نوکیا کمپنی درحقیقت موبائل فون نہیں بلکہ ٹوائلٹ پیپر بناتی تھی، مشہور کمپنیاں اصل میں کیا بنانے کے لیے بنی تھیں حیرت انگیز انکشافات

image
 
آج کل کا دور برانڈ کا دور کہلایا جاتا ہے جہاں پر ہر فرد کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ مشہور برانڈ کا انتخاب کرے اور برانڈ کے یہ نام ہی ان پر اعتماد کا ثبوت ہوتے ہیں ۔ مگر اس حقیقت سے کم ہی لوگ واقف ہیں کہ جن مشہور برانڈ کی اشیا کو ہم ان پر اعتماد کرتے ہوئے خریدتے ہیں اپنے آغاز میں وہ کمپنیاں کیا بنانے کے لیے قائم کی گئی تھیں اس کے بارے میں جان کر آپ یقینا حیران رہ جائيں گے- سوشل میڈيا پر ایک صارف نے تحقیق کے بعد ان تمام مشہور کمپنیوں کے سب سے پہلے بنائے جانے والے پروڈکٹ کے بارے میں دنیا کو بتا کر ایک حیرت میں ڈال دیا ہے امید ہے آپ کے لیے بھی یہ معلومات نئی ہوگی-
 
1: سونی کمپنی
سونی کی کمپنی الیکٹرونکس کے لیے اور خاص طور پر ٹی وی اور اسکرین کے لیۓ ایک قابل اعتماد نام ہے۔ 1946 میں جب یہ سونی کمپنی قائم کی گئی تو جو سب سے پہلا الیکٹرونکس پروڈکٹ اس کمپنی نے بنایا وہ نہ تو ٹی وی تھا اور نہ ہی موبائل فون بلکہ اس کمپنی کا بنایا گیا پہلا پراڈکٹ ایک الیکٹریکل رائس ککر تھا جو کہ بجلی کے ذریعے چاول پکاتا تھا۔
image
 
2: نوکیا کمپنی
نوکیا کا نام آتے ہی سب کے ذہنوں میں موبائل فون کا خیال آجاتا ہے۔ اینڈرائیڈ فون کے آنے سے قبل نوکیا موبائل فون بنانے کی دنیا کا بے تاج بادشاہ مانا جاتا تھا اس کے بنائے گئے موبائل فون کی پائیداری کا یہ عالم تھا کہ یہ فون اگر کسی اونچی جگہ سے گر بھی جاتا تھا تو نہ تو ٹوٹتا تھا اور نہ ہی خراب ہوتا تھا اس کے مختلف ماڈل ہر فرد نے کبھی نہ کبھی ضرور استعمال کیے ہوں گے- مگر اس کمپنی کے حوالے سے کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ کمپنی جب 1865 میں قائم کی گئی اور اس کا نام رجسٹر کروایا گیا تو یہ ایک کاغذ بنانے کی فیکٹری تھی اور اس کا سب سے پہلا بنايا گیا پروڈکٹ ٹوائلٹ پیپر تھا-
image
 
3: سام سنگ کمپنی
بات فون کی ہو یا اسکرین کی عوام کا اعتماد وقت کے ساتھ ساتھ سام سنگ پر روز بروز پختہ سے پختہ ہوتا جا رہا ہے۔ سام سنگ کمپنی کے حوالے سے اگر کسی سے دریافت کیا جائے تو اس کی سوئی موبائل فون اور ٹی وی اور ایل ای ڈی پر ہی اٹک جائے گی مگر یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ درحقیت ایک پھل اور سبزياں ایکسپورٹ کرنے والی کمپنی کا نام ہے جس نے وقت کے ساتھ پھل اور سبزيوں کو ایکسپورٹ کرنے کے بجائے الیکٹرونکس بنا کراور ایکسپورٹ کر کے نام حاصل کیا-
image
 
