ہم بچپن سے ہی نعرے لگاتے پھررہے ہیں کہ کشمیر بنے گا
بانی ٔ پاکستان نے بھی کشمیرکو شہہ رگ قراردیا تھا پون صدی سے ہزاروں
کشمیری بھارتی جارحیت کے خلاف جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش
کرچکے ہیں اس تناظرمیں پاکستان وزیراعظم عمران خان نے غیرمتوقع طورپر اعلان
کرکے دنیاکوحیران پریشان کرکے رکھ دیاہے انہوں نے آزاد کشمیر میں 2 ریفرنڈم
کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے ریفرنڈم میں کشمیری عوام پاکستان
یا بھارت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے۔ جبکہ ہماری حکومت میں ہونے والے
دوسرے ریفرنڈم میں وہ پاکستان کے ساتھ الحاق یا آزاد ریاست کے طور پر رہنے
کا فیصلہ کریں گے جبکہ آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کی افواہوں کو بے بنیاد
قرار دیاہے ان کا کہنا تھامیرا ایمان ہے کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع
نہیں ہوں گی۔ یہ بہت پرانی جدوجہد ہے اور وہ اپنے حق کے لیے بار بار کھڑے
ہوئے ہیں پاکستان اور کشمیر کے 40 فیصد نیم متوسط طبقے کو سبسڈی پر مشتمل
ضروری اشیاء میسر ہوں گی اور دسمبر تک تمام ڈیٹا بیس اور سافٹ ویئر تیار
ہوجائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کے قائد پر
کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستانیوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہا
تھا اور نواز شریف، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شادی میں شرکت کے لیے
دعوت دے رہا تھا اور بھارت جاتے ہیں تو حریت رہنماؤں سے ملاقات کرنے سے
ڈرتے تھے تاکہ مودی سرکار ناراض نہ ہوجائے پیپلز پارٹی کی تو بات ہی نہیں
کریں، سابق صدر آصف علی زرداری کو پیسے گننے سے فرصت ملتی تو وہ کشمیر کی
بات کرتے کشمیری ہمت نہ ہاریں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر مشکل میں ساتھ
کھڑے رہیں گے کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے
عالمی برادری نے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ میری
حکومت ریفرنڈم کرائے گی تاکہ کشمیری فیصلہ کریں کہ وہ پاکستان کے ساتھ یا
آزاد رہنا چاہتے ہیں میری پہلی ترجیح آزاد کشمیر کے لوگوں کو غربت سے
نکالنا ہے۔ غربت میں کمی کیلئے احساس پروگرام ملکی تاریخ کا بڑا پروگرام ہے
بھارتی صحافی نے لکھا نواز شریف نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے خفیہ
ملاقات کی۔ تقریریں کرنے والوں سے پوچھا جائے کہ انہوں نے پانچ سال
کشمیریوں کیلئے کیا کیا؟۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ میں ہر فورم پر
کشمیریوں کی آواز بلند کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا بھارت جو مرضی کرلے
کشمیریوں میں آزادی کا جذبہ کسی صورت نہیں جانے والا۔ کشمیریوں کی جدوجہد
میری نظر میں زمین کی نہیں انسانی حقوق کی ہے۔ کشمیریوں کا جمہوری حق ہے کہ
وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔ کشمیری وہاں جدوجہد کررہے ہیں اور یہاں بطور
کشمیر کا سفیر میں جدوجہد کروں گا مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی دونوں جماعتوں
کو 5، 5 سال حکومت کا موقع ملا۔ ان دونوں جماعتوں سے پوچھیں کہ لوگوں کو
غربت سے نکالنے کیلئے کیا کام کیا؟۔ بھارت نے کشمیریوں پر بہت ظلم کیا،
لیکن کشمیریوں کا جذبہ کم نہیں ہوا دونوں جماعتوں سے پوچھیں آپ کو حکومت مل
چکی تھی آپ نے کشمیریوں کا کتنا کیس لڑا؟۔ بھارت میں مسلمانوں کو گائے کا
گوشت کھانے پر قتل کیا گیا۔ بھارت میں دیگر اقلیتوں کو برابر کے حقوق نہیں
دیئے گئے۔ آر ایس ایس دیگر لوگوں کو برابر نہیں سمجھتی۔ آر ایس ایس کا وہی
نظریہ ہے جو نازی کا ہوا کرتا تھا۔ کشمیریوں کی پیلٹ گنز سے بینائی چھینی
گئی۔ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی ہندوتوا ہے۔ آر ایس ایس کا نظریہ کشمیریوں
کو کچل رہا تھا۔ آصف زرداری نے کیوں آواز نہیں اٹھائی۔ آصف زرداری نے کتنی
بار آر ایس ایس کا نام لیا؟۔ اگر آپ کی چوری کی ہوئی جائیداد باہر ملک میں
پڑی ہے تو وہ آپ کو کنٹرول کرتے ہیں۔ بھارت کی لابی اسرائیل کے ساتھ مل کر
کام کرتی ہے۔ مودی نے کشمیریوں پر سب سے زیادہ ظلم کیا۔ نوازشریف نے ڈرون
حملوں کی اجازت دی۔ دی وے آف دی ورلڈ کتاب میں لکھا ہے بینظیر نے بلاول کو
بتایا کہ کس ملک میں پیسے پڑے ہیں۔ نوازشریف نے باہر کے حکم پر الیکشن لڑا۔
انہیں پتہ تھا کہ ان کا پیسہ کہاں پڑا ہے۔ نوازشریف اور پیپلزپارٹی نے باہر
کے حکم پر الیکشن لڑا۔ہم بچپن سے ہی نعرے لگاتے پھررہے ہیں کہ کشمیر بنے گا
بانی ٔ پاکستان نے بھی کشمیرکو شہہ رگ قراردیا تھا پون صدی سے ہزاروں
کشمیری بھارتی جارحیت کے خلاف جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش
کرچکے ہیں اس تناظرمیں پاکستان وزیراعظم عمران خان نے غیرمتوقع طورپر اعلان
کرکے دنیاکوحیران پریشان کرکے رکھ دیاہے کہ آزاد کشمیر کی جداگانہ حیثیت
ختم کرنے کیلئے ریفرنڈم کرانے کی بات اقوام متحدہ کی تاریخی قراردادوں و
موقف سے کھلا انحراف ہے۔ لگتاہے عمران خان کا موقف اسی سات نکاتی ایجنڈے کا
حصہ ہے کہ جس کی شروعات سابق فوجی ڈکٹیٹر جنرل مشرف نے اپنے دور میں کی تھی
گلگت بلتستان اور 85 ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے و آبادی کو چھوڑ کر صرف
آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کرانا جدوجہد و آزادی کشمیر کے ساتھ غداری ہے۔ ہم
مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کے تحت حق استصواب رائے سے
چاہتے ہیں طے شدہ امورکے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے انتہائی خوفناک نتائج مرتب
ہوسکتے ہیں جبکہ مود ی سرکار پہلے ہی مقبوضہ وادی کی جداگانہ حیثیت تبدیل
کرچکی ہے ان حالات میں عمران خان کا آزاد کشمیر میں 2 ریفرنڈم کرانے کا
اعلان کہ پہلے ریفرنڈم میں کشمیری عوام پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنے کا
فیصلہ کریں گے۔ جبکہ ہماری حکومت میں ہونے والے دوسرے ریفرنڈم میں وہ
پاکستان کے ساتھ الحاق یا آزاد ریاست کے طور پر رہنے کا فیصلہ کریں گے
انتہائی خوفناک ہے ایسے شوشے چھوڑنا کشمیریوں کی جدوجہد کے منافی ہے اس
انداز سے کشمیرکے مستقبل کا فیصلہ کیا گیا تو قوم اسے کسی صورت قبول نہیں
کرے گی۔
|