|
|
جاپان ایک انوکھی دنیا ہے یہاں وہ کچھ ہوتا ہے جو دنیا
میں کہیں اور ممکن نہیں۔ دنیا میں جہاں لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے سخت
پریشان ہیں وہیں اس جاپانی شخص نے اپنی فراغت کا بھی ایک انوکھا حل نکالا
ہے، جدت سے بھرپور ایک یونیک خیال کے ساتھ یہ جاپانی شخص لوگوں کے لیے 'کچھ
نہیں' کر کے روزی کماتا ہے۔ |
|
کسی کی زندگی کا ایک عام دن جس میں کوئی کام نہیں ہوتا
وہ بوریت اور مایوسی سے بھرپورہوتا ہے۔ اور بے روزگاری آپ کی زندگی میں
تناؤ پیدا کر دیتی ہے لیکن اس جاپانی آدمی کے ساتھ ایسا نہیں ہے وہ تو اپنی
فراغت کے ساتھ بھی مصروف ہے کچھ نہ کر کے کماتا ہے۔ 38 سالہ شوجی موریموٹو
اپنی نام نہاد سروس "کرائے کا آدمی" کی ایک عجیب وغریب پیشکش کے ساتھ
مارکیٹ میں آئے ہیں اور لوگوں نے انھیں خوش دلی سے قبول بھی کیا ہے۔آخر یہ
سروس ہے کیا؟ |
|
جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں رہنے والے شوجی اپنے آپ
کو کرائے پر دیتے ہیں اور لوگ انہیں کھانے پینے یا ان کی بات چیت جیسی
سرگرمیوں میں شامل ہونے کے لیے ادائیگی بھی کرتے ہیں۔ |
|
|
|
اس نے یہ عجیب خدمت پیش
کرنے کا انتخاب کیوں کیا؟ |
شوجی جو کہ " Do Nothing Rent-a-Man " سروس کے بانی ہیں
کہتے ہیں کہ 2018 میں وہ بے روزگار تھے اور جدوجہد کر رہے تھے پھر ان کو
ایک عجیب خیال آیا اس خیال کی تکمیل کے لئے انہوں نے ٹوئٹر اکاؤنٹ بنا کر
ایک عجیب سروس شروع کی جس کا نام تھا: "Do Nothing Rent-a-Man" سروس۔ |
|
کسی بھی بزنس میں ایک نیا خیال بہت اہمیت رکھتا ہے اور
اگر وہ لوگوں کی ضرورت کو دیکھ کر سامنے لایا جا رہا ہے تو اس کی کامیابی
تو لازمی ہو جاتی ہے۔ |
|
ان کے بزنس کے پیچھے خیال یہ تھا کہ وہ اپنے آپ کو ان
لوگوں کے لیے دستیاب کرائیں جو شدید تنہائی کا شکار ہیں اور اپنے اکیلے پن
کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں وہ کسی سے اپنے دل کی بات نہیں کر سکتے۔ اس سروس
کی مقبولیت نے بالآخر اسے ہر ماہ لاکھوں کمانے کے قابل کر دیا ہے۔ |
|
شوجی نے اب تک 3000 سے زیادہ لوگوں کو "کچھ نہ کرنے" کی
یہ عجیب و غریب مدد فراہم کی ہے۔ ہر روز اسے 2-3 کلائنٹ مل جاتے ہیں جو اسے
پیسے کے ساتھ ساتھ کھانے اور سفر کے اخراجات الگ سے دیتے ہیں انھیں بس ان
لوگوں کو کمپنی دینی ہوتی ہے ساتھ میں لوگوں کے مسائل سن کر وہ مفید مشورے
بھی فراہم کر دیتے ہیں۔ وہ ان لوگوں سے دوستی نہیں کرتے بس بات چیت میں ان
کا ساتھ دیتے ہیں اور یہ سروس ایک طرح سے رسمی ہوتی ہے۔ |
|
آجکل ٹیکنالوجی میں تو ہم کافی ترقی کر چکے ہیں لیکن یہ
ٹیکنالوجی ہی ہمیں اکیلا بھی کرتی جا رہی ہے۔ ایک ہی کمرے میں بیٹھے ہوئے
لوگ ایک دوسرے کی موجودگی سے بے خبر ہوتے ہیں۔ جاپان میں تو لوگوں سے بھری
ٹرینوں میں بھی اتنا سناٹا ہوتا ہے کہ سوئی گری آواز بھی محسوس ہو۔ لوگ
اپنے خول میں بند ہوتے ہیں ۔ بہت سے لوگ شوجی کو صرف بوریت ختم کرنے کے لیے
ہائر کرتے ہیں۔ وہ ان کے ساتھ بیٹھتے ہیں، باتیں کرتے ہیں اور لنچ یا ڈنر
کے بعد واپس آ جاتے ہیں۔ شوجی کی خدمات انتہائی پیشہ ورانہ ہیں۔ وہ نہ تو
کسی گاہک سے دوستی کرتے ہیں اور نہ ہی ان سے خود بات کرنا شروع کرتے ہیں۔ |
|
|
|
سی بی ایس سے بات کرتے ہوئے شوجی نے کہا کہ وہ
خود کو کچھ نہ کرنے کے لیے قرض دیتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ کوئی خاص کوشش
نہیں کرتے نہ ہی وہ گفتگو کا آغاز کرتے ہیں وہ بس بات چیت کا حصہ بنتے ہیں
اور بس اور اپنی سروس کے خاتمے پر وہ ان کلائنٹس سے کوئی تعلق بھی نہیں
رکھتے ہیں ہاں البتہ اگر وہ خود انھیں دوبارہ ہائر کرنا چاہیں تو وہ اپنی
خدمات خوشی خوشی فراہم کرتے ہیں۔ وہ اپنے اس کام سے خوش ہیں سب سے بڑی بات
وہ آفس اور باس کی کھچ کھچ سے بچے ہوئے ہیں۔ |
|
لوگ اپنے کاروبار پھیلانے کے لئے دن رات محنت
کرتے ہیں اور اپنا سرمایہ تو لازمی لگانا پڑتا ہے لیکن شوجی کو تو اس طرح
کی کوئی محنت نہیں کرنی پڑتی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ قسمت جب مہربان ہونا چاہے
تو کوئی راہ کی رکاوٹ معنی نہیں رکھتی۔ ویسے پاکستان کا سوچا جائے تو ان کو
شاید خاموش رہنے کی سروس شروع کروائی جاسکتی ہے۔ ایک خاص بات ہماری قوم کی
ہے آپ کو کوئی بیماری ہے یا کوئی اور مسلہ ہمارے لوگ مفت مشورے دینے میں
بالکل کوئی ہچکچاہٹ نہیں محسوس کرتے۔ بیماری کے لئے تو ایسے ایسے ٹوٹکے جو
ان کی سات پشتوں کے آزمائے ہوئے ہونگے، ساتھ میں سستے بھی ہونگے آپ کے
سماعت گزار ہونگے کہ آپ سوچیں گے کہ اس سوسائٹی میں لوگ ڈاکٹر بننے کے لئے
اتنی محنت کیوں کرتے ہیں؟ مذاق ایک طرف لیکن یہ ہی تو ہمارے معاشرے کی
خوبصورتی ہے کہ ہم کسی کو تنہا نہیں چھوڑتے!! |