16 سال پرانا واقعہ بھول بھی جائیں اب٬ حدیقہ کیانی کی زندگی سے جڑے واقعات جو انہیں بہترین خاتون ثابت کرتے ہیں

image
 
وہ آئی اور چھا گئی کہنا غلط نہ ہوگا۔۔ بہت کم خوبصورت لوگ ہوتے ہیں جو خوبرو ہونے کے ساتھ ساتھ مسحور کن آواز کے بھی حامل ہوں نازیہ حسن کے بعد لوگوں کے دلوں میں گھر کرنے والی من موہنی گائیکہ حدیقہ تھیں جن کے گانوں اور اسٹائل کو نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھرمیں بے انتہا پسند کیا جاتا ہے۔ حدیقہ کیانی ایک پاکستانی گلوکارہ، نغمہ نگار، گٹارسٹ، موسیقار، اداکارہ، اور ایک ہمدرد دل رکھنے والی بہترین انسان ہیں۔ وہ متعدد مقامی اور بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کر چکی ہیں اور رائل البرٹ ہال اور دی کینیڈی سینٹر میں بھی پرفارم کر چکی ہیں اردو اور پنجابی کے علاوہ انھوں نے پشتو زبان میں بھی کئی گانے گائے ہیں۔
 
2006 میں کیانی کو موسیقی کے شعبے میں ان کی خدمات کے لیے پاکستان کا چوتھا سب سے بڑا سول ایوارڈ تمغہ امتیاز ملا۔ 2010 میں انہیں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی خیر سگالی سفیر کے طور پر مقرر کیا گیا جس سے وہ پاکستان کی پہلی خاتون ہیں جو اقوام متحدہ میں خیر سگالی سفیر بنیں۔
 
2016 میں کیانی کو ملک کے معروف نیوز گروپ، جنگ گروپ آف نیوز پیپرز نے ان کے "پاور" ایڈیشن کے حصے کے طور پر ایک "پاکستان کی سب سے طاقتور اور بااثر خاتون " کا خطاب بھی دیا ۔
 
 
ان دنوں حدیقہ کیانی سیلاب زدہ علاقوں میں بذات خود امداد لے کر جا رہی ہیں اور ایک بہت ہی اچھا پیغام لوگوں کو دے رہی ہیں کہ" ہم نے بھیک صرف اللہ تعالیٰ سے مانگنی ہے ہماری ضرورت وہ پوری کرے گا"۔ عموماً ہوتا یہ ہے کہ لوگ کوریج کے لئے جاتے ہیں اور دکھاوے کے طور پر اپنی ویڈیوز بنواتے ہیں لیکن حدیقہ کا یہ پیغام من حیث القوم بہت ہی متاثر کن ہے۔ یہ باتیں صرف ایک حساس انسان ہی سوچ سکتا ہے ہمیں ایسے ہی پاکستانی سلیبریٹیز کی ضرورت ہے جو اپنے ملک کو اپنا گھر سمجھیں اور اپنی قوم کو اپنا خاندان تاکہ ہم دنیا کے سامنے سر اٹھا کر جی سکیں ۔آخر یہ ستارے ہی تو دنیا میں ہمارے نمائندہ ہوتے ہیں۔
 
آج کل حدیقہ ایک بیٹی کی حیثیت سے اپنی ماں کی دل وجان سے خدمت کر رہی ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ انھوں نے دوبارہ شادی کا ارادہ نہیں کیا۔ وہ ایک پیار کرنے والی انتہائی ذمہ دار ماں بھی ہیں ان کی اپنے بیٹے کے ساتھ سوشل میڈیا پر اکثر تصاویر گردش میں رہتی ہیں۔ وہ ایک بہترین ماں ہے لیکن ایک چیز جو ان کے بیٹے کے لئے بولی جاتی ہے کہ زلزلے میں ان کو حدیقہ نے گود لے لیا تھا اس بات کو 16 سال گزر چکے لیکن لوگ اس بات کو نہیں بھولتے۔عموماً ہوتا یوں ہے کہ خاندانوں میں جب بچے گود لئے جاتے ہیں تو ان سے یہ بات چھپائی جاتی ہے کہ ان کے اصل والدین کون ہیں۔ لیکن حدیقہ کیونکہ ایک سلیبریٹی ہیں تو ان کی اس بات کو کوئی بھلانا نہیں چاہتا۔ پورا پاکستان اس حقیقت کو جانتا ہے لیکن اس بات کو بار بار خبر بنانا اس بچے کے ساتھ زیادتی ہے اس بچے کے لئے تو حدیقہ ہی ان کی اصل ماں ہے کیونکہ پیدا ہوتے ہی چند دنوں کے بعد حدیقہ نے انھیں گود لے لیا تھا۔ یہ بات اخلاقیات کے دائرے میں نہیں آتی، ہو سکتا ہے لوگ یہ بات حدیقہ کی تعریف میں کہتے ہیں لیکن کیا وہ محسوس نہیں کرتے کہ جس بچے کے بارے میں وہ بات کر رہے ہیں اس کے بھی کچھ احساسات ہوں گے۔۔ شاید ہمیں اخلاقیات کے دائرے سمجھنے چاہئیں۔
 
image
 
حدیقہ کے لئے بہت سی دعائیں ہیں وہ جس کام کا بیڑہ اٹھاتی ہیں اسے بھرپور اور بہترین طریقے سے انجام دیتی ہیں۔ ہمیں ان جیسی شخصیات کی اپنے ملک میں اشد ضرورت ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: