پاکستان میں سیلاب قدرتی آفت نہیں ”دجالی “سازش ہے !

امریکہ کی اطاعت نہ کرنے کے جرم میں پاکستان کیساتھ بھی وہی کیا گیا جو 2011ءمیں جاپان کیساتھ کیا گیا تھا۔

ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے امریکہ نے پاکستان میں بارشیں برساکر سیلاب کے ذریعے تباہی مچائی !

قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ”دجال “ کی آمد ہے۔
جس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علی وآلہ وسلم نے بتایا ہے کہ
”دجال کے حکم سے آسمان سے بارش ہوگی اور اس کے حکم سے زمین سبزہ اگائے گی۔
وہ چاہے گا تو زمین خشک اور بنجر ہوجائے گی اور لوگ قحط سے دوچار ہوجائیں گے
اور دجال کے کہنے پر زمین کے خزانے باہر نکل کر شہد کی مکھیوں کی طرح اس کے پیچھے چلیں گے۔
اسی بناءپر لوگ اس کی دعوت قبول کرکے اس پر ایمان لے آئیں گے
اور اس کی بتائی گئی گمراہیوں کی جانب چل پڑیں گے “۔
قیامت سے قبل ”دجال “ کی آمد اور اسکی شناخت کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کو سامنے رکھا جائے اور موجودہ حالات کا باریک بینی سے تجزیہ کیا جائے تو ہمیں محسوس ہوگا
کہ ”دجال “ کی آمد ہوچکی ہے یعنی قیامت نزدیک ہی ہے کیونکہ
امریکی ریاست الاسکا سے 200میل دور گاکونہ کے مقام پر یو ایس نیوی کی زمین پر 1993ءمیںقائم ہونے والا 72فٹ اونچے180اینٹیناز پر مشتمل ہارپ(High Frequency Active Auroral Research Program) نامی ریڈیو براڈ کاسٹنگ اسٹیشن
36ملین ہائی فریکوئنسی ویوز کو خلا میں بھیجنے کی صلاحیت رکھتا ہے
جس کی مدد سے موسم میں اپنی مرضی کے مطابق تبدیلی لائی جاسکتی ہے
یعنی قدرتی موسموں کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
ہارپ ٹیکنالوجی کی مدد سے امریکہ نے خطہ ارض کے کسی بھی حصے کو موسم کو اپنی مرضی سے
گرم یا ٹھنڈا کرنے ‘ بارشیں برسانے ‘ خشک سالی سے دوچار کرنے ‘ سیلابوں ‘ طوفانوں
یا زلزلوں کی آفتیں لانے ....حتیٰ کہ پتھروں کی برسات کرنے تک کی صلاحیت حاصل کرلی ہے۔
جس کے بعد اس نے دنیا کو اپنی قیادت میں اپنی مرضی کی سمت چلانے کیلئے دھمکانا شروع کردیا ہے اورجس نے اس کی اطاعت کرنے اور اس کی پکار پر لبیک کہنے سے انکار کیا
امریکہ نے موسموں کے عذاب کے ذریعے اسے تباہی و بربادی اور قیامت صغریٰ سے دوچار کردیا
جس کا واضح ثبوت 2011ءکا جاپان میں آنے والا سمندری طوفان اور زلزلے کے وہ جھٹکے ہیں جنہوں نے جاپان جیسے ترقی یافتہ و صنعتی ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کردیا۔
امریکہ نے جاپان کیساتھ ایسا اسلئے کیا کہ
جاپان انٹرنیشنل مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی اجارہ داری کیخلاف تھا
اور چین کیساتھ مل کر نئی انٹرنیشنل کرنسی مارکیٹ میں لانچ کرنا چاہتا تھا۔
امریکہ نے جاپان کو خبردار کرتے ہوئے پیغام بھیجا کہ
”اپنی معیشت کو ہماری پالیسیوں کے حوالے کردو
ورنہ ہم تم پر سمندری طوفانوں اور زلزلوں سے حملہ کردینگے “۔
جاپان نے اس امریکی دھمکی کو” دیوانے کی بڑ “جانتے ہوئے نظر انداز کردیا
کیونکہ کوئی اس بات کو سوچ بھی نہیں سکتا تھاکہ
کوئی قدرت کے موسموں ‘ سمندرکی لہروں ‘ آتش فشاں پہاڑوں اور
زمین کی پرتوں کو بھی کنٹرول کرسکتا ہے
مگر پھر دنیا نے دیکھا کہ امریکی دھمکی کے عین مطابق 11
مارچ2011ءکو دنیا نے سمندر کی لہروں کو جاپان پر چڑدوڑیں
اور زلزلے کے جھٹکوں نے جاپان میں وہ تباہی مچادی
جس سے ابتک یعنی11برس بعد بھی جاپان باہر نہیں نکل پایا ہے۔
پاکستان میں صنعتی وتجارتی شہروں اور پوش ایریا ز کو چھوڑ کر
پنجاب ‘ بلوچستان ‘ خیبر پختونخواہ اور سندھ کے دیہاتوں میں ہونے والی
مسلسل و طوفانی بارشوں اور ان کے نتیجے میں ہونے والی اندوہناک تباہی کو
پاکستان کیخلاف امریکی سازش قرار دیتے ہوئے محکمہ موسمیات کے ملازم
ساجد سومرونے کہا ہے کہ
حالیہ برساتوں کاسسٹم اگر قدرتی ہوتا تو صرف پاکستان کے دیہاتوں کو ہی نشانہ نہیں بناتا
بلکہ کراچی ‘ لاہوراور پشاور جیسے بڑے شہروں میں بھی تباہی مچاتا
اور بنگلہ دیش ‘ ایران ‘ بھارت کیساتھ افعانستان بھی اس کی زد میں آتے مگر ایسا نہیں ہوا
بلکہ برساتوںنے صرف پاکستان میں وہ تباہی مچائی
جس نے پاکستان کونصف صدی پیچھے پہنچادیا ہے۔
پاکستان میں ہونے والی تباہ کن برساتوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے بھیانک سیلاب کی
قدرتی حقیقت پر شکوک و شبہات کا شکار کرتے ہوئے
محکمہ موسمیات کے ملازم ساجد سومرو کا کہنا ہے کہ
”مجھے شک نہیں بلکہ یقین ہے کہ
موجودہ برساتوں کا سسٹم قدرتی نہیں بلکہ مصنوعی ہے
جس کیلئے ہا رپ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ” کلا¶ڈ سیڈنگ “ کی گئی ہے “۔
ساجد سومرو نے بتایا ہے کہ
”پاکستان کا محکمہ موسمیات پرویز مشرف کے دور حکومت میں
ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے ”کلا¶ڈ سیڈنگ “ کرکے
مصنوعی بارشیں برسانے کا کامیاب تجربہ کرچکا ہے
جس کا ریکارڈ سرکاری فائلوں میں موجود ہے “۔
ساجد سومرو نے پاکستان میں ہونے والی مسلسل برساتوں
اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ہونے والی تباہ کاری پر
تاسف کا اظہار کرتے ہوئے شک ظاہر کیا ہے کہ
ان برساتوں کے پیچھے امریکہ کا سازشی ہاتھ ہے۔
ساجد سومرو نے اپنی بات کی صداقت کیلئے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ
حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ
برساتوں کا سسٹم پاکستان میں داخل ہونے سے چند روز قبل ہی
امریکہ نے حکومت سندھ کودس لاکھ ڈالر کی پیشگی امداد دی
جو بارشوں اور اس سے ہونے والی تباہی کے قدرتی ہونے پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
ساجد سومرو کی اس بات کو اگر درست مانا جائے
تو پھر سوچنا یہ ہوگا کہ امریکہ نے ہارپ ٹیکنالوجی کی مدد سے
پاکستان کو سیلابی پانی میں غرق کرکے اس کی معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کیوں کی ؟
تو اس کا درست جواب تو وقت ہی دیگا
البتہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ
پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سے خوفزدہ
”دجال “ یعنی امریکہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو رول بیک کرانے
اور ان پر قبضے کی خواہش رکھتا ہے
مگر اس کیلئے اسے سازگار ماحول میسر نہیں آرہا ہے ا
ور شاید اپنے مقاصد کی سازگاری کیلئے امریکہ نے پاکستان کو مصنوعی برساتوں کے ذریعے سیلابی ریلوں میں غرق کرنے کی کوشش کی ہے
تاکہ ایک جانب حکومت خوفزدہ ہوکر دفاعی پوزیشن پر رہتے ہوئے امریکہ کی ہر بات پر آمنا و صدقنا کہتے ہوئے اس پر ایمان لے آئے
اور دوسری جانب بحالی و تعمیر نو کیلئے قومی اثاثے گروی رکھنے یا انہیں فروخت کرنے پر مجبور ہوجائے
تاکہ دیگر ممالک و کمپنیوں کی آڑ میں امریکہ
درپردہ انہیں خرید کر پاکستان میں اپنی براہ راست حکمرانی کے خواب کو عملی جامع پہناسکے۔
کیونکہ ستائیس کروڑ کی آبادی والے پاکستان میں
15کروڑ سے زائد افراد سیلاب سے براہ راست متاثر ہوئے ‘
لاکھوں مکانات منہدم ہوگئے ‘ مال ومویشی بہہ گئے ‘ ہزاروں افراد جان سے گئے ‘
لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلاب کی نذر ہوگئیں ‘
بجلی ‘ پانی ‘ گیس کی لائنیں اور سڑکیں اس طرح سے غائب ہوگئیں
جن سے ان کا کبھی کوئی وجود ہی نہ تھا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کوان برساتوں اور سیلابوں سے
10ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا
جسے پورا کرنے اور عوام الناس کو پھر سے زندگی کی طرف لانے کیلئے
ایک خطیر رقم اور طویل وقت کی ضرورت ہوگی
جس کیلئے حکومت کو دنیا بھر سے امداد کے علاوہ قرض بھی لینا ہوگا
اور یہ قرض و امداد کن کن شرائط کے تحت ملے گی
اور ہمیں اس کے حصول کیلئے کیا کیا گروی رکھنا اور کیا کیا فروخت کرنا ہوگا۔
یہ تو وقت ہی بتائے گا !
مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ا
س قدر برساتوں اور سیلا ب کی اس قدر تباہ کاریوں میں بھی
کسی بھی حکمران خاندان ‘ اعلیٰ سرکاری افسران ‘ بڑے جاگیرداروں ‘وڈیروں ‘ صنعتکاروں ‘
سیاستدانوں ‘ مشیروں اوروزیروں میں سے کسی کا بھی کچھ نہیں بگڑا ہے
نہ تو کوئی جان سے گیا ہے نہ کسی کا محل ڈوبا یا فارم ہا¶س تباہ ہوا ہے
یعنی برساتوں اور سیلا ب نے چن چن کر اور چھانٹ چھانٹ کر
محروم ‘ مظلوم ‘ غریب اور کمزور طبقے کو نشانہ بنایا ہے
اور قدرت یا امریکی سازش جو بھی سیلابوں اور برساتوں کی وجہ ہے
اس نے اشرافیہ کو ایک بار پھر بخش کر صرف مظلوم پاکستانیوں کو ہی نشانہ بنایا جائے۔
یعنی حقیقت میں ”دجال “ کا ظہور ہوچکا ہے اور قیا ت قریب ہے!
اب صرف وہی لوگ محفوظ رہیں گے
جو ”دجال “ کی اطاعت کرینگے
اور اس کے ایجنڈے کو نافذ کرنے میں معاون ثابت ہونگے۔
جبکہ
”دجال “ کیخلاف آواز اٹھانے
‘ نعرے لگانے اور اس کی اطاعت سے انکار کرنے والوں پر
زندگی تنگ کردی جائے گی اور وہ کہیں کے نہ رہیں گے !
Imran Changezi
About the Author: Imran Changezi Read More Articles by Imran Changezi: 194 Articles with 147101 views The Visiograph Design Studio Provide the Service of Printing, Publishing, Advertising, Designing, Visualizing, Editing, Script Writing, Video Recordin.. View More