چین کی سائنس و ٹیکنالوجی کے عالمی چرچے

دنیا نے دیکھا ہے کہ حالیہ سالوں میں چین کا "دوہری معاشی گردش " پر مبنی نیا ترقیاتی نمونہ ملک کے تیزی سے بڑھتے ہوئے صنعتی نظام کو بڑی حد تک ایک نئی شکل دے رہا ہے، بالخصوص اختراعی صلاحیتوں کی ترقی اور بنیادی ٹیکنالوجی میں تو نمایاں پیش رفت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ دنیا کے متعدد ممالک چین کے ابھرتے ہوئے سائنس ٹیک انقلاب اور برتری کو تسلیم کرتے ہیں اور اس میں کوئی دوسری رائے بھی نہیں کہ اسی تکنیکی برتری نے ملک کی اقتصادی ترقی کو نمایاں طور پر آگے بڑھایا ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ تکنیکی ترقی کا سفر کبھی جمود کا شکار نہیں ہوا ہے کیونکہ چین، جو دنیا کی دوسری سپر پاور ہے، کی مسلسل کوشش ہے کہ خود کو تکنیکی اعتبار سے بہتر کیا جائے اور چینی قوم کو دنیا کی اُن اقوام میں نمایاں درجے پر فائز کیا جائے جو نت نئی ایجادات یا پھر انوویشن کے باعث جانی جاتی ہیں۔ یہ پہلو بھی قابل زکر ہے جو چین کو دنیا کے دیگر تکنیکی ترقی یافتہ ممالک سے ممتاز کرتا ہے کہ چین اپنی ٹیکنالوجی کی صنعت کو بین الاقوامی مارکیٹ میں فروغ دینے اور عالمی سطح پر ایک اہم اور متحرک "پلیئر" بننے کے لیے کوشاں ہے۔

عصر حاضر کی نئی تکنیکی جہتوں کی بات کی جائے تو چینی فرمز تیزی سے اپنے کاروباری ماڈلز میں مصنوعی ذہانت پر مبنی اختراعات کا استعمال کر رہی ہیں۔2000 کے اوائل میں قائم کردہ چینی کمپنی "بے دو" اپنی اختراعی صلاحیتوں کے ساتھ آج دنیا کی معروف "آرٹیفیشل انٹیلی جنٹ" کمپنی بن چکی ہے۔"بے دو" نے سب سے پہلے ایک سرچ انجن کے طور پر اپنا پلیٹ فارم لانچ کیا، جو یومیہ 100 سے زائد ممالک کے اربوں سرچ سوالات کا جواب دیتا ہے۔ سرچ انجن متعارف کروانے والے صرف چار ممالک میں سے ایک بننے کے بعد، "بے دو"نے 2014 میں اپنی" اے آئی" صلاحیت کی ترقی کا آغاز کیا۔ 2016 میں"بے دو" نے 4 ملین ڈویلپرز کے ساتھ ایک اوپن سورس ڈیپ لرننگ پلیٹ فارم لانچ کیا۔ اس کے علاوہ "بے دو" آسان اے آئی آپریٹنگ سسٹم، خود مختار ڈرائیونگ اور اے آئی چپس میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔بے دو اے آئی کلاوڈ ، چین کی آرٹیفیشل انٹیلی جنٹ پبلک کلاؤڈ مارکیٹ میں پہلے نمبر پر ہے اور "بے دو اپولو "ملک میں خود مختار ڈرائیونگ کی بہترین نمائندگی کرتا ہے۔

اس نظام کی بین الاقوامی افادیت کی بات کی جائے تو بے دو سسٹم عالمی صارفین کو ہمہ وقت، اعلیٰ درستگی کی پوزیشننگ، نیویگیشن اور ٹائمنگ کی خدمات فراہم کرتا ہے۔ ڈیجیٹل معیشت کے تناظر میں گزشتہ سال بے دو کو مزید تیز رفتاری سے بجلی، زراعت اور مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں ضم کیا گیا ہے۔2021 کے آخر تک، بے دو پوزیشننگ، ٹائمنگ اور شارٹ میسج کمیونیکیشن ٹرمینلز کے 03 لاکھ 80 ہزار سے زائد سیٹ نصب کیے جا چکے ہیں، اور 7.9 ملین سے زیادہ گاڑیاں بے دو سسٹم سے لیس ہو چکی ہیں۔

ابھی حال ہی میں اکتیس جولائی کو بے دو ۔تھری عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کی تکمیل کی دوسری سالگرہ منائی گئی ہے۔ گزشتہ دو سالوں سے بے دو تھری سسٹم مستحکم طور پر کام کر رہا ہے اور دنیا بھر کے 120 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں 100 ملین سے زائد صارفین کو خدمات فراہم کر رہا ہے۔ حال ہی میں، بے دو نیویگیشن سسٹم کی عالمی سروس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ نیویگیشن سروس مزید محفوظ، مستحکم اور قابل اعتماد رہے،متعلقہ انتظامی ٹیم بے دوسیٹلائٹ سسٹم کے لیے آن آربٹ سافٹ ویئر اپ گریڈ کر رہی ہے ۔

بے دو ۔تھری عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کے مدار میں کل 45 سروس سیٹلائٹس ہیں جبکہ بے دو صنعتی نظام کا پیمانہ 13ویں پانچ سالہ منصوبے (2016تا2020) کی مدت کے کے دوران400 بلین یوآن (62.92 بلین ڈالرز) سے تجاوز کر چکا ہے۔ سافٹ ویئر اپ گریڈ کا بنیادی مقصد بے دوسسٹم کے "حادثاتی فیلیور" کو مزید کم کرنا اور مدار میں سیٹلائٹس کے مستحکم آپریشن کی کارکردگی اور غیر معمولی ہینڈلنگ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔ تاحال، اپ گریڈ کا کام با آسانی جاری ہے، اور پورے سافٹ ویئر کو آئندہ تقریباً تین ماہ میں مکمل طور پر اپ گریڈ کر لیا جائے گا۔یہ امر قابل زکر ہے کہ بے دو عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن نے ایشیا، مشرقی یورپ اور افریقہ کے ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور بے دو پراڈکٹس دنیا کے نصف سے زائد ممالک اور خطوں میں استعمال کی جا رہی ہیں۔

آنے والے سالوں میں، چین بے دو کے عالمی سروس سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے بے دو ایپلیکیشن ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، ٹیسٹنگ، سرٹیفیکیشن اور لائسنسنگ کے لیے مزید پبلک سروس پلیٹ فارمز تیار کرے گا۔چین کی کوشش ہے کہ بے دو کے مختصر پیغام اور دیگر خصوصیات کو آگے بڑھایا جائے تاکہ ہنگامی تلاش اور بچاؤ کے ساتھ ساتھ ڈسٹریس الارم کے لیے ایک عالمی پبلک ایمرجنسی سروس پلیٹ فارم قائم کیا جا سکے، جو اندرون اور بیرون ملک تمام صارفین کے لیے مستحکم خدمات فراہم کرے ۔چین پرامید ہے کہ 2035 سے قبل، ایک مزید وسیع پیمانے پر قابل اطلاق، مربوط اور ذہین جامع نظام تعمیر کر لیا جائے گا جو عالمی صارفین کو پوزیشننگ، نیویگیشن اور ٹائمنگ کی مکمل کوریج اور انتہائی قابل اعتماد خدمات فراہم کرئےگا۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 618225 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More