کوڑا کرکٹ پھیلانے سے اجتناب - درست رکھے نکاسی آب

پاکستان میں مون سون کا موسم جولائی کے مہینے سے شروع ہوجاتا ہے مگراس سے قبل جون میں بھی بارشیں اپنا کچھ رنگ دکھا تی ہیں۔ مون سون کے موسم میں ہوا کا نظام آدھے سال شمال مشرق سے اور پھر باقی آدھا سال جنوب مغرب سے چلتا ہے۔ مون سون کا موسم گرج چمک کے ساتھ بارشیں لے کر آتا ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک میں مون سون بارشیں آب و ہوا کے تناسب کو متعین کرنے کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔مون سون پاکستان اور اس کے پڑوسی ممالک میں اپنے زرعی، سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی اثرات کی وجہ سے انتہائی اہم موسم ہے۔اسی بارشی پانی کو خطے میں ذخیرہ کر کے قابلِ استعمال بھی بنایا جاتا ہے۔بارشی پانی کو محفوظ کرنے کے لیے شہروں میں انڈر گرا ؤنڈ واٹر ٹینک،انہار اور ڈرینز بنائی جاتی ہیں اور ان نالوں کی صفائی کا عمل سال بھر جاری رہتا ہے تاہم یہ مون سون سے پہلے بہت اہم ہو جاتا ہے۔ '' واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی واسا شہر بھر کے ڈرینز کی ذمہ دار ہے۔ 76 کلومیٹر طویل چھ بڑے نالوں، یعنی شاہدرہ ڈرین، کینٹ ڈرین، ستوکتلہ ڈرین، اپر چھوٹا راوی ڈرین، لوئر چھوٹا راوی ڈرین اور سکھ نہر ڈرین کی صفائی کرنا واسا کے دائرہ کار میں آتا ہے۔

واسا کے مطابق شہر لاہور میں 12 بڑے نالے ہیں جو والٹن روڈ، فیروز پور روڈ پر فروٹ اینڈ ویجیٹیبل مارکیٹ، بہار کالونی، ٹاؤن شپ، جنرل ہسپتال، چونگی امیر سدھو، ستو کٹلا، ہڈیارہ، خورشید عالم روڈ، گلبرگ (نزد ہوم اکنامکس کالج)، کینال پارک، شمع سینما، رسول پارک، سمن آباد، گلشن راوی، عبدالرحمن روڈ، فورٹریس اسٹیڈیم، میاں میر کالونی، اپر مال، ظفر علی روڈ، مصطفی آباد، میاں میر قبرستان، گورنر ہاؤس، جناح گارڈنز، لارنس روڈ، برڈ ووڈ روڈ، جیل روڈ، ایل او ایس ورکشاپ، دی مال، لاہور چڑیا گھر، کوئینز روڈ، دیال سنگھ مینشن، مزنگ، لٹن روڈ، چوبرجی (قریب گرین بلڈنگ)، شالیمار روڈ، شالیمار گارڈن، مدینہ کالونی، مصری شاہ، شادباغ، باغ منشی لدھا، والڈ سٹی، داتا نگر اور صدیق پورہ کے علاقوں سے گزرتے ہیں۔ یہ نالے بنیادی طور پر سیلاب اور بارش کے پانی کے لیے بنائے گئے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ یہ سیوریج کے پانی کے نالوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ واسا نے 1987 سے 1990 کے درمیان جنرل ہسپتال ڈرین، مولانا شوکت علی روڈ ڈرین، حبیب اللہ روڈ ڈرین، شاہدرہ میں فرخ آباد ڈرین اور غازی آباد ڈرین جیسے اہم نالے بنائے۔ مون سون کا موسم پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے، لیکن اس موسم میں بہت سے مسائل کا سامنابھی ہوتا ہے۔لوگوں کی غلط عادات اس موسم کو باعثِ رحمت سے باعثِ زحمت بنا دیتی ہیں ان عادات میں سے ایک عادت کوڑے کوکوڑے دان تک پہنچانے کی بجائے گلی محلوں شاہراؤں یا ندی نالوں میں پھینک دینا ہے

اور پھر متعلقہ اداروں جن میں ایل ڈبلیو ایم سی سر فہرست ہے کی مدد سے ہر سال ٹرشری ڈرینز کی صفائی اور 3ہزار کلومیٹر لمبی سیوریج لائنوں کوکوڑا کرکٹ سے پاک کیا جاتا ہے۔شہریوں کی بڑی تعداد خصوصاً کمرشل صارفین اپنا ویسٹ نالوں میں پھینکتے ہیں جس سے یہ نالے چوک ہو جاتے ہیں۔نالے اس حوالے سے اہمیت کا حامل اس لیے بھی ہیں کیونکہ یہ مقامی سیوریج لائنوں کو بنیادی نالوں سے جوڑتے ہیں اور ان نالوں کو کچرے اور دیگر گھریلو اور تجارتی کچرے کی وجہ سے رکاوٹ کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

ہر سال ایل ڈبلیوایم سی اور واسا مون سون کے دوران بارشی پانی کو محفوظ کرنے والے نالوں کی صفائی کے لیے خصوصی صفائی آپریشن کرتے ہیں جس کی بدولت زیادہ بارشی پانی نالوں میں محفوظ کرنے کی استعداد کار میں اضافہ ہوتا ہے۔

