|
|
چیئرمین عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف اس وقت
پاکستان کی سب مقبول سیاسی جماعت بن چکی ہے اور ملک کے چاروں صوبوں میں
نمائندگی رکھتی ہے، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) جیسی مضبوط جماعتوں کو
شکست دیکر ایوان میں پہنچنے والی تحریک انصاف کا سفر دو دہائیوں سے بھی
زائد عرصے پر محیط ہے۔ |
|
سیاسی آغاز |
پاکستان کو پہلا کرکٹ ورلڈ جتوانے والے کپتان عمران خان نے 1997ء میں عملی
سیاست کا آغاز کیا اور کراچی کے حلقہ 184 جو اب 249 کہلاتا ہے وہاں سے
چراغ کے انتخابی نشان پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان محض 2037 ووٹ
حاصل کرسکے تھے۔ |
|
پہلا حلقہ |
قومی اسمبلی کے موجودہ حلقے این اے 249 اور ماضی کے این اے 184 میں فرق صرف
یہ ہے کہ بڑھتی آبادی کے تناظر میں نئی حلقہ بندیوں کے بعد قومی اسمبلی کی
اس نشست کو تقسیم کردیا گیا- مگر پہلے بلدیہ ٹاؤن، میٹروول، مومن آباد کے
کچھ علاقے کیماڑی، سلطان آباد اور دیگر علاقوں پر مشتمل قومی اسمبلی کا یہ
حلقہ این اے 184 تھا جہاں سے عمران خان نے 1997 میں تحریک انصاف کے پلیٹ
فارم سے اپنی زندگی کے پہلے انتخاب لڑا۔۔ |
|
|
|
تحریک انصاف کی واپسی |
اس حلقے سے پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ (ن)کے امیدوار لگاتار 2 مرتبہ
کامیاب ہوئے مگر بعد میں یہ نشست ایم کیو ایم کے پاس چلی گئی اور 2018 کے
عام انتخابات میں تحریک انصاف کے فیصل واؤڈا ، شہباز شریف کو ٹکر کے
مقابلے کے بعد شکست دے کر 723 ووٹوں کی برتری سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب
ہوئے تاہم فیصل واؤڈا کی نااہلی کی وجہ سے یہ سیٹ پیپلزپارٹی کے قادر
مندوخیل کے پاس چلی گئی۔ |
|
این اے 184 |
ماضی میں این اے184 سے کئی اہم لوگ انتخاب لڑ چکے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے
میاں اعجاز احمد شفیع نے 35 ہزار 451 ووٹ لے کر فتح حاصل کی تھی جبکہ ان کے
مقابلے پر حق پرست گروپ (ایم کیو ایم) کے محمد عرفان خان نے 32 ہزار 668 لے
کر دوسری اور پیپلز پارٹی کے میجر جنرل(ر)نصیر اللہ بابر 23 ہزار 512 ووٹ
حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ |
|
|
|
اعجاز شفیع کی کامیابی |
ماضی کے این اے 184 اور موجودہ این اے 249 سے الیکشن میں
جیتنے اور ہارنے والے کچھ امیدواروں میں ووٹوں کا فرق صرف چند سو کا رہا
جیسا کہ شہباز شریف نے گزشتہ عام انتخابات میں این اے 249 سے 2018 میں 723
ووٹ سے شکست کھائی۔ 1993 میں مسلم لیگ ن کے اعجاز احمد شفیع پیپلز پارٹی کے
امیدوار کے مقابلے میں صرف 266 ووٹ کے فرق سے کامیاب ہوئے تھے۔ 1997 میں
عمران خان کے مقابل اعجاز شفیع نے کامیابی حاصل کی تھی۔ |