|
|
آج کل کے دور میں بے روزگاری میں اس حد تک اضافہ ہو گیا
ہے کہ لوگ نوکری کے حصول کی کوشش میں نت نئے طریقے ایجاد کرنے لگے ہیں۔ عام
طور پر اس حوالے سے ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ نوکری کے حصول کے خواہشمند
افراد اپنی سی وی بناتے ہوئے ایسی انفرادیت کا ضرور خیال کریں جو کسی بھی
کمپنی کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ کو فوراً چونکا کر رکھ دے اور اتنا متاثر کر دے
کہ وہ نوکری دینے پر مجبور ہو جائيں- |
|
ماہرین کے مشورے کا اثر |
کارلے پیولینک بلیک برن نامی ایک خاتون نے اپنے لنکڈن
اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ شئیر کی جس میں اس کا کہنا تھا کہ وہ ایک جانب تو بے
روزگار تھیں اور دوسری جانب نائک کمپنی میں ملازمت کی بھی خواہشمند تھیں
مگر اس کمپنی میں جاب کے لیے ویکنسی موجود نہ ہونے کے سبب انہوں نے وہاں
اپلائی کرنے کا ایک منفرد طریقہ اپنایا- |
|
کارلے نائک میں کریٹو ڈپارٹمنٹ میں جانے کی خواہشمند
تھیں اس وجہ سے انہوں نے اپنی ایک دوست کے مشورے پر اس کمپنی میں اپلائی
کرنے کا بھی ایک بہت کریٹو آئیڈیا سوچا- |
|
اپنی سی وی کیک پر لکھ کر بھجوا دی |
کارلے کا یہ کہنا تھا کہ ان کو سوشل میڈیا سے اس بات کی خبر ملی کہ نائک
والے جسٹ ڈو اٹ یعنی کچھ کر گزرو کا دن اپنے تمام ملازمین کے ساتھ منا رہے
ہیں اور اس موقع پر تمام بڑے بڑے عہدیدار بھی موجود تھے۔ اگرچہ کارلے اس
تقریب میں مدعو نہ تھیں مگر انہوں نے اس دن کی مناسبت سے ایک انوکھا کیک
بنوانے کا فیصلہ کیا جس میں کمپنی کو اس دن کی مبارکباد کے ساتھ ساتھ اپنی
سی وی تحریر کروا دی- |
|
|
|
اور ڈلیوری دینے والی خاتون کو باقاعدہ ہدایات دیں کہ
کریٹو ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ تک یہ سی وی ضرور پہنچنی چاہیے تو ڈلیوری لیڈی نے
ایسا ہی کیا۔ تقریب کے دوران اپنے تین ماہ کے بچے کو کاندھے پر اٹھائے
دوسرے ہاتھ میں کیک تھامے ڈلیوری لیڈی نے کیک کارلے کے مطلوبہ شخص کو مقررہ
وقت پر ڈلیور کر دیا- |
|
کارلے کو اپنے اس انوکھے آئيڈیے کے سبب نائک کمپنی میں
ویکنسی نہ ہونے کے باوجود ملازمت مل گئی بلکہ ان کی یہ پوسٹ بھی سوشل میڈيا
پر وائرل ہو گئی- |
|
سوشل میڈيا صارفین کا رد
عمل |
سوشل میڈيا صارفین نے ایک جانب تو کارلے کے اس منفرد
آئيڈیے کی بنیاد پر نوکری ملنے پر ان کو مبارکباد دی تو دوسری جانب انہوں
نے اس ڈلیوری دینے والی لیڈی کی بھی بہت تعریف کی جس نے گود میں شیر خوار
بچے کے ہونے کے باوجود اپنی ذمہ داری نبھائی- |
|
مگر کچھ افراد نے کارلے کے اس عمل پر کافی تنقید بھی کی
ان کا یہ کہنا تھا کہ کارلے نے اپنے اس عمل سے نوکری کے حصول کے لیے حد پار
کرنے کی کوشش کی۔ نوکری کے لیے سی وی کی ضرورت ہوتی ہے مگر کیک پر سی وی
ایک اعتبار سے رشوت بھی سمجھی جا سکتی ہے- |
|
|
|
تاہم کارلے کی کریٹیوٹی نے اس کو نہ صرف ایک
اچھی نوکری کے حصول میں مدد کی بلکہ دوسرے افراد کو بھی نوکری کے حصول کے
لیے منفرد انداز اپنانے کی سوچ اپنانے کا راستہ دکھا دیا- |