سونا آپ کے پاؤں کے نیچے۔۔۔ پاکستان میں سونا کہاں پایا جاتا ہے اور آپ اسے کیسے نکال سکتے ہیں؟

image
 
آپ دریا میں نہا رہے ہوں یا پہاڑ کی سیر کررہے ہوں اور آپ کے پیروں کے نیچے سونا چمک رہا ہو۔۔ یہ خواب کسی بھی انسان کیلئے بہت دلفریب ہوسکتا ہے لیکن یہ صرف خواب نہیں بلکہ پاکستان میں ایک حقیقت ہے ۔ پاکستان کے کئی دریا اور پہاڑ سونا اگلتے ہیں، جہاں کئی جگہوں پر باقاعدہ مشینری کے ذریعے سونا نکالا جاتا ہے وہیں کئی جگہوں پر لوگ روزانہ خود سونا نکال کر اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔
 
 
پاکستان میں کون کون سے دریا اور پہاڑ سونے سے بھرے پڑے ہیں ، یہ جاننے سے پہلے آپ کو بتاتے چلیں کہ ماضی میں بہت ساری مختلف اشیا لین دین یعنی کرنسی کے طور پر استعمال ہوتی رہی ہیں جیسا کہ مختلف طرح کی سیپیاں، چاول، نمک، مصالحے، خوبصورت پتھر، اوزار، گھریلو جانور اور انسان یعنی غلام اور کنیزیں بھی کاروباری لین دین کیلئے استعمال ہوتی رہی ہیں ۔
 
اب آتے ہیں سونے کی طرف ، سونے کا نام سنتے ہیں خواتین کی آنکھوں میں سونے جیسی چمک آجاتی ہے کیونکہ موتی جڑے سنہرے زیورات کسی بھی عورت کی کمزوری ہوسکتے ہیں لیکن صرف خواتین ہی کیوں دنیا میں سونا پہننے کے شوقین مردوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے- لیکن شائد بہت کم لوگ یہ جانتے ہونگے کہ سونا لین دین کے حوالے سے دنیا کی سب سے اہم چیزوں میں سے ایک ہے اور دلچسپ بات تو یہ ہے کہ یہ سونا پاکستان کے پہاڑوں اور دریاؤں میں بکھرا پڑا ہے۔
 
image
 
پاکستان کو ﷲ تعالیٰ نے دیگر بے شمار نعمتوں کے ساتھ معدنیات کے خزانوں سے بھی خوب نوازا ہے۔رب کائنات نے پاکستان کو خام لوہے، معدنی تیل، قدرتی گیس، کوئلے، کرومائیٹ، جپسم، نمک، چن کے پتھر اور سنگ مرمر کے علاوہ سونے کے ذخائر بھی عطاء کئے ہیں۔
 
ریکوڈک سونے کا پہاڑ ہے جس میں بہترین کاپر اور جوہری ذرات ہیں۔ اس کی مالیت کئی ٹریلین ڈالرز ہے۔ اس کا یہ پتھر اندھیرے میں روشن چراغ ہے۔ جس میں جابجا سونے کے ذرے چمکتے ہیں اور چھوٹے سے پتھر کے ٹکڑے میں کئی سونے کی پلیٹس جڑی ہوئی ہیں لیکن ریکوڈک سیاست کی نذر ہونے کی وجہ سے تاحال پاکستان کو فائدہ دینے سے قاصر ہے، سیندک میں سونے کے ذخائر بھی سیاسی مسائل کی وجہ سے پاکستان کو فائدہ پہنچانے میں ناکام ہیں۔ ایران پچھلے 30 سال سے ”سرچشمہ“ کے مقام سے سونا نکال رہا ہے جس نے ایران کی ڈوبتی معیشت کو بھرپور مثبت سہارا دیا ہے لیکن پاکستان کے پاس سونے کے بڑے ذخائر ہونے کے باوجود حکومت کے پاس صرف 65 ٹن کے قریب سونا موجود ہے جبکہ دنیا میں سب سے زیادہ سونا امریکا کے پاس ہے جس کی مقدار 8 ہزار ٹن سے بھی زیادہ ہے۔
 
پاکستان میں گلگت بلتستان کے دریا سونا اگلتے ہیں اور یہاں سے سونا نکالنے والے مزدور روزانہ دو سے تین ہزار روپے کا سونا نکال کر بیچتے ہیں۔ ہنزہ، نگر اور دیامرکے علاقوں میں دریاؤں سے بھی سونا نکالا جاتا ہے۔ گلگت سے نکالا جانے والا سونا کوالٹی کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہے اور صرف یہاں ہی نہیں بلکہ دریائے سندھ کے کناروں پر آباد کئی خاندان بھی دریا سے سونا نکالنے کا کام کرتے ہیں۔
 
image
 
اپنی مدد آپ کے تحت سونا نکالنے کا کام کرنے والے یہ محنت کش وسائل کی عدم دستیابی کی وجہ سے بہت معمولی مقدار میں سونا نکالنے میں کامیاب ہوپاتے ہیں کیونکہ دریاؤں سے سونا نکالنا ایک محنت طلب کام ہے ۔ سونے کی موجودگی جاننے کیلئے پہلے یہ ہنر مند جگہ کا انتخاب کرتے ہیں اور سونا ملنے کی صورت میں کئی کئی بوریاں بھر کر ریت نکال کر بعد میں اس کو صاف کرکے اس میں سے سونا نکالتے ہیں۔
 
یہ سونا بعد ازاں مختلف ٹھیکیداروں کو فروخت کیا جاتا ہے اور یہ محنت کش کڑی مشقت کے بعد یومیہ 2 سے 3 ہزار روپے مالیت کا سونا نکالتے ہیں لیکن دنیا کے مختلف ممالک میں سونا نکالنے کیلئے باقاعدہ حکومتی اجازت درکار ہوتی ہے اور سونا نکالنے کیلئے مشینری کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں سونے کے ان ذخائر سے فائدہ اٹھانے کیلئے کوئی پالیسی نہیں ہے جس کی وجہ سے یہ محنت کش اپنی محنت کا حقیقی معاوضہ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں لیکن اگر حکومت ان ذخائر سے فائدہ اٹھانے کیلئے پالیسی بنائے اور سونا نکالنے والے مزدوروں کو سہولیات فراہم کرے تو یہ ہنر مند اپنی صلاحیتوں سے پاکستان کی مشکلات کم کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: