6 روز میں 10 افراد زندگی سے محروم... کراچی کے شہریوں کی حفاظت کے لیے نئی فورس کا قیام٬ کیا کامیابی ملے گی؟

image
 
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ڈاکو راج ایک بار پھر بڑھتا ہوا نظر آرہا ہے- ڈاکوؤں نے رواں ماہ صرف 6 روز میں مختلف اسٹریٹ کرائمز کے دوران 10 افراد کو زندگی سے محروم کر دیا جبکہ ان وارداتوں کے دوران 12 افراد کو گولیوں کا نشانہ بنا کر زخمی بھی کیا گیا-
 
کراچی میں پے در پے ہونے والی ان وارداتوں پر قابو پانے کے لیے ایک نئی فورس کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے جسے شاہین فورس کا نام دیا گیا ہے-
 
دوسری جانب اگر بڑھتی ہوئی وراداتوں کی بات کی جائے تو معلوم ہوگا کہ موٹر سائیکل پر ٹولیوں کے صورت میں ڈکیت یا لٹیرے مختلف گلی کوچوں میں ایسے گشت کرتے نظر آتے ہیں جیسے ان کا تعلق مجرمانہ سرگرمیوں سے نہ ہو بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہو اور وہ ہمیں یہاں لوٹنے نہیں بلکہ ہماری حفاظت کے لیے ڈیوٹی دے رہے ہوں-
 
اسٹریٹ کرائم سے متاثرہ علاقوں میں کورنگی اور لیاقت آباد جیسے مصروف ترین علاقے سرفہرست ہیں جبکہ اورنگی ٹاؤن بھی ڈاکوؤں کے لیے بہترین مقام کا درجہ رکھتے ہیں-
 
 
ماہ ستمبر کے آغاز میں ہی درجنوں گاڑیاں چھینی یا چوری کر لی گئیں جبکہ مختلف وارداتوں میں سینکڑوں موٹر سائیکلیں بھی ڈاکو اپنے ساتھ لے گئے اور یوں دیکھتے ہی دیکھتے مجبور اور بےبس شہری اپنے قیمتی مال سے محروم ہوگئے-
 
اس کے علاوہ نہ صرف گھروں میں ڈکیتیوں کے واقعات پیش آئے بلکہ کئی شہریوں کو ان کے قیمتی موبائل فونز سے بھی محروم کر دیا گیا-
 
کراچی میں رہنے والی عوام کے سروں پر ڈاکوؤں کا خطرہ ہر وقت منڈلاتا رہتا ہے- یہاں تک کہ شہری خود کو اپنے گھر کی دہلیز پر بھی تصور نہیں کرتے-
 
شہریوں کی حفاظت کے لیے پولیس کی جانب سے ایک نئی فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا نام شاہین رکھا گیا ہے-
 
کراچی پولیس چیف جاوید عالم کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں اور لٹیروں سے نمٹنے کے لیے شہر میں شاہین فورس کو تعینات کیا جارہا ہے- شاہین فورس کے 300 موٹر سائیکلوں پر سوار جوان شہر کے مختلف علاقوں میں گشت کریں گے-
 
image
 
پولیس چیف کا کہنا تھا کہ شاہین فورس میں شامل کرنے کے لیے مختلف فورسز سے جوانوں کا انتخاب کیا گیا ہے- اس کے علاوہ شاہین فورس کو جو موٹر سائیکلیں فراہم کی گئی ہیں ان میں خصوصی ٹریکر بھی نصب ہیں جن کی مدد سے مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے گا-
 
شاہین فورس کے جوانوں کو جدید اسلحہ اور حفاظتی جیکٹس سے لیس کیا گیا ہے جبکہ ان کے رابطے 15 مددگار سے بھی ہوں گے تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال میں فوری مدد حاصل کی جاسکے-
 
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ نئی فورس اس ڈاکو راج کے خلاف کوئی قابلِ ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کر بھی پاتی ہے یا نہیں؟ یا پھر عوام ایسے ہی دن دیہاڑے ہمیشہ لٹتی رہے گی اور دہائی دیتی رہے گی-
YOU MAY ALSO LIKE: