150 یونٹس بجلی پر ٹیکس چھوٹ۔۔۔ چھوٹی دکانوں کو بھی 36 ہزار ٹیکس دینا ہوگا

image
 
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے 150 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے دکانداروں کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا ہے۔ اس سے پہلے بند دکانوں اور 5 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو بھی ہزاروں روپے کے بل دیئے جارہے تھے جس پر تاجروں کی جانب سے شدید احتجاج سامنے آیا تھا۔
 
بجلی کے بلوں میں 3000 روپے سیلز ٹیکس لگانے کے بعد کسی کو بجلی کے 4 یونٹ کے استعمال پر بل ساڑھے 3 ہزار روپے آیا، کہیں کسی تاجر نے ایک یونٹ بھی بجلی خرچ نہ کی اور بل ساڑھے 6ہزار روپے آگیا۔
 
اس حوالے سے ایف بی آر کا کہنا تھا کہ جب بھی آپ فکس ٹیکس میں چلے جاتے ہیں، کوئی بھی ایسی سہولت حاصل کر لیتے ہیں جو فکس ہو، مثلاً پی ٹی سی ایل کی 3000 روپے ماہانہ والی سہولت لے لیتے ہیں تو اس سے قطع نظر آپ ایک نے ایک کال کی یا 2000 کالیں کی، آپ کا بل 3000 روپے ہی آئے گا۔
 
 
اگر کسی نے کوئی دکان لے رکھی ہے یا اس کا کاروبار چل رہا ہے یا میٹر نان ایکٹو ہے تو اس سے ہمارا کوئی سروکار نہیں ہے کیونکہ ہم لاکھوں صارفین کی کاروباری سرگرمیوں کو جا کر نہیں دیکھ سکتے۔
 
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ماہانہ 3 ہزار دینے والے تاجر کو سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس رجسٹرڈ تصور کیا جائے گا، ان تاجروں کو سیل ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروانا پڑے گا جبکہ سال کے آخر میں سادہ انکم ٹیکس فارم جمع کروانا ہوگا اور وہ فائلر تصور ہو گا اور اسے فائلر کی تمام سہولیات حاصل ہوں گی۔
 
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے درخواست کے بعد وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ڈیڑھ سو سے کم یونٹ بجلی استعمال کرنے والے دکانداروں کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا ہے۔
 
image
 
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے نئے ٹیکس قانون سے چھوٹے تاجر پریشان نہ ہوں۔ایف بی آر کے ساتھ نان رجسٹرڈ دکانداروں کو 3000 روپے چارج کریں گے، ایسے دکانداروں کو نہ ٹیکس نوٹس جاری کریں گے نہ ایف بی آر افسران ان دکانوں کا دورہ کریں گے۔
 
وفاقی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس جمع کرانے سے متعلق فیصلہ حتمی ہوگا۔
YOU MAY ALSO LIKE: