان کی فصل سے متوقع پیداوار کا حصول بہت مشکل نظر آتا ہے۔ دھان کی فصل کی جڑی بوٹیاں ان مشکلات میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ جو کہ نہ صرف فصل کے غذائی اجزاء کے حصول میں مدمقابل آتی ہیں اور فصل کی غذائی ضروریات کو پورا نہیں ہونے دیتیں بلکہ بہت سے ضرررساں کیڑوں کی آماجگاہ بھی بنتی ہیں۔ دھان کی فصل میں پائی جانے والی اہم جڑی بوٹیوں میں سوانکی گھاس ، ڈھڈن، نڑو، کھبل گھاس، گھوئیں، بوئیں، ڈیلا اور اس کا خاندان اور چھوٹے پتوں والی جڑی بوٹیاں سہرفرست ہیں۔
دھان کی جڑی بوٹیوں کا مربوط طریقہ انسداد:جڑی بوٹیاں دھان کی فصل کی اوسط پیداوار میں کمی کا اہم موجب ہیں۔ تاہم ان روک تھام متوقع پیداوار کے حصول کیلئے بہت ضروری ہے۔ دھان کی فصل کے مربوط طریقہ انسداد میں گوڈی وغیرہ کر کے جڑی بوٹیوں کو تلف کرنا، کلچر کنٹرول، میکینکل کنٹرول، کیمیائی کنٹرول جیسے انسداد زیادہ اہم ہیں۔ کلچر کنٹرول میں زمین کی تیاری، زمین کو ہموار کرنا، اچھا اور صاف ستھرا بیج استعمال کرنا، پودو ں کی تعداد کو مدنظر رکھنا، نہریں اور بند صاف رکھنا اور فصلوں کے ہیر پھیر (کراپ روسٹین) جیسے عوامل شامل ہیں۔ کلچر کنٹرول کے ساتھ ساتھ مینول طریقہ انسداد بھی جڑی بوٹیوں کے تدراک میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس طریقہ انسداد کیلئے جڑی بوٹیوں کی مکمل شناخت اور پہچان ہونا سب سے ضروری ہے۔ مکینیکل طریقہ انسداد میں فیلو سیزنز کلٹیویشن، فصل اگانے ے پہلے کھیتی باڑی کرنا اور فصل اگانے کے بعد محدود کھیتی باڑی کرنا شامل ہیں اس طریقہ انسداد سے نہ صرف جڑی بوٹیوں اور ان کے بیجوں کا خاتمہ ممکن ہے۔ بلکہ زمین کے غذائی اجزاء بھی محفوظ ہو جاتے ہیں۔ اگر کسی وجہ سے زمین کی تیاری کے آخری مراحل میں جڑی بوٹیوں کا سامنا کرنا پڑ جائے تو اپنی صورت میں کیمیائی طریقہ انسداد موزوں ثابت ہوتا ہے۔ کیمیائی طریقہ انسداد میں محکمہ زراعت کی منظور شدہ اور سفارش کردہ زہروں کا استعمال کرنا موزوں ہے۔ جڑی بوٹیوں کے انسداد کیلئے کیمیائی طریقہ انسداد آخری حل کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ صرف زہروں کے استعمال سے جڑی بوٹیوں کے انسداد کی بجائے اگر مندرجہ بالا دوسرے طریقوں کو بھی بروئے کار لایا جائے تو اس سے زہروں کے استعمال میں کمی واقع ہوگی اور اس سے ماحولیاتی آلودگی کی بھی روک تھام ممکن ہے۔ تاہم دھان کی فصل میں جڑی بوٹیوں کے انسداد کیلئے مربوط طریقہ انسداد پیداوار کو بڑھانے اور ملک کو ترقی کی جہتوں پر گامزن کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

 

Sidra Ali Shakir
About the Author: Sidra Ali Shakir Read More Articles by Sidra Ali Shakir: 17 Articles with 16439 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.