میرا پیارا پاکستان

یہی دن تھے وہ بھی ماہ اگست تھااسلامی کیلنڈر میں رمضان کا بابرکت مہینہ تھابرصغیر کے مسلمان اس بابرکت ماہ میں جہاں اللہ تعالیٰ کی عبادات میں مصروف تھے وہیں وہ آزادی کے لئے بھی جدو جہد کر رہے تھے اور ایک علیحدہ ملک حاصل کرنے کے لئے کوشاں تھے بلکہ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ وہ ایک ملک حاصل کر چکے تھے اور اس ملک(پاکستان)کی آبیاری اپنے خون سے کر رہے تھے کیونکہ اس وقت برصغیر کی تقسیم ہو رہی تھی اور اسلامی جمہوریہ پاکستان دنیا کے نقشے میں معرض وجود میں آرہا تھا ہر طرف خون بہہ رہا تھا مسلمانوں کی مال و متاع کو لوٹا جا رہا تھا انہیں آگ لگائی جا رہی تھی چار سو آگ کے شعلے بلندتھے جو مسلمانوں کی آبادیوں کو راکھ بنائے جا رہے تھے مسلمان عورتیں ہندوﺅں اور سکھوںسے اپنی عزت و عصمت بچانے کے لئے بھاگ رہی تھیں اور اپنی عزتیں بچانے کی خاطر کنوﺅں اور دریاﺅں کے پانی میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر رہی تھیں ایک افراتفری کا ماحول تھا بچے اپنے والدین سے بچھڑ چکے تھے اور خاندان کے خاندان تتر بتر ہوچکے تھے ہر طرف ایک چیخ و پکار تھی بچے کلبلا رہے تھے کچھ زخمی کراہ رہے تھے اور کچھ اپنے خاندانوں کے ساتھ پاکستان کی جانب ہجرت کر رہے تھے لیکن یہاں راستے میں بھی وہ محفوظ نہیں تھے کیونکہ ان کے قافلوں کو لوٹا جا رہا تھا ٹرین کے ڈبوں کو جلایا رہا تھالیکن پھر بھی مسلمان ایک نئے جذبے اور نئی امنگ کے ساتھ پاکستان کی خاطر اپنا سب کچھ داﺅ پر لگا رہے تھے وہ اس لیے کہ ایک آزاد ملک میں وہ اپنی زندگیاں اسلام کے مطابق آزادانہ طور پر گزار سکیں گے آخر مسلمانوں کی قربانیاں ضائع نہیں گئیں اور شہداءکا خون رنگ لے آیالٹے پھٹے قافلے پاکستان کی سرزمین پر پہنچ گئے اور سجدہ شکر بجا لائے کہ انہیں آزادی کی لازوال دولت مل گئی ہے اور ایک ملک حاصل ہو گیا ہے جو کہ اسلام کا نام پر بنا ہے جس کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان تو بن گیا ابھی اسے بنے گیارہ سال بھی نہیں ہوئے تھے کہ مارشل لاءلگا کر اس نوزائیدہ مملکت کو فوجی بوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ،اس کے بعد ہمارے روایتی حریف بھارت نے کچھ عرصے بعد1965ءمیں رات کی تاریکی میں چوروں کی طرح حملہ کیا جس میں اسے شکست فاش ہوئی لیکن بھارت نے سازشوں کا سلسلہ جاری رکھا اور میرے پاکستان کو1971ءمیں دولخت کر دیایہ ایسا زخم تھا جو کبھی بھر نہیں سکتا لیکن پھر بھی پاکستان کے حالات معمول پہ آنا شروع ہوئے تو ایک بار پھر فوج نے 1977ءمیں جمہوریت پر شب خون مارتے ہوئے اقتدار کے مزے لینے لگی پھراسی طرح سالوں گزرتے رہے میرے پاکستان پر نت نئے تجربے ہوتے رہے ایک بار پھر ہمارے ہمسایہ دشمن بھارت سے 1999ءمیں جنگ ہوئی جسے کارگل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ابھی اس سے سنبھلے ہی نہیں تھے کہ اسی سال پھر فوجی بوٹوں کی دھمک اقتدار کے ایوانوں میں گونجنے لگی اور جمہوریت کو ملک بدر کردیا گیاانہی کشیدہ حالات میں2001ءآپہنچا جس میں پاکستان میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی اور امریکہ کو کھلے عام پاکستان میں دہشت گردی کا لائنسس جاری کر دیا گیا قدرت ہمیں ڈھیل دیتی رہی لیکن ہم نہیں سنبھلے اور پھر2005ءمیں ملکی تاریخ کا بدترین زلزلہ آیا جس میں پاکستان ایک بار پھر ڈاﺅن ہوتا چلا گیا پھر قدرت کو ہم پر رحم آیا لیکن ہماری بگڑی ہوئی عادات وہیں کی وہیں رہیں ہم گناہوں کی دلدل میں دھنستے چلے گئے پھر قدرت نے اپنی رسی کو کھینچا اور 2010ءمیں میرے پاکستان میں سیلاب نے تباہی مچادی لیکن آج تک بھی ہم نہیں سنبھل رہے اور آج ہم مہنگائی،مفلسی،بھوک،پیاس،خود کش حملوں،دہشت گردی کی جنگ،ڈرون اٹیک اورظلم کی چکی میں پس رہے ہیں،چینی،بجلی،گیس،آٹااور پٹرول کے بحرانوں کا ہم کو سامنا ہے۔

پھر بھی14اگست کو منچلے موٹر سائیکلوں کے سائلنسر نکال کر ون ویلنگ کرتے ہوئے آزادی کا جشن منائیں گے پٹرول کو پھونکیں گے میرے ملک کے جھنڈے پیروں تلے روندے جائیں گے اور ہم نعرہ لگائیں گے کہ ہم زندہ قوم ہیں ہم پائندہ قوم ہیں۔

یہاں ایک بات قابل ذکر ہے کہ جب پاکستان بن رہا تھاتو اس وقت بھی اگست تھا اور ماہ صیام تھا ، آج بھی اگست ہے اور ماہ رمضان ہے لیکن اُس وقت ایک قوم کو ایک ملک کی ضرورت تھی جبکہ آج ایک ملک کو ایک قوم کی ضرورت ہے۔

میرے ہم وطنوں ،ہم آزاد ہو کر بھی آزاد نہیں ہیں اس رمضان کے بابرکت مہینے میں ہمیں گڑگڑا کر اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہئے اور توبہ تائب ہوکر پاکستان کے استحکام کے لئے خصوصی دعائیں کرنی چاہئیں تاکہ پھر سے میرے ملک کے حسین چمن میں بہار کا موسم لوٹ آئے۔
خدا کرے مرے ارض پاک پر اترے
وہ فصل گل جسے اندیشہ ءزوال نہ ہ
یہاں جو پھول کھلے کھلا رہے صدیوں
یہاں خزاں کے گزرنے کی مجال نہ ہو
اہل وطن کو آزادی مبارک ہو۔
AbdulMajid Malik
About the Author: AbdulMajid Malik Read More Articles by AbdulMajid Malik: 171 Articles with 186795 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.