تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کیلئے امید کی کرن

 بے روزگاری پاکستان کے چند بڑے مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ مہنگائی وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جارہی ہے یا یوں کہہ لیں کہ وقت سے بھی بہت تیز اور اس کا اثر ڈگریوں کے ہونے کے باوجود روزگار کی تلاش میں بھٹکنے والوں پر سب زیادہ ہورہا ہے۔ یہ تعداد ہزاروں میں نہیں لاکھوں میں ہے۔ نوجوان اکثر یہ شکایات کرتے ہیں کہ ڈگری اور ہنر ہونے کے باوجود ان کو ان کی خواہش کا روزگار نہیں ملتا۔

ایسے میں پچھلے کچھ عرصے سے 'فری لانسنگ' ایک ایسا سیکٹر ہے جس میں دنیا بھر کے ساتھ ساتھ پاکستان کا نوجوان طبقہ بھی کافی پیش پیش ہے اور یقینی طور پر پاکستان کی معیشت میں یہ سیکٹر کافی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون پر امریکا اور چین کے بعد پاکستان اب 12 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ سیلرز کے ساتھ تیسرا سب سے بڑا فروخت کنندہ ہے۔ مئی 2021 میں پاکستان کو ایمازون میں داخلے کی اجازت دی گئی۔ جس کے بعد محض ایک سال اور چند مہینوں میں پاکستانی سیلرز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

ایک اندازے کے مطابق آنے والے وقت میں یہ سیلرز پاکستان کی برآمدات میں 28 ارب ڈالرز سے زائد حصہ ڈالیں گے ،ملک بھر کے نوجوان کاروباری افراد اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے اس پلیٹ فارم کی طرف سے پیش کردہ فوائد سے فائدہ اٹھا سکیں گے جو پاکستان کی برآمد ات کو وسیع اور متنوع بنائے گا۔ اس سے نہ صرف ان کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ حکومت کو ملک کے مائیکرو اکنامک آؤٹ لک کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

نوجوان طبقے کو بہت جلد یہ احساس ہو گیا ہے کہ آج کے اس ڈیجیٹل دور میں وقت کے ساتھ دوڑنا ہے۔ خود اور اپنے خاندان کو معاشی لحاظ سے مضبوط کرنا ہے۔ تنخواہ دار طبقہ بھی فری لانسنگ کی جانب گامزن ہو رہا ہے کیونکہ کمر توڑ مہنگائی میں صرف ایک ذریعہ آمدن کافی نہیں ہے۔

یہاں یہ بات بھی غور طلب ہے کہ ای کامرس اور فری لانسنگ نوجوانوں کی زندگیوں میں مثبت اثر لائی ہے مگر اسے ابھی تک کسی بھی حکومتی سطح پر یا تعلیمی اداروں میں دیگر ڈگریوں کے مقابلے میں اہمیت نہیں دی جاتی۔ ہمارے تعلیمی اداروں کو 'Entrepreneurship' پر زور دینے کی اشد ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل اسے اپنی زندگی کا حصہ بنا سکیں۔

پاکستان میں فری لانسنگ کے معاملے پر کمپنی بنانے اور اس کو شروع کرنے کیلئے قانونی پیچیدگیاں بھی بہت ہیں۔ حکومت کو اس متعلق ہنگامی طور پر عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے
 

Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 334580 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More