4: نائک
جوتوں اور اسپورٹس وئير بنانے والی اس کمپنی کے نام سے تو سب ہی واقف ہوں گے اس کے جاگرز اپنی کوالٹی کے سبب دنیا بھر میں بہت پسند کیے جاتے ہیں۔ سال 1964 میں اس کمپنی کا آغاز ایک چھوٹے سی جوتوں کی دکان سے ہوا جس کا نام بلیو ربن اسپورٹس تھا جو کہ جاپان سے جوتے درآمد کر کے کھلاڑیوں میں فروخت کیا کرتا تھا مگر وقت کے ساتھ اس نے اپنے برانڈ نائک کے نام سے جوتے بنانے شروع کر دیے اور جاپان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا-
image
 
5: لمبرگنی کار
لمبر گنی گاڑيوں کا مہنگا ترین برانڈ ہے جو کہ لگژری اسپورٹس کار بناتا ہے جس کو خریدنا عام فرد کے بس کی بات نہیں ہے۔ مگر اس حوالے سے کم ہی لوگ جانتے ہیں کہ اس کمپنی کی گاڑياں بنانے کے پیچھے ایک کہانی پوشیدہ ہے- اس کمپنی کا مالک فیریوشو لمبرگنی کا تعلق اٹلی سے تھا اور اس کی کمپنی لمبرگنی کے نام سے ٹریکٹر بنایا کرتی تھی۔ ایک دن اس سے فیراری گاڑياں بنانے والی کمپنی کے مالک سے اس کی گاڑی میں موجود کچھ نقائص کے حوالے سے شکایت کی جس پر اس کے مالک نے فیریوشو کو طعنہ دیتے ہوئے کہا کہ تم گاڑيوں کے بارے میں کیا جانتے ہو تمھارا کام ٹریکٹر بنانا ہے اور تم وہی بناؤ۔ اس کی اس بات نے اس کے دل پر ایسا اثر کیا کہ اس نے ٹریکٹر بنانے چھوڑ کر لگژری گاڑياں بنانی شروع کر دیں اور اتنا کامیاب ہوا کہ فیراری کو بھی پیچھے چھوڑ دیا-
image
 
6: کولگیٹ
آج کل ہر گھر میں کولگیٹ کے ٹوتھ پیسٹ ہوتے ہیں اور ان کا استعمال عام ہے تاہم اس حوالے سے کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ ایک صابن بنانے اور موم بتیاں بنانے والی کمپنی تھی جو کہ 1806 میں قائم ہوئی تھی اور اس نے ٹوتھ پیسٹ بنانے کا کام صرف 67 سال پہلے ہی شروع کیا اور آج سب سے زيادہ بکنے والا ٹوتھ پیسٹ کہلایا جاتا ہے-
image
 
7: ایل جی
ایک اور الیکٹرونکس بنانے کی کمپنی جو کہ مختلف گھریلو استعمال کے الیکٹرونکس بنانے کے لیے مشہور ہے درحقیقت ایک بیوٹی کریم اور ٹوتھ پیسٹ بنانے کی کمپنی کے طور پر رجسٹر تھی اور ایک طویل وقت تک اس کا کام صرف خوبصورتی نکھارنے والی اشیا ہی تھا-
image
 
8: ٹویوٹا
ٹویوٹا کی گاڑیاں پاکسان بھر میں بہت مشہور ہیں اور سوزوکی کمپنی کے بعد اس کی گاڑياں ملک بھر میں سب سے زيادہ فروخت کی جاتی ہیں مگر آغاز میں یہ کمپنی کپڑا بننے کی مشینیں بنانے کے لیے قائم کی گئی تھی اور یہ صرف کپڑا بننے کی مشینیں ہی بناتی تھی-
image
 
تو ان باتوں کو جان کر یہ سبق ہم حاصل کر سکتے ہیں کہ انسان کا آغاز جتنا بھی چھوٹا ہو لیکن اگر اس کا ارادہ مضبوط ہو تو وہ کامیاب ترین مقام حاصل کر سکتا ہے اوپر دی گئی مثالیں بھی ایسی ہی مثالیں ہیں-
 
 
YOU MAY ALSO LIKE: