اسلام اور ہم

 ہم سب اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مسلمان کہلاتے ہیں اور مسلمان ہیں۔ ہم پر مسلمان ہونے کے ناطے کم از کم کتنا علم ہونا ضروری ہے ۔

۱۔ ارکان اسلام کا جاننا۔ ا۔ کلمہ شریف لا الہ الااﷲ محمد رسول اﷲ ۔ یہ کلمہ شریف پڑھنے کے بعد انسان مسلمان ہوجاتاہے ۔ کیونکہ یہ کلمہ ہمیں پیداہوتے ہی ایک کان (دائیں) میں اذان اور دوسرے کان(بائیں ) میں تکبیر کہ کر سنا دیا جاتا ہے اور ہم مسلمان ہوجاتے ہیں ۔

ب۔نماز۔ نماز کے بارے میں بنیادی معلومات کا جاننا ضروری ہے نماز کے فرائض کل تیرہ ہیں اس میں سات عدد نماز سے پہلے اور چھ نماز میں ہیں ۔ نماز سے پہلے ۱۔بدن کا پاک ہونا( اگر جسم ناپاک ہو تو غسل کر نا َغسل کے فرائض میں ظاہر ی نجا ست دور کرکے پہلے غرارہ کرنا پورے جسم پر پانی ڈالنا۔ اگر جسم پاک ہے صرف وضو خراب ہے تو وضو کرنا اس کے فرائض میں ھاتھ دھونا کہنیوں تک چہرہ دھونا چوتھائی سر کا مسح کرنا پا ؤں دھوناٹخنوں تک ) ۲۔لباس کا پاک ہونا ۳۔ ستر کاچھپانا ۴۔ جگہ کا پاک ہونا ۵۔نماز کا وقت ہونا ۶۔قبلہ روخ ہونا ۷۔نیت کرنا ( دل میں طے کرنا کہ میں کونسی نماز فرض سنت یا نفل اور کتنے رکعات ادا کرنی ہیں ) ۔ نماز میں ۱۔ تکبیر تحریمہ کہنا (پہلی تکبیر) کہنا ۲۔قیام کرنا ۳۔ قرائت کرنا ۴۔ رکوع کرنا ۵۔ سجدہ کر نا (ہر رکعات میں دوسجدے کرنا فرض ہے) ۶۔ آخیری قعدہ (نماز کے آخر میں اتحیات بیٹھنا) ۔

ب۔روزہ ۔ہر بالغ مسلمان مرد وعورت پر فرض ہے یہ صبح صادق سے غروب آفتاب تک ہے اس دوران کھانا پینا اور اپنی حلال عورت سے مباشرت کرنا حرام ہے ۔

ج ۔ ذکوۃ۔ ہر اس مسلمان مرد و عورت پرزکوۃ فرض ہے جس کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا باون تولہ چاندی یا اس کے مساوی مال موجود ہو اور اسپر سال گزر جائے اس چاہیے کہ اس مال کا دوعشاریہ پانچ فیصد زکوۃ ادا کرے ۔

د۔حج ۔ ہر مسلمان مرد و عورت پر زندگی میں ایک مرتبہ حج فرض ہے جس کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا باون تولہ چاند ی یا اس کے مساوی مال ہو اور حج خرچ کے علاوہ اپنے ان افراد کے لئے وافر خرچ موجود ہو جس کا نان نفقہ اس کے ذمہ ہو۔ ححج کے فرائض ۴ ہیں ان میں احرام باندھنا۔ قیام عرفات ۔ طواف ز یارت بیت اﷲ کرنا ۔طواف بیت اﷲ کرنا۔ ان ارکان میں سے ایک بھی رہ جائے تو حج نہیں ہو گا اس کے بدل کوئی قربانی بھی نہیں ہوگی ۔

ہلال اور حرام کے بارے میں جاننا
ہلال وحرام کے بارے میں جاننے سے مراد یہ نہیں کہ پرندے یا جانور ہی ہیں بلکہ مسلمان کو یہ بھی پتہ ہونا ضروری ہے کہ وہ اپنے ، اپنی بیوی اور بچوں کے لئے جو رزق وہ کماتا ہے وہ ہلال ہے جس کام کی وہ اجرت لیتا ہے اس وہ اپنی کوشش کے مطابق پوری ایمان داری سے کر تا ہے اور جو وہ رزق کماتا ہے اسے درست راہ پر خرچ کر تا ہے ۔یہ باتیں جاننا ضروری ہیں ۔

پاکی اور پلیدی
لڑکا جب جوان ہوتا ہے اسے احتلام ہو تا ہے جس سے اس کا پورا جسم ناپاک ہو جاتا ہے اور اس پر غسل فرض ہو جا تا ہے اس طرح لڑکی جب جوان ہوتی ہے اسے مخصوص جگہ سے خون آتا ہے جس سے اس کے جسم کا مخصوص حصہ ناپاک ہوجاتا ہے اس کا دورانیہ تقریباً سات یا آٹھ دن تک رہتا ہے اس عرصہ کے دوران اسے خون کو کنٹرول کرنے کے لئے کپڑے کا لنگوٹ باندھنا ہوتا ہے اس کورس کے دوران اس لڑکی پر نماز روزہ اور طواف کعبہ اور مسجدوں میں جا نا بند ہوجاتا ہے ( اگر لڑکی کو حیض ماہ رمضان میں آئے تو روزہ نہیں رکھ سکتی مگر اس کی قضا لازمی ہوگی ) اس کے ختم ہونے پر فرض غسل کرناہوتا ہے ان کواس پاکی پلیدی کے بارے میں جاننا ضروری ہے ۔

ازدواجی تعلقات
لڑکے اور لڑکی کی شادی ہوتی ہے مگر ان کو پتہ نہیں ہوتا کہ ملاپ کیسے کرناہے اور ملاپ کے بعد میاں بیوی کا پاک صاف کیسے اور کب ہونا ہے ۔

امام بننا
مسجد کے باہر یا مسجد میں بھی جب دو یا دو سے زیادہ مسلمان اکٹھے ہو اور نماز کا وقت ہوجائے مسجد میں تو امام مقرر ہوتا ہے جبکہ مسجد کے باہر جب معاملہ پیش آجائے تو ایک دوسرے کی طرف دیکھنا شروع کر دیتے ہیں کہ اب کیا کریں نتیجاً ہر شخص اپنی اپنی نماز پڑھ لیتا ہے اس کا طریقہ معلوم ہو چاہیے۔

مسلمان مرد وعورت کا فوت ہونا اور میت کو غسل دینا
مسلمان مرد یا عورت فوت ہو جائے سب سے پہلے غسل دینے والے کو تلاش کیا جاتا ہے کہ کوئی آئے اور مزدوری پر میت کو غسل دے دے جبکہ حکم یہ ہے کہ باپ بیٹے کو بیٹا باپ کو ماں بیٹی کو اور بیٹی ماں کو غسل دے ۔ حالنکہ میت کو غسل دینے کا وہی طریقہ ہے جو زندہ کو پاک ہونے کے لئے ہوتا ہے لیکن اس بات سے ہر کوئی جان چھڑانا چاہتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ان باتوں کا علم ہونا چاہیے ۔
 
Muhammad Hanif
About the Author: Muhammad Hanif Read More Articles by Muhammad Hanif: 15 Articles with 15201 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.