|
|
جس طرح ہر علاقے کے لوگوں کا اپنا ایک مزاج ہوتا ہے ویسے
ہی ہر شہر اور ہر جگہ کا بھی اپنا ایک موڈ ہوتا ہے۔ جیسے لاہور شہر کا ایک
کھلا ڈلا مزاج ہے۔ کھانا پینا اور رج کے موج مستی کرنا اس شہر کی خاصیت ہے
بالکل اسی طرح کراچی کا خيال آتے ہی ایک ماں کا خیال آتا ہے- جیسے ماں کی
گود ہر اولاد کے لیے محبت اور شفقت کے ساتھ ہمیشہ موجود ہوتی ہے ویسے ہی
کراچی بھی آنے والے ہر مسافر کے لیے ماں جیسا ہوتا ہے۔ اس کو کھانا پینا سر
چھپانے کی جگہ سب دے دیتا ہے- |
|
اسلام آباد ایک الگ مزاج
کا شہر |
پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد بھی کراچی اور لاہور
سے ہٹ کر اپنا ایک مزاج رکھتا ہے۔ اس شہر کو دیکھ کر ایک احترام ایک ضابطے
کا خیال آتا ہے پاکستان کے ہر شہر میں ٹریفک سگنل توڑنے والے بھی اس شہر
میں ایسا کرنے سے پرہیز کرتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ یہاں لا اینڈ آرڈر کے
حالات دوسرے شہروں سے کافی بہتر ہیں- اسلام آباد کی ایک اور بڑی خاصیت جو
اس کو دوسرے شہروں سے ممتاز کرتی ہے وہ اس کی بے انتہا خوبصورتی ہے۔ مارگلہ
کی پہاڑيوں کے درمیان گھرا یہ شہر ہر موسم میں پہلے سے زيادہ خوبصورت ہو
جاتا ہے۔ ہر موسم کا الگ مزا ہوتا ہے جہاں اس شہر میں رہنے کے اتنے فائدے
ہیں وہاں کچھ نقصان بھی ہیں- |
|
اسلام آباد میں رہنے کے
نقصان |
اسلام آباد پاکستان کا دارالخلافہ ہونے کے سبب وی آئی
پیز کا شہر مانا جاتا ہے۔ جہاں پر ایم این ایز، منسٹر یہاں تک کہ پرائم
منسٹر بھی موجود ہوتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی موجودگی بھی اس شہر کی اہمیت کو
مزید بڑھا دیتی ہے مگر اس کے ساتھ کچھ ایسے نقصان بھی ہیں جن کو نظر انداز
نہیں کیا جا سکتا ہے- |
|
|
بے تحاشا مہنگا شہر |
اسلام آباد کو پاکستان کا مہنگا ترین شہر کہا جائے تو بے
جا نہ ہوگا۔ سبزی دال سے لے کر گھر تک ہر چیز اس شہر میں بے تحاشا مہنگی ہے۔
دوسرے لفظوں میں اگر آپ نے اسلام آباد میں رہنا ہے تو دس روپے کی چیز کو
بیس روپے یا اس سے بھی زيادہ میں خریدنے کے لیۓ تیار ہو جائيں- یہی وجہ ہے
کہ اکثر اسلام آباد کے لوگ شاپنگ کے لیے اسلام آباد کے بجائے دوسرے شہروں
کا رخ کرتے ہیں- |
|
|
مستقل الرجی کا خطرہ
|
خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اس شہر کی ایک اہم خصوصیات اس کی
ہریالی اور خوبصورت ترین پودوں کی موجودگی ہے مگر یہ شہر ان لوگوں کے لئے
ایک عذاب بن جاتا ہے جن کو سانس کے مسائل ہوتے ہیں کیوں کہ منصوبہ بندی کے
تحت آباد کئے گئے اس شہر میں ایسے پودے لگائے گئے ہیں جن کا پولن جب ہر سال
تیار ہوتا ہے تو ایسے مریضوں کی زندگی کے لئے ایک خطرہ بن جاتا ہے اور اس
سے ہونے والی الرجی کے سبب ایسے لوگوں کے لئے سانس لینا دشوار ہو جاتا ہے-
یہی وجہ ہے کہ ایسے موسم میں الرجی کے مریض اس شہر سے دور رہنا پسند کرتے
ہیں- |
|
|
موت جیسی
خاموشی |
اگر آپ نے اپنی عمر کا کچھ وفت کراچی میں یا
پاکستان کے کسی اور بڑے شہر میں گزارا ہو گا تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ ہر
شہر کا اپنا ایک مخصوص شور ہوتا ہے جس میں ٹھیلے والوں کی آوازيں، پبلک
ٹرانسپورٹ کے ہارن، لوگوں کی چیخ و پکار ہر آواز مخصوص ہی ہوتی ہے جو کسی
اور شہر میں نہیں ملتی ہے- مگر اسلام آباد میں آپ وقت گزاریں تو آپ کو
اندازہ ہو گا کہ اس شہر میں ایک وحشت ناک خاموشی ہر وقت طاری رہتی ہے۔ یہاں
تک کہ یہاں کی بڑی مارکیٹ میں آپ شاپنگ کرنے بھی جائيں تو وہاں بھی کسی قسم
کی آواز نہ ہوگی یہاں تک کہ دکاندار بھی اتنی دھیمی آواز میں بات کریں گے
کہ اس کو سننے کے لیے کان لگانا پڑيں گے- |
|
|
ان سب باتوں کے باوجود جس کو اسلام آباد میں
رہنے کی عادت ہو جائے وہ دوسرے شہروں میں رہنے میں مشکل ہی محسوس کرتا ہے-
آپ کے خیال میں کیا واقعی اسلام آباد میں رہائش اختیار کرنا نقصان کا سودا
ہے؟ |