الیکشن کمیشن کی طرف سے فارن فنڈنگ یا ممنوعہ فنڈنگ کیس
کے فیصلے کے بعد ایک بات تو ثابت ہو گئی کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے جس
شخص کو صادق و امین قرار دیا تھا وہ جھوٹا ترین ثابت ہو گیا. اور یہ بات
بھی واضح ہو گئی کہ عمران خان اور اس کی پارٹی جو بیانیہ لے کر آتی ہے وہ
جھوٹ پر مبنی ہوتا ہے. ایک اور بات روز روشن کی طرح عیاں ہو گئی کہ کرپشن
میں لتھڑی ہوئی پارٹی، کرپشن میں لتھڑا ہوا پارٹی کا سربراہ، کرپشن کے خلاف
جہاد کا نعرہ لگا کر بھولی بھالی عوام بلکہ معصوم یوتھ قوم کو بیوقوف بناتے
ہیں. پی ٹی آئی نے ایک مدت سے، ایک عرصے سے کئی سالوں سے اس فیصلے کو
رکھوانے کیلئے بار بار سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دروازہ
کھٹکھٹایا جس کے باعث یہ فیصلہ التواء کا شکار رہا اور کل بالآخر وہ تاریخی
دن کا سورج طلوع ہو گیا جس دن الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سنا دیا. جس میں
یہ بات ثابت ہو گئی کہ پی ٹی آئی نے امریکہ، اسرائیل، بھارت، برطانیہ،
جاپان، کینیڈا سمیت کئی دیگر ممالک کی کمپنیوں اور ان کے شہریوں سے جو اوور
سیز پاکستانی نہیں تھے اپنی پارٹی کیلئے فنڈز لیے ہیں. ان فنڈز کو اپنے
اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کروایا ہے پھر ان اکاؤنٹس کو چھپایا ہے.
ممنوعہ فنڈز لینے کے بعد، انہیں چھپانے کے بعد، الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے
کے بعد ذہنی غلام، عمران خان کے پیرو کار، اس کے عقیدت مند، اس کے نیاز
مند، دولے شاہ کے چوہے اس فیصلے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے. بلکہ میں ناں
مانوں والی رٹ لگائیں گے اور بڑی ڈھٹائی سے اس کا دفاع کریں گے.
|