|
|
بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی نفاذ کے خلاف احتجاج
کے طور پر شہریوں کی قابل ذکر تعداد نے K-Electric (KE) کے مرمتی ٹرکوں میں
کچرا پھینکنا شروع کر دیا ہے اور KE ہیلپ لائن پر کوڑا اٹھانے کی شکایت کر
رہے ہیں۔ |
|
گزشتہ روز سے اب تک کئی ایسی ویڈیوز سامنے آچکی ہیں جن
میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کراچی کے شہری کے الیکٹرک کی بجلی کی سپلائی کی
بحالی اور مرمت پر مامور گاڑیوں یا ٹرکوں میں کچرا ڈال رہے ہیں اور ساتھ ہی
یہ بھی کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ اگر کچرے کا بل لینا ہے تو پھر کچرا بھی
تم ہی اٹھاؤ- |
|
اس کے علاوہ کچھ ایسے ہی مناظر ہمیں ویڈیوز میں کے
الیکٹرک کے شکایتی مراکز بھی دیکھنے کو ملتے ہیں جہاں شہریوں کی ایک بڑی
تعداد مراکز کے مرکزی گیٹ کے باہر کچرا پھینکتی دکھائی دیتی ہے اور مطالبہ
وہی ہے کہ بل اگر تمہیں لینا ہے تو پھر صفائی کا کام بھی تم ہی سرانجام دو- |
|
KMC متنازعہ میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اینڈ ٹیکسز (MUCT)
کے ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد انہوں نے اس طرح KE کے ساتھ
7% کمیشن کے عوض بجلی کے بلوں کے ذریعے یہ چارجز وصول کرنے کا معاہدہ کیا۔ |
|
|
|
ذرائع کے مطابق 7 فیصد کمیشن کے نتیجے میں کے الیکٹرک کو
500 ملین روپے کا منافع ہوگا۔ تاہم شہری ان اضافی چارجز سے خوش نہیں اور ان
کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ |
|
شہری پہلے ہی گزشتہ کئی ماہ سے کے الیکٹرک کی جانب سے
بھیجے جانے والے بھاری بھرکم بلوں سے نالاں ہیں ایسے میں بجلی کے بلوں کے
ذریعے ایک غیر متعلقہ ادارے کے چارجز کی وصولی نے شہریوں کے غم و غصے میں
مزید اضافہ کردیا ہے- |
|
کے الیکٹرک کے اس نئے اور متنازعہ اقدام نے جلتی پر تیل
کا کام کیا ہے جس نے ایک بےچینی کی کیفیت پیدا کر دی ہے اور ایک خوفناک
صورتحال نے جنم لے لیا ہے- |
|
شہریوں کے اس طرح سراپا احتجاج ہونا بلاشبہ ایک منفی
اشارہ ہے جو خدانخواستہ کسی بڑے المیے کی بھی وجہ بن سکتا ہے- کیونکہ اس
احتجاج نے عوام کی برداشت سے متعلق کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے- |
|
|
|
خدارا اب بھی وقت ہے حکومت ہوش کے ناخن لے اور
شہریوں کے اس احتجاج پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہریوں کے ساتھ ہونے
والی زیادتیوں اور ان کے نقصان کے ازالے کے لیے اقدامات کرے- |
|
ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ نیرو صرف بانسری بجاتا
رہے اور پورا روم جل جائے- |