دوسری جانب ایل ڈبلیو ایم سی متعلقہ اداروں سے ہر ممکن تعاون کر رہی ہے اور مون سون سے قبل ہی شہر بھر کے 528 ڈرینز کی صفائی کو یقینی بنا رہی ہے۔ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (LWMC) کی جانب سے مون سون کے حوالے سے انتظامات مکمل کر کے ایمرجنسی رسپانس کا جامع پلان مرتب کیا گیا اور مون سون سے قبل پلان جاری کرتے ہوئے کھلے نالوں کی صفائی کا کام شروع کر دیا گیا ہے''ڈی سلٹنگ کا مقصدبارشی پانی اور گندے پانی کے آزادانہ بہاؤ کو یقینی بنانا ہے۔ کھلے نالوں کی صفائی کا کام ایک ساتھ شناخت شدہ یونین کونسلز (یعنی والڈ سٹی)، گوالمنڈی ایریاز، شاہدرہ، بھاما پنڈ، امین پارک، شفیق آباد، سٹی پیریفری ایریاز وغیرہ میں اپریل سے اگست 2022 تک کیا جائے گا۔ ایل ڈبلیو ایم سی ورکرز کی جانب سے نشتر ٹاؤن میں 252، علامہ اقبال ٹاؤن میں 84، گلبرگ ٹاؤن میں سات، راوی ٹاؤن میں 80، واہگہ ٹاؤن میں 52، داتا گنج بخش ٹاؤن میں 48 اور شالیمار ٹاؤن میں پانچ نالوں کی صفائی مکمل کی جاچکی ہے۔ ''تقریباً 621 ورکرز 528 نالوں کی صفائی کے لیے کام کر رہے ہیں جن کی کل لمبائی 398 کلومیٹر ہے۔''

مزید شہر کے 9 ٹاؤنز کے 81 چوکنگ پوائنٹس کی نشاندہی بھی مکمل کر لی گئی ہے۔ 891 ورکرز تینوں شفٹوں میں 24 گھنٹے ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔ پہلی شفٹ میں 405 ورکز، دوسری اور تیسری شفٹ میں 243 ورکرز چوکنگ پوائنٹس پر تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ تیز آندھیوں اور تیز بارش میں ریڈ الرٹ پر ہر ٹاؤن کے زونل آفیسر ورکرز کی چوکنگ پوائنٹ پر موجودگی کو یقینی بنائیں گے۔ مون سون سیزن کیلئے جاری کردہ ایمرجنسی رسپانس پلان 30 ستمبر تک آپریشنل رہے گا۔ مون سون سیزن سے قبل لاہور کے 528 ٹرشری ڈرینز کی ڈی سلٹنگ کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔چوکنگ پوائنٹس کی کلیئرنس اور ڈی سلٹنگ میٹریل کو ٹھکانے لگانے کے لیے ایل ڈبلیو ایم سی کی آپریشنل گاڑیاں فیلڈ میں موجود رہیں گی۔ایل ڈبلیو ایم سی نے شہریوں کی آگاہی کے لیے اینٹی لٹرنگ اویئرنیس مہم کا آغاز بھی کیا ہے تاکہ ڈرینز میں کوڑا پھینکنے کے رجحان کو تبدیل کیا جا سکے۔اس مقصد کے لیے ایل ڈبلیو ایم سی کا سوشل موبلائزیشن ونگ ڈرینز کے گرد و نواح میں موجود آبادیوں میں آگاہی کیمپ کا انعقاد کرے گا۔شہریوں میں یہ شعور بیدار کیا جائے گا کہ ایل ڈبلیو ایم سی آپریشن ٹیموں سے تعاون کریں اور کوڑا کرکٹ نالوں،کھلے پلاٹوں اور شاہراؤں میں پھیکنے کی بجائے صفائی عملے کے حوالے کریں یا کنٹینرز تک پہنچائیں۔ایل ڈبلیو ایم سی ہمیشہ بہترین صفائی انتظامات کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا کر بروقت خدمات سر انجام دیتی ہے۔ 24 گھنٹے شکایت کے ازالے کا نظام وضع کر دیا گیا ہے اور 1 سے 2 گھنٹے میں شہریوں کی شکایات کاازالہ کرنے کا ٹارگٹ سیٹ کیا گیا ہے۔ شکایات کے ازالے کے لیے شہری ایل ڈبلیو ایم سی کی ہیلپ لائن 1139پر رابطہ کر سکتے ہیں یا سوشل میڈیا ایپ کا استعمال کر سکتے ہیں شہر یوں کو دی جانے والی سہولیات میں ہمیشہ ان کا تعاون ایک اہم عنصر ہوتا ہے۔مون سون میں بھی شہریوں کو اس بات کو ضرور مد نظر رکھنا چاہیے کہ اُن کی جانب سے کوئی ایسی بے احتیاطی نہ ہو جو شہر میں سیوریج کے نظام کو چوک کر دے۔اس مقصد کے لیے انہیں کوڑا کنٹینرز تک پہنچانا ہے اور شاہراؤں پر بکھرنے سے بچانا ہے تاکہ بارشوں کے دوران نکاسی آب کا عمل متاثر نہ ہو سکے۔

 

Umar Chaudhary
About the Author: Umar Chaudhary Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.