جو کچھ کروں گی ﷲ تعالیٰ کی رضا کے لیے کروں گی٬ پوزیشن ہولڈرز سے چند سوالات اور ان کے دلچسپ جوابات

image
 
سو سال قبل کی دنیا کے مقابلے میں آج کی دنیا بڑی حد تک تبدیلی ہوچکی ہے- آج جو جدت اور ترقی ہمیں اپنے اردگرد دکھائی دیتی ہے اس کی کوئی مثال ہمیں ایک صدی قبل نہیں دکھائی دیتی- لیکن یہ تمام کامیابیاں صرف بےپناہ علم کے حصول اور تحقیق کے ذریعے ہی ممکن ہوئی ہیں- ترقی کرنے والے ممالک کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو ایک بات جو سب میں مشترک دکھائی دیتی ہے وہ یہ ہے کہ ان تمام ممالک نے علم اور تحقیق پر بھرپور توجہ دی- اسی علم کے ذریعے کامیابی حاصل کرنے والے چند طلبا کی ایک جھلک گزشتہ روز کراچی میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات برائے 2022 کے پوزیشن ہولڈرز کی صورت میں دکھائی دی- گزشتہ روز کراچی میٹرک بورڈ نے سائنس و جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2022 کے ریگولر و پرائیوٹ کے نتائج کا اعلان کیا- میٹرک بورڈ کی جانب سے اس موقع ان امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا کے اعزاز میں ایک تقریب بھی منعقد کی- یقیناً یہ پوزیشن ہولڈر طالبعلم دوسرے طلبا کے لیے نہ صرف ایک زندہ مثال ہیں بلکہ ترقی کے اعتبار سے آج کے کامیاب طلباﺀ ہمارے کل کے حکمران بھی بن سکتے ہیں- ہماری ویب نے ان طلبا سے خصوصی بات چیت کی جو کہ اب آپ کے پیشِ خدمت ہے-
 
آئیے سب سے پہلے ہم بات کرتے ہیں عبدالرحمان سے جنہوں نے میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات برائے 2022 میں پہلی پوزیشن حاصل کی- علی نے 1100 میں سے 1073 نمبر حاصل کیا اور اے ون گریڈ اپنے نام کیا:
 
ہماری ویب: اسکول کا نام؟
عبدالرحمان= اسلامک انسٹیٹیوٹ فور ایجوکیشن-
 
image
 
ہماری ویب: پوزیشن حاصل کرنے پر کیا احساسات ہیں؟
عبدالرحمان= بہت خوشی ہورہی ہے کیونکہ بہت محنت کی تھی اور میں بہت دعائیں بھی کی تھیں ﷲ کا شکر ہے- والدین اور اساتذہ نے بھی کافی محنت کی تب ہی یہ سب ممکن ہوا-
 
ہماری ویب: آپ نے اس سے قبل کوئی پوزیشن حاصل کی ہے؟
عبدالرحمان= اسکول کی سطح پر تو ہمیشہ پوزیشن آئی لیکن بورڈ میں آنے کی امید نہیں تھی صرف یہ تھا کہ نمبر اچھے آجائیں گے-
 
ہماری ویب: آئندہ کس مضمون کے انتخاب کا ارادہ رکھتے ہیں؟
عبدالرحمان= میں نے پری انجئینرنگ میں داخلہ لے لیا ہے-
 
ہماری ویب: آپ کے خیال میں پری انجئینرنگ کیسی فیلڈ ہے؟
عبدالرحمان= یہ کافی بہترین شعبہ ہے اور سب سے بڑی بات یہ کہ اس میں جتنا آگے بڑھتے جائیں یہ اتنا وسیع ہوتا جاتا ہے-
 
ہماری ویب: ملک کے حالات سے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟
عبدالرحمان= اس وقت صرف اتنا کہوں گا کہ ﷲ تعالیٰ سیلاب متاثرین پر رحم کرے اور ان متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے-
 
image
 
ہماری ویب: کونسے اقدامات پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں؟
عبدالرحمان= تعلیم کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اور ساتھ قوانین پر عملدرآمد بھی ضروری ہے تب ہی ہمارا ملک ترقی کر سکتا ہے-
 
ہماری ویب: مستقبل میں خود کو کہاں دیکھتے ہیں؟
عبدالرحمان= میں خود کو مستقبل میں بہت اچھے مقام پر دیکھتا ہوں-
 
اب ہم بات کریں گے سیکنڈ پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ رابعہ عمران سے- رابعہ نے 1100 میں سے 1069 نمبر لے کر اے ون گریڈ حاصل کیا-
 
ہماری ویب: اسکول کا نام؟
البدر اسکول-
 
image
 
ہماری ویب: پوزیشن حاصل کرنے پر کیا احساسات ہیں؟
رابعہ= مجھے بالکل یقین نہیں آرہا اور مجھے کوئی ایسی توقعات بھی نہیں تھیں کہ میری پوزیشن آسکتی ہے-
 
ہماری ویب: آپ کتنا ٹائم پڑھائی کو دیتی تھیں؟
رابعہ= پڑھائی کے لیے کوئی وقت مخصوص نہیں تھا بس یہ تھا کہ اسکول سے آنے کے بعد پڑھنا شروع کرتی اور رات سونے سے پہلے تک پڑھتی رہتی-
 
ہماری ویب: کوئی ایسی چیز جس نے پڑھائی کو متاثر کیا ہو؟
رابعہ= میری پڑھائی کسی بھی چیز نے متاثر نہیں کیا-
 
ہماری ویب: آپ نے اس سے قبل کوئی پوزیشن حاصل کی ہے؟
رابعہ= اسکول کی سطح پر ہمیشہ سرفہرست تین پوزیشن میں سے ہی کوئی نہ کوئی پوزیشن آتی تھی-
 
image
 
ہماری ویب: آئندہ کس مضمون کے انتخاب کا ارادہ رکھتی ہیں؟
رابعہ= میں کامرس کے مضمون کا انتخاب کیا ہے اور میرا کالج میں داخلہ بھی ہوچکا ہے-
 
ہماری ویب: ملک کے حالات سے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟
رابعہ= ہمارے ملک میں کرپشن بہت ہے اسے ختم ہونا چاہیے اور اس کے لیے لیڈر کی تبدیلی ضروری ہے- کوئی ایسا لیڈر آئے جو بہت ایماندار ہو-
 
ہماری ویب: مستقبل میں خود کو کہاں دیکھتی ہیں؟
رابعہ= میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننا چاہتی ہوں اسی لیے کامرس کو منتخب کیا-
 
اس کے بعد بات کی گئی تھرڈ پوزیشن ہولڈر سے- آپ کو بتاتے چلیں کہ تیسری پوزیشن دو طالبات نے حاصل کی- ہم پہلے بات کریں گے پہلی طالبہ علیزہ صمدانی سے جنہوں نے 1067 نمبر لے کر اے ون گریڈ حاصل کیا-
 
ہماری ویب: اسکول کا نام؟
علیزہ صمدانی= سینٹ جوزف کنونٹ ہائی اسکول-
 
image
 
ہماری ویب: پوزیشن حاصل کرنے پر کیا احساسات ہیں؟
علیزہ صمدانی= کافی اچھا لگ رہا ہے اور پوزیشن آگئی اور اب خوشی ہو رہی ہے-
 
ہماری ویب: آپ نے اس سے قبل کوئی پوزیشن حاصل کی ہے؟
علیزہ صمدانی= جی اسکول کی سطح پر ہمیشہ پوزیشن ہی لی-
 
ہماری ویب: کیا لوڈ شیڈنگ نے آپ کی پڑھائی کو متاثر کیا؟
علیزہ صمدانی= جی متاثر تو کیا لیکن پڑھنے والے پڑھ ہی لیتے ہیں-
 
ہماری ویب: آئندہ کس مضمون کے انتخاب کا ارادہ رکھتی ہیں؟
علیزہ صمدانی= میں پری میڈیکل میں داخلہ لیا ہے-
 
ہماری ویب: میڈیکل کے شعبے کے مستقبل کے حوالے سے آپ کیا سمجھتی ہیں؟
علیزہ صمدانی= یہ ایک بہترین شعبے ہے اور اکثر لوگ اس کا انتخاب کرتے ہیں جبکہ اس شعبے میں بہت کامیابیاں حاصل کی جاسکتی ہیں-
 
image
 
ہماری ویب: ملک کے حالات سے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟
علیزہ صمدانی= فی الحال تو پورا ملک سیلاب سے متاثر ہے ایسے سب اگر تھوڑ تھوڑا بھی کردار ادا کریں تو بہت کچھ ہوسکتا ہے- پاکستان ایک نئے پاکستان کے طور پر سامنے آسکتا ہے-
 
ہماری ویب: مستقبل میں خود کو کہاں دیکھتی ہیں؟
علیزہ صمدانی= میں خود کو ڈاکٹر دیکھنا چاہتی ہوں-
 
آخر میں ہم بات کریں گے تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی دوسری خوش نصیب طالبہ رامین زبیدہ سے- رامین نے بھی 1100 میں سے 1067 نمبر حاصل کیے اور اے ون گریڈ اپنے نام کیا-
 
ہماری ویب: اسکول کا نام؟
رامین زبیدہ= فیڈرل سیکنڈری اسکول-
 
image
 
ہماری ویب: پوزیشن حاصل کرنے پر کیا احساسات ہیں؟
رامین زبیدہ= مجھے بہت زیادہ خوشی ہورہی ہے اور مجھے بالکل بھی امید نہیں تھی کہ میری پوزیشن آجائے گی- لیکن میرے اساتذہ کی محنت ہے اور ﷲ تعالیٰ کا شکر ہے-
 
ہماری ویب: آپ نے اس سے قبل کوئی پوزیشن حاصل کی ہے؟
رامین زبیدہ= جی ہاں اسکول میں پوزیشن ہی آتی رہی ہے-
 
ہماری ویب: اپنے اسکول کے بارے میں کیا رائے ہے؟
رامین زبیدہ= ہمارا اسکول بہت اچھا تھا اور ہر ٹیچر بہت زیادہ محنت سے پڑھاتا تھا-
 
ہماری ویب: کیا بورڈ کے امتحانات کے دوران سینٹر میں نقل ہوتی دیکھی؟
رامین زبیدہ= ہمارے سینٹر پر تو بہت زیادہ سختی تھی اور ایسا کچھ نہیں ہوا لیکن سنا ہے سینٹرز پر نقل ہوئی ہے-
 
ہماری ویب: آئندہ کس مضمون کے انتخاب کا ارادہ رکھتی ہیں؟
رامین زبیدہ= میں پری میڈیکل میں داخلہ لے لیا ہے-
 
image
 
ہماری ویب: آپ کے خیال میں کونسا سیاستدان حکمران بن کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے؟
رامین زبیدہ= ملک کو ترقی کی راہ پر کوئی بھی حکمران گامزن کر سکتا ہے اور ہر ایک کا ہی اچھا اور برا وقت بھی ہوتا ہے-
 
ہماری ویب: مستقبل میں خود کو کہاں دیکھتی ہیں؟
رامین زبیدہ= میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہوں لیکن جو بھی کروں گی ﷲ تعالیٰ کی رضا کے لیے کروں گی اور اپنے لوگوں کی مدد کے لیے کروں گی-
YOU MAY ALSO LIKE: