بچوں کو ہر چیز منگوا کر دو پھر بھی دوسروں کی چیزيں دیکھ کر مچلتے ہیں، کیا آپ بھی اس مسئلے سے دوچار ہیں تو حل جانیں

image
 
یہ ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے کے اطوار اور تمیز کی سب تعریف کریں اور کسی دوسرے کے سامنے بچہ کوئی ضد یا ایسی حرکت نہ کرے جو ان کے لیے باعث شرمندگی ہو- مگر اس کے باوجود اکثر ایسا موقع آجاتا ہے جب اپنے پاس موجود چیزوں کو چھوڑ کر بچے کو وہی کچھ چاہیے ہوتا ہے جو کسی دوسرے کے پاس موجود ہوتا ہے-
 
بچوں میں دوسروں کی چیزيں دیکھ کر ضد
عام طور پر بچوں کے اندر جزبہ تجسس بہت زيادہ ہوتا ہے اس کو ہر چیز کے بارے میں جاننے کی خواہش ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ جیسے کہ بڑے بوڑھوں کا کہنا ہے کہ بالک ہٹ یعنی بچے کی ضد اس حد تک مشہور ہے کہ وہ کھیلنے کے لیے چاند بھی مانگ سکتا ہے اور اس کا سب سے بڑا سبب اس کے اندر کا بچہ ہوتا ہے جو ہر چیز کو اپنی ملکیت دیکھنا چاہتا ہے- لیکن اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے کی ایسی ضد اور عادات ختم ہو جائيں تو اس کے لیے ہم آپ کو کچھ اقدامات بتائيں گے جو بچے کی نفسیات کے مطابق استعمال کرنے سے بچے ایسی بری عادت سے بچ سکتے ہیں-
 
1: ہر چیز قابل حصول نہیں ہوتی
جو والدین بچے کی ہر خواہش پوری کرنا اپنا فرض اولین سمجھتے ہیں اور ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس طرح سے جب ان کے بچے کے پاس سب کچھ ہوگا تو اسے کسی دوسرے کی چیزوں کی خواہش نہ ہو گی- تو یہ ان کے لیے خام خیالی ہے کیونکہ وہ دنیا کی ہر چیز بچے کو نہیں لے کر دے سکتے- اس وجہ سے سب کچھ دلوانے کے بجائے بچے کو یہ سکھائيں کہ کچھ چیزیں ناقابل حصول بھی ہوتی ہیں جن کے لیے ضد کرنا مناسب نہیں ہوتی ہے-
 
image
 
2: رونے سے بلیک میل نہ ہوں
اکثر بچے اپنی بات منوانے کے لیے روتے ہیں اور والدین ان کے رونے سے ڈر کر ان کو وہ سب کچھ دلوا بھی دیتے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں اگر ایک بار آپ بچے کے ہاتھوں بلیک میل ہو گئے تو اس نے آئندہ بھی یہی کرنا ہوگا- اس وجہ سے اگر بچہ رو کر کچھ منوانے کی کوشش کر رہا ہے تو کم از کم اس کو یہ ضرور بتا دیں کہ رونے کی صورت میں اس کی ضد پوری نہ ہوگی-
 
3: مارنے کے بجائے سمجھانا بہتر ہے
کچھ لوگ بچوں کی خواہشات پوری کرنے کے بجائے مار پیٹ کے ذریعے بچے کو ضد سے روکتے ہیں مگر یاد رکھیں کہ بچے کی فطرت اسکے والدین کے مزاج کی عکس ہوتی ہے- اگر آپ بچے کے ساتھ ضد کریں گے تو بچہ آپ کے قدموں پر پیر رکھتے ہوئے یہی انداز اپنائے گا اور اگر آپ مار پیٹ سے اسکو روکنے کی کوشش کریں گے تو وہ بھی اسی طرح شدت سے اپنی بات منوانے کی کوشش کرے گا- لہٰذا اگر آپ کا بچہ کوئی ایسی ضد کر رہا ہے جیسے کہ کسی دوسرے کی چیز کو دیکھ کر اس چیسی چیز کے حصول کی تو اس کو باقاعدہ دلیل سے سمجھائيں اور اس کو قائل کرنے کی کوشش کریں۔ اور اس کو یہ بتائيں کہ اگر اس کو کسی چیز کی ضرورت ہے تو اس کے لیے اس کو آپ کو بھی قائل کرنا پڑے گا-
 
4: بچے کا دھیان بٹائيں
بچہ اگر کسی دوسرے کی کسی چیز کو لینے کی ضد کر رہا ہے تو اس موقع پر سب سے پہلی کوشش یہ کریں کہ اس کے دھیان کو بٹا دیں- اس چیز کو اس کے سامنے سے ہٹا دیں یا اس کو کسی دوسری جگہ لے جائيں کیوںکہ بچے بہت معصوم ہوتے ہیں اور وہ فوراً ہی بہل بھی جاتے ہیں-
 
image
 
5: بچے کو توجہ دیں
عام طور پر بچے والدین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے بھی ایسی فرمائشیں کرتے ہیں جو کہ عجیب و غریب ہوتی ہیں اور ان فرمائشوں کا مقصد اس چیز کا حصول نہیں- بلکہ ماں باپ کی توجہ کا حصول ہوتا ہے اس وجہ سے اگر بچہ ایسی کسی بات کی ضد کر رہا ہو تو اپنے سارے کام چھوڑ کر اس کو وقت دیں اور اس کی بات سنیں اپنی بات اس کو سمجھائيں آپ کی تھوڑی سی توجہ بچے کی ضد کو ختم کرنے کا سبب بن سکتی ